الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
7. باب تَحْرِيمِ هَدَايَا الْعُمَّالِ:
7. باب: جو شخص سرکاری کام پر مقرر ہو تحفہ نہ لے۔
Chapter: The prohibition of giving gifts to agents
حدیث نمبر: 4742
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن الشيباني ، عن عبد الله بن ذكوان وهو ابو الزناد ، عن عروة بن الزبير ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم استعمل رجلا على الصدقة، فجاء بسواد كثير، فجعل يقول هذا لكم وهذا اهدي إلي فذكر نحوه، قال عروة: فقلت لابي حميد الساعدي: اسمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: من فيه إلى اذني.وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ذَكْوَانَ وَهُوَ أَبُو الزِّنَادِ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى الصَّدَقَةِ، فَجَاءَ بِسَوَادٍ كَثِيرٍ، فَجَعَلَ يَقُولُ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ إِلَيَّ فَذَكَرَ نَحْوَهُ، قَالَ عُرْوَةُ: فَقُلْتُ لِأَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ: أَسَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مِنْ فِيهِ إِلَى أُذُنِي.
عبداللہ بن ذکوان یعنی ابوزناد سے روایت ہے انہوں نے عروہ بن زبیر سے، انہوں نے ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو صدقات پر عامل مقرر کیا، وہ بہت زیادہ مال لے کر آیا اور کہنے لگا: یہ آپ لوگوں کا ہے اور یہ مجھے بطور ہدیہ ملا ہے، پھر اسی (سابقہ حدیث کی) طرح بیان کیا۔ عروہ نے کہا: میں نے حضرت ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا آپ نے یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی؟ انہوں نے کہا: براہِ راست آپ کے دہن مبارک سے اپنے کانوں تک (آتی ہوئی آواز سے سنی
عروہ بن زبیر ابو حمید رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو صدقہ کی وصولی کے لیے مقرر کیا، وہ بہت کچھ مال مویشی لے کر آیا اور کہنے لگا، یہ تمہارا ہے اور یہ مجھے تحفہ دیا گیا ہے، آگے مذکورہ بالا حدیث ہے، عروہ کہتے ہیں، میں نے ابو حمید ساعدی رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا، کیا آپ نے اسے براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، انہوں نے کہا، آپ کے منہ سے میرے کانوں سے پہنچی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1832

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4742  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
سواد كثير:
بہت سی اشیاء اور حیوانات،
کیونکہ سواد کا لفظ ہر شخصیت وذات پر بولا جاتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4742   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.