الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: تہجد کا بیان
The Book of Salat-Ut-Tahajjud (Night Prayer)
13. بَابُ إِذَا نَامَ وَلَمْ يُصَلِّ بَالَ الشَّيْطَانُ فِي أُذُنِهِ:
13. باب: جو شخص سوتا رہے اور (صبح کی) نماز نہ پڑھے، معلوم ہوا کہ شیطان نے اس کے کانوں میں پیشاب کر دیا ہے۔
(13) Chapter. If one sleeps and does not offer Salat (prayer), Satan urinates in his ears.
حدیث نمبر: 1144
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد , قال: حدثنا ابو الاحوص , قال: حدثنا منصور، عن ابي وائل، عن عبد الله رضي الله عنه , قال:" ذكر عند النبي صلى الله عليه وسلم رجل فقيل: ما زال نائما حتى اصبح ما قام إلى الصلاة، فقال: بال الشيطان في اذنه".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ , قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , قَالَ:" ذُكِرَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقِيلَ: مَا زَالَ نَائِمًا حَتَّى أَصْبَحَ مَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ، فَقَالَ: بَالَ الشَّيْطَانُ فِي أُذُنِهِ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوالاحوص سلام بن سلیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے منصور بن معتمر نے ابووائل سے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا ذکر آیا کہ وہ صبح تک پڑا سوتا رہا اور فرض نماز کے لیے بھی نہیں اٹھا۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کر دیا ہے۔

Narrated `Abdullah: A person was mentioned before the Prophet (p.b.u.h) and he was told that he had kept on sleeping till morning and had not got up for the prayer. The Prophet said, "Satan urinated in his ears."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 21, Number 245

   صحيح البخاري3270عبد الله بن مسعودذاك رجل بال الشيطان في أذنيه
   صحيح البخاري1144عبد الله بن مسعودبال الشيطان في أذنه
   صحيح مسلم1817عبد الله بن مسعودذاك رجل بال الشيطان في أذنيه
   سنن النسائى الصغرى1610عبد الله بن مسعودذاك شيطان بال في أذنيه
   سنن النسائى الصغرى1609عبد الله بن مسعودذاك رجل بال الشيطان في أذنيه
   سنن ابن ماجه1330عبد الله بن مسعودذلك الشيطان بال في أذنيه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1330  
´تہجد (قیام اللیل) پڑھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ایسے شخص کا ذکر کیا گیا جو صبح تک سوتا رہا، آپ نے فرمایا: شیطان نے اس شخص کے کانوں میں پیشاب کر دیا ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1330]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
بچے کو سلانے کے لئے کانوں پر یا کانوں کے قریب تھپکی دی جاتی ہے۔
شیطان جب کسی کو رات کے قیام سے محروم کرنے کی نیت سے سلانا چاہتا ہے تو تھپکی دینے کے بجائے شیطانی طریقہ اختیار کرتا ہے کہ اس کے کانوں میں پیشاب کردیتا ہے۔

(2)
جس طرح جنات کی اجسام ہماری نظروں سے اوجھل ہیں۔
اسی طرح ان کی حرکات وسکنات بھی ہم محسوس نہیں کرتے۔
ان کا کھانا پینا بھی انسانوں سے مختلف ہے۔
اس طرح ان کے پیشاب کا بھی ہمیں احساس نہیں ہوتا۔
لیکن جس طرح ان کا وجود یقینی ہے۔
اسی طرح ان کی حرکات کا یہ اثر بھی شک وشبہ سے بالاتر ہے۔
کیونکہ ہمیں اس کی خبر سچے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے۔

(3)
تہجد کی نماز اگرچہ نفل ہے اور اس کا ترک گناہ نہیں تاہم اس کی برکات سے محرومی شیطان سے خوشی کا باعث ہے۔
اس لئے شیطان کی خواہش ہوتی ہے۔
کہ انسان اس عظیم عمل سے محفوظ ہی رہے۔
اس لئے انسان کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ راتوں میں قیا م کی کوشش کرے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1330   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1144  
1144. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کے سامنے ایک شخص کا تذکرہ ہوا جو صبح تک سویا رہا اور نماز کے لیے بھی نہیں اٹھا۔ آپ نے فرمایا: شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کر دیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1144]
حدیث حاشیہ:
جب شیطان کھاتا پیتا ہے تو پیشاب بھی کرتا ہوگا۔
اس میں کوئی امر قیاس کے خلاف نہیں ہے۔
بعضوں نے کہا پیشاب کرنے سے یہ مطلب ہے کہ شیطان نے اس کو اپنا محکوم بنا لیا اور کان کی تخصیص اس وجہ سے کی ہے کہ آدمی کان ہی سے آواز سن کر بیدارہوتا ہے۔
شیطان نے اس میں پیشاب کر کے اس کے کان بھر دیئے۔
قَالَ الْقُرْطُبِيُّ وَغَيْرُهُ لَا مَانِعَ مِنْ ذَلِكَ إِذْ لَا إِحَالَةَ فِيهِ لِأَنَّهُ ثَبَتَ أَنَّ الشَّيْطَانَ يَأْكُلُ وَيَشْرَبُ وَيَنْكِحُ فَلَا مَانِعَ مِنْ أَنْ يَبُولَ۔
(فتح الباري)
یعنی قرطبی وغیرہ نے کہا کہ اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
جب یہ ثابت ہے کہ شیطان کھاتا اور پیتااور شادی بھی کرتا ہے تو اس کا ایسے غافل بے نمازی آدمی کے کان میں پیشاب کردینا کیا بعید ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1144   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1144  
1144. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کے سامنے ایک شخص کا تذکرہ ہوا جو صبح تک سویا رہا اور نماز کے لیے بھی نہیں اٹھا۔ آپ نے فرمایا: شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کر دیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1144]
حدیث حاشیہ:
(1)
جب شیطان کھاتا پیتا ہے اور نکاح بھی کرتا ہے تو اس کا بے نماز کے کان میں پیشاب کر دینا بعید از عقل نہیں۔
(2)
نماز سے مراد فرض نماز ہے کیونکہ ایک روایت میں صراحت ہے کہ وہ فرض نماز سے سویا رہا۔
(3)
امام بخاری ؒ نے اس سے ثابت کیا ہے کہ ایسى روایات سے نماز تہجد کے وجوب کی دلیل لینا درست نہیں کیونکہ یہ وعید فرض نماز سے متعلق ہے۔
پھر حضرت ابو سعید کی ایک روایت میں ہے کہ جب شیطان گرہیں لگا دیتا ہے اور آدمی نماز کے لیے بیدار نہیں ہوتا تو وہ گرہیں جوں کی توں باقی رہتی ہیں، مزید یہ کہ شیطان اس کے کان میں پیشاب کر دیتا ہے۔
اس شیطانی عمل کا یہ اثر ہوتا ہے کہ بے نماز مزید سستی کا شکار ہو جاتا ہے۔
(فتح الباري: 37/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1144   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.