الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نکاح کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
5. باب تَحْرِيمِ نِكَاحِ الْمُحْرِمِ وَكَرَاهَةِ خِطْبَتِهِ:
5. باب: محرم کا نکاح حرام ہے اور پیغام دینا مکروہ۔
Chapter: The prohibition of marriage for one who is in Ihram, and it is disliked for him to propose marriage
حدیث نمبر: 3451
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن نمير ، وإسحاق الحنظلي ، جميعا عن ابن عيينة، قال ابن نمير: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عمرو بن دينار ، عن ابي الشعثاء ، ان ابن عباس ، اخبره: ان النبي صلى الله عليه وسلم " تزوج ميمونة وهو محرم "، زاد ابن نمير: فحدثت به الزهري ، فقال: اخبرني يزيد بن الاصم : انه نكحها وهو حلال.وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، وَإِسْحَاقَ الْحَنْظَلِيُّ ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: حدثنا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، أَخْبَرَه: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ "، زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ: فَحَدَّثْتُ بِهِ الزُّهْرِيَّ ، فقَالَ: أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ : أَنَّهُ نَكَحَهَا وَهُوَ حَلَالٌ.
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر اور اسحاق حنظلی سب نے سفیان بن عیینہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عمرو بن دینار سے، انہوں نے ابوشعثاء سے روایت کی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو آپ احرام میں تھے۔ ابن نمیر نے یہ اضافہ کیا: میں نے یہ حدیث زہری کو سنائی تو انہوں نے کہا: مجھے یزید بن اصم نے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا) سے اس حالت میں نکاح کیا جبکہ آپ احرام کے بغیر تھے
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے شادی کی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم تھے، ابن نمیر (مصنف کے استاد) یہ اضافہ کرتے ہیں، کہ یہ روایت میں نے زہری کو سنائی، تو اس نے کہا، مجھے یزید بن الاصم نے بتایا، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت، ان سے نکاح کیا تھا، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1410
   صحيح البخاري5114عبد الله بن عباستزوج النبي وهو محرم
   صحيح البخاري4259عبد الله بن عباستزوج النبي ميمونة وهو محرم وبنى بها وهو حلال وماتت بسرف
   صحيح البخاري1837عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   صحيح مسلم3451عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   صحيح مسلم3452عبد الله بن عباستزوج رسول الله ميمونة وهو محرم
   جامع الترمذي844عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   جامع الترمذي843عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   جامع الترمذي842عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن أبي داود1844عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى3274عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى3276عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى3275عبد الله بن عباسنكح ميمونة وهو محرم جعلت أمرها إلى العباس فأنكحها إياه
   سنن النسائى الصغرى3273عبد الله بن عباستزوج رسول الله ميمونة بنت الحارث وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2844عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2843عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2841عبد الله بن عباسنكح حراما
   سنن النسائى الصغرى2840عبد الله بن عباستزوج النبي ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2842عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهما محرمان
   سنن ابن ماجه1965عبد الله بن عباسنكح وهو محرم
   المعجم الصغير للطبراني473عبد الله بن عباسنكح ميمونة وهو محرم
   بلوغ المرام846عبد الله بن عباستزوج النبي ميمونة وهو محرم
   مسندالحميدي513عبد الله بن عباسنكح رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو محرم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1965  
´حالت احرام میں نکاح کا حکم۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (میمونہ رضی اللہ عنہا سے) حالت احرام میں نکاح کیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1965]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو شاذ قرار دیا ہے، یعنی صحیح بات یہ ہےکہ نبی ﷺ نکاح کے وقت احرام کی حالت میں نہیں تھے۔
تفصیل کے لیے دیکھئے: (إرواء الغلیل: 4: 227، 228، رقم: 1037)
علاوہ ازیں حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا خود بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سےمقام سرف میں نکاح کیا تھا اور ہم دونوں حلال تھا۔ (صحیح مسلم، النکاح، حدیث: 1411، وسنن أبي داؤد، المناسک، حدیث: 1843)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1965   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 846  
´(نکاح کے متعلق احادیث)`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں تھے۔ (بخاری و مسلم) اور مسلم میں سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا اپنا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 846»
تخریج:
«أخرجه البخاري، النكاح، باب نكاح المحرم، حديث:1837، ومسلم، النكاح، باب تحريم نكاح المحرم.....، حديث:1410، حديث ميمونة أخرجه مسلم، النكاح، حديث:1411.»
تشریح:
1. اس حدیث سے احناف نے استدلال کیا ہے کہ مُحرِم نکاح کر سکتا ہے‘ حالانکہ اس حدیث میں ان کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ یہ اکثر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی روایت کے مخالف ہے۔
فرد واحد کو وہم ہو جانا جماعت کو وہم ہو جانے سے زیادہ قریب ہے۔
اور خود حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے ‘ نیز یہ رشتہ کرانے میں سفیر کے فرائض سر انجام دینے والے حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔
حضرت میمونہ اور حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہما دوسروں کی بہ نسبت زیادہ خبر رکھتے ہیں اور صورت واقعہ سے زیادہ واقفیت رکھتے ہیں‘ لہٰذا ان دونوں سے مروی روایت دوسروں کی روایت سے زیادہ لائق اعتبار ہے۔
2.علاوہ ازیں ان دنوں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نو دس برس کے بچے ہی تھے‘ اس لیے ان دونوں کے مقابلے میں اس کا واقعاتی صورت کو محفوظ نہ رکھ سکنا زیادہ قرین قیاس ہے۔
اور اگر یہ تسلیم بھی کر لیا جائے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا ہے تو پھر اسے آپ کی خصوصیت پر محمول کیا جا سکتا ہے۔
3.محدث جلیل علامہ عبدالرحمن مبارک پوری رحمہ اللہ تحفۃ الأحوذي (۲ /۸۹) میں فرماتے ہیں: اس مسئلے میں جانبین (طرفین) کا طویل کلام ہے اور قابل ترجیح بہرحال جمہور کا قول ہے۔
4. حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں قانونِ کلی کا بیان ہے اور ابن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول روایت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل کی حکایت ہے جس میں بہت سے احتمالات کی گنجائش ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 846   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 842  
´محرم کے لیے شادی کی رخصت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ سے شادی کی اور آپ محرم تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 842]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(یہ روایت سنداً صحیح ہے،
لیکن ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اس واقعہ کے نقل کرنے میں وہم ہو گیا تھا،
اس لیے یہ شاذ کے حکم میں ہے،
اور صحیح یہ ہے کہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی شادی حلال ہونے کے بعد ہوئی جیسا کہ اگلی حدیث میں آ رہا ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 842   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.