صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
کسی کو ملنے والی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو
The Book of Lost Property
1. باب فِي لُقَطَةِ الْحَاجِّ:
1. باب: حاجیوں کی پڑی چیز کا بیان۔
Chapter: Milking animals is unlawful if the owner has not given permission
حدیث نمبر: 4510
Save to word اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، ويونس بن عبد الاعلى ، قالا: حدثنا عبد الله بن وهب ، قال: اخبرني عمرو بن الحارث ، عن بكر بن سوادة ، عن ابي سالم الجيشاني ، عن زيد بن خالد الجهني ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " من آوى ضالة فهو ضال ما لم يعرفها ".وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَيُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ ، عَنْ أَبِي سَالِمٍ الْجَيْشَانِيِّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ آوَى ضَالَّةً فَهُوَ ضَالٌّ مَا لَمْ يُعَرِّفْهَا ".
حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: "جس نے (کسی کے) بھٹکتے ہوئے جانور (اونٹنی) کو اپنے پاس رکھ لیا ہے تو وہ (خود) بھٹکا ہوا ہے جب تک اس کی تشہیر نہیں کرتا
حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے گمشدہ حیوان کو رکھ لیا، وہ گم کردہ راہ ہے، جب تک اس کی تشہیر نہیں کرتا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1725

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4510 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4510  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
گمشدہ چیز کو ملکیت بنانے کے لیے اٹھانا جائز نہیں ہے اور اگر یہاں ضالہ سے مراد گمشدہ اونٹ ہے،
تو چونکہ اس کی ملکیت کسی صورت میں جائز نہیں ہے،
اگر خطرہ نہیں تو اس کو پکڑا ہی نہیں جا سکتا اور اگر خطرہ ہو تو صرف حفاظت اور تشہیر کے لیے پکڑا جا سکتا ہے،
اس لیے اس کی ہمیشہ تشہیر نہ کرنا،
راہ راست سے ہٹنا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4510   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.