الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
7. باب تَحْرِيمِ هَدَايَا الْعُمَّالِ:
7. باب: جو شخص سرکاری کام پر مقرر ہو تحفہ نہ لے۔
حدیث نمبر: 4741
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو كريب ، حدثنا عبدة ، وابن نمير ، وابو معاوية . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الرحيم بن سليمان . ح وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان كلهم، عن هشام بهذا الإسناد، وفي حديث عبدة، وابن نمير، فلما جاء حاسبه كما، قال ابو اسامة وفي حديث ابن نمير تعلمن والله، والذي نفسي بيده لا ياخذ احدكم منها شيئا، وزاد في حديث سفيان، قال: بصر عيني وسمع اذناي، وسلوا زيد بن ثابت، فإنه كان حاضرا معي،وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، وأبو معاوية . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كُلُّهُمْ، عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَفِي حَدِيثِ عَبْدَةَ، وَابْنِ نُمَيْرٍ، فَلَمَّا جَاءَ حَاسَبَهُ كَمَا، قَالَ أَبُو أُسَامَةَ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ تَعْلَمُنَّ وَاللَّهِ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا يَأْخُذُ أَحَدُكُمْ مِنْهَا شَيْئًا، وَزَادَ فِي حَدِيثِ سُفْيَانَ، قَالَ: بَصُرَ عَيْنِي وَسَمِعَ أُذُنَايَ، وَسَلُوا زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ، فَإِنَّهُ كَانَ حَاضِرًا مَعِي،
عبدہ، ابن نمیر اور ابومعاویہ، اسی طرح عبدالرحیم بن سلیمان اور سفیان سب نے اسی سند کے ساتھ ہشام سے روایت کی۔ عبدہ اور ابن نمیر کی حدیث میں ہے: جب وہ آیا تو (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے) اس کے ساتھ حساب کیا، جس طرح ابواسامہ نے کہا اور ابن نمیر کی حدیث میں یہ (بھی) ہے: "تم لوگوں کو ضرور پتہ چل جائے گا، اللہ کی قسم! اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم میں سے کوئی بھی شخص جو اس (مال) میں سے کوئی چیز لے گا۔" سفیان کی حدیث میں یہ اضافہ ہے: میری آنکھ نے دیکھا اور میرے دونوں کانوں نے سنا۔ (حضرت ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کرتے ہوئے) کہا: تم لوگ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے پوچھ لو، وہ بھی میرے ساتھ موجود تھے
امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی تین سندوں سے، ہشام کی مذکورہ بالا روایت سے حدیث بیان کرتے ہیں، عبدہ اور ابن نمیر، ابو اسامہ کی طرح بیان کرتے ہیں، جب وہ آیا تو آپ نے اس کا محاسبہ فرمایا، ابن نمیر کی روایت میں ہے، خوب جان لو، اللہ کی قسم! اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم میں سے کوئی اس سے کچھ بھی لے گا۔ اور سفیان کی روایت میں یہ اضافہ ہے، میری آنکھوں نے دیکھا اور میرے کانوں نے سنا اور زید بن ثابت سے پوچھ لو، کیونکہ وہ بھی میرے ساتھ موجود تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1832


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.