الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: مکہ و مدینہ میں نماز کی فضیلت
The Book of The Superiority of offering As-Salat In The Mosque of Makkah and Al-Madina
5. بَابُ فَضْلِ مَا بَيْنَ الْقَبْرِ وَالْمِنْبَرِ:
5. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر شریف اور منبر مبارک کے درمیانی حصہ کی فضیلت کا بیان۔
(5) Chapter. The superiority of the place between the pulpit and the grave (of the Prophet ﷺ).
حدیث نمبر: 1196
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، عن يحيى، عن عبيد الله , قال: حدثني خبيب بن عبد الرحمن، عن حفص بن عاصم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" ما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة ومنبري على حوضي".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ , قَالَ: حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" مَا بَيْنَ بَيْتِي وَمِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ وَمِنْبَرِي عَلَى حَوْضِي".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، ان سے یحییٰ نے، ان سے عبیداللہ عمری نے بیان کیا کہ مجھ سے خبیب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، ان سے حفص بن عاصم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی زمین جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر قیامت کے دن میرے حوض پر ہو گا۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Between my house and my pulpit there is a garden of the gardens of Paradise, and my pulpit is on my fountain tank (i.e. Al-Kauthar)."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 21, Number 287

   صحيح البخاري7335عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة منبري على حوضي
   صحيح البخاري6588عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة منبري على حوضي
   صحيح البخاري1888عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة منبري على حوضي
   صحيح البخاري1196عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة منبري على حوضي
   صحيح مسلم3370عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة منبري على حوضي
   جامع الترمذي3916عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة
   المعجم الصغير للطبراني908عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة منبري على ترعة من ترع الجنة
   صحيح البخاري1195عبد الرحمن بن صخر ما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم643عبد الرحمن بن صخرما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 643  
´نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر اور منبر کے درمیان والی جگہ کی فضیلت`
«. . . 306- وبه: عن عبد الله بن زيد أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة. . . .»
. . . سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 643]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 1195، ومسلم 1390، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر (بیت عائشہ رضی اللہ عنہا) سے لے کر مسجد نبوی کے منبر تک کا حصہ جنت کا حصہ ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 306   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1196  
1196. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میرے گھر اور منبر کا درمیانی مقام جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور (قیامت کے دن) میرا منبر میرے حوض پر ہو گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1196]
حدیث حاشیہ:
چونکہ آپ ﷺ اپنے گھر یعنی حضرت عائشہ ؓ کے حجرہ میں مدفون ہیں، اس لیے حضرت امام بخاری ؓ نے اس حدیث پر قبر اور منبر کے درمیان باب منعقد فرمایا حافظ ابن حجر ؒ کی ایک روایت میں (بیت)
گھر کے بجائے قبرہی کا لفظ ہے۔
گویا عالم تقدیر میں جو کچھ ہونا تھا، اس کی آپ ﷺ نے پہلے ہی خبر دی تھی، بلا شک وشبہ یہ حصہ جنت ہی کا ہے اور عالم آخرت میں یہ جنت ہی کا ایک حصہ بن جائے گا۔
میرا منبر میرے حوض پر ہے۔
کا مطلب یہ ہے کہ حوض یہیں پر ہوگا۔
یا یہ کہ جہاں بھی میرا حوض کوثر ہو گا وہاں ہی یہ منبر رکھا جائے گا۔
آپ اس پر تشریف فرما ہوں گے اور اپنے دست مبارک سے مسلمانوں کو جام کوثر پلائیں گے مگر اہل بدعت کو وہاں حاضری سے روک دیا جائے گا۔
جنہوں نے اللہ اور رسول اللہ ﷺ کے دین کا حلیہ بگاڑ دیا۔
حضور ﷺ ان کا حال معلوم فرما کر فرمائیں گے۔
سحقا لمن بدل سحقا لمن غیر دوری ہو ان کو جنہوں نے میرے بعد میرے دین کو بدل دیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1196   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1196  
1196. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میرے گھر اور منبر کا درمیانی مقام جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور (قیامت کے دن) میرا منبر میرے حوض پر ہو گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1196]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری ؒ نے مسجد نبوی میں نماز پڑھنے کی فضیلت بیان کرنے کے بعد یہ عنوان قائم کیا ہے تاکہ اس حقیقت سے آگاہ کریں کہ مسجد نبوی کے بعض حصے ایک دوسرے سے افضل ہیں۔
عنوان میں قبر کا لفظ بیان کیا ہے جبکہ حدیث میں لفظ بیت ہے؟ یہ اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک اسی بیت میں ہے۔
بعض روایات میں قبر کا لفظ بھی ہے لیکن یہ روایت بالمعنی ہے، چنانچہ امام ابن تیمیہ ؒ لکھتے ہیں:
حدیث کے مذکورہ الفاظ ہی صحیح ہیں، البتہ بعض راویوں نے روایت بالمعنی کے طور پر بين قبري و منبري کے الفاظ بیان کیے ہیں، حالانکہ جب رسول اللہ ﷺ نے یہ حدیث بیان کی تھی اس وقت آپ فوت ہوئے تھے نہ آپ کی قبر مبارک کا وجود ہی تھا۔
یہی وجہ ہے کہ جب صحابۂ کرام ؓ میں آپ کی تدفین کے متعلق اختلاف ہوا تو کسی نے بھی اس حدیث کو دلیل نہیں بنایا۔
اگر یہ الفاظ ان کے علم میں ہوتے تو اس تاریخی مسئلے میں نص صریح کا حکم رکھتے۔
(التوسل والوسیلة،ص: 74) (2)
رسول اللہ ﷺ نے اس حصے کو جنت کی کیاری قرار دیا ہے کہ نزول رحمت اور حصول سعادت کے اعتبار سے وہ حقیقی روضۂ جنت کی طرح ہے یا اس لیے کہ اس حصے میں عبادت دخول جنت کا سبب ہے۔
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اسے حقیقی معنی پر محمول کیا جائے کہ آخرت میں یہ ٹکڑا بعینہٖ جنت میں منتقل ہو جائے گا۔
علامہ عینی نے امام خطابی کے حوالے سے لکھا ہے کہ جو شخص اس حصے میں عبادت کا اہتمام کرے گا وہ جنت کے باغوں میں داخل ہو گا اور جو شخص منبر کے پاس عبادت کرے گا وہ جنت میں حوض کوثر سے سیراب کیا جائے گا۔
شارحین نے منبر کے متعلق لکھا ہے کہ بعینہٖ اسی منبر کو حوض کوثر پر لوٹا دیا جائے گا۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1196   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.