الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان
The Book of Al-Istisqa.
15. بَابُ الدُّعَاءِ فِي الاِسْتِسْقَاءِ قَائِمًا:
15. باب: استسقاء میں کھڑے ہو کر خطبہ میں دعا مانگنا۔
(15) Chapter. To invoke Allah for rain while standing.
حدیث نمبر: 1022
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
وقال لنا ابو نعيم، عن زهير، عن ابي إسحاق،" خرج عبد الله بن يزيد الانصاري، وخرج معه البراء بن عازب، وزيد بن ارقم رضي الله عنهم، فاستسقى فقام بهم على رجليه على غير منبر، فاستغفر ثم صلى ركعتين يجهر بالقراءة ولم يؤذن ولم يقم"، قال ابو إسحاق: وراى عبد الله بن يزيد النبي صلى الله عليه وسلم.وَقَالَ لَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ زُهَيْرٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ،" خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيُّ، وَخَرَجَ مَعَهُ الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ، وَزَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، فَاسْتَسْقَى فَقَامَ بِهِمْ عَلَى رِجْلَيْهِ عَلَى غَيْرِ مِنْبَرٍ، فَاسْتَغْفَرَ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ يَجْهَرُ بِالْقِرَاءَةِ وَلَمْ يُؤَذِّنْ وَلَمْ يُقِمْ"، قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ: وَرَأَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا، ان سے زہیر نے، ان سے ابواسحاق نے کہ عبداللہ بن یزید انصاری رضی اللہ عنہ استسقاء کے لیے باہر نکلے۔ ان کے ساتھ براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللہ عنہما بھی تھے۔ انہوں نے پانی کے لیے دعا کی تو پاؤں پر کھڑے رہے، منبر نہ تھا۔ اسی طرح آپ نے دعا کی پھر دو رکعت نماز پڑھی جس میں قرآت بلند آواز سے کی، نہ اذان کہی اور نہ اقامت ابواسحاق نے کہا عبداللہ بن یزید نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا۔

Narrated 'Abdullah bin Yazid Al-Ansari that he went out with Al-Bara' bin 'Azib, and Zaid bin Arqam and invoked for rain. He ('Abdullah bin Yazid) stood up but not on a pulpit and invoked Allah for rain and then offered two Rak'a prayers with loud recitation without pronouncing Adhan or Iqama. Abu Ishaq said that 'Adbullah bin Yazid had seen the Prophet (saws) (doing the same)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 17, Number 134

   صحيح البخاري1022عبد الله بن يزيداستسقى فقام بهم على رجليه على غير منبر فاستغفر ثم صلى ركعتين يجهر بالقراءة ولم يؤذن ولم يقم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1022  
1022. ابو اسحاق السبیعی فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن یزید ؓ حضرت براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللہ عنھم کے ہمراہ باہر تشریف لے گئے۔ وہاں منبر کے بغیر اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر بارش کی دعا کی۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں اور ان میں بآواز بلند قراءت کی۔ اس کے لیے اذان اور تکبیر کا اہتمام نہ کیا۔ (راوی حدیث) ابو اسحاق کہتے ہیں کہ عبداللہ بن یزید انصاری نے نبی ﷺ کو دیکھا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1022]
حدیث حاشیہ:
وہ صحابی تھے اور ان کا یہ واقعہ64ھ سے تعلق رکھتا ہے جب کہ وہ عبد اللہ بن زبیر ؓ کی طرف سے کوفہ کے حاکم تھے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1022   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.