الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
35. باب النَّهْيِ عَنِ التَّزْوِيرِ فِي اللِّبَاسِ وَغَيْرِهِ وَالتَّشَبُّعِ بِمَا لَمْ يُعْطَ:
35. باب: فریب کا لباس پہننے کی اور جو نہ ہو اس کا ذکر کرنے کہنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5584
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا عبدة ، حدثنا هشام ، عن فاطمة ، عن اسماء ، جاءت امراة إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: إن لي ضرة، فهل علي جناح ان اتشبع من مال زوجي بما لم يعطني؟، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " المتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ فَاطِمَةَ ، عَنْ أَسْمَاءَ ، جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنَّ لِي ضَرَّةً، فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ أَتَشَبَّعَ مِنْ مَالِ زَوْجِي بِمَا لَمْ يُعْطِنِي؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَ كَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ ".
عبدہ نے کہا: ہمیں ہشام نے فاطمہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور اس نے کہا: میری ایک سوکن ہے، کیا مجھے اس بات پر گناہ ہوگا کہ میں خود کو ا پنے خاوند کے ایسے مال سے سیر ہوجانے والی ظاہر کروں جو اس نے مجھے نہیں دیا؟تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو نہیں دیا گیا اس (مال یاکھانے) سے خود کو سیر ظاہر کرنے والا جھوٹ کے دو کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔"
حضرت اسماء رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی، میری ایک سوکن ہے تو کیا مجھے گناہ ہو گا، اگر میں یہ ظاہر کروں، مجھے خاوند نے فلاں مال دیا ہے، حالانکہ اس نے دیا نہیں ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کے پاس کوئی چیز نہ ہو اور وہ ظاہر کرے کہ میرے پاس فلاں چیز ہے، وہ جھوٹی زیبائش کے کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2130
   صحيح البخاري5219أسماء بنت أبي بكرالمتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور
   صحيح مسلم5584أسماء بنت أبي بكرالمتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور
   سنن أبي داود4997أسماء بنت أبي بكرالمتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور
   المعجم الصغير للطبراني1053أسماء بنت أبي بكر المتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور
   مسندالحميدي321أسماء بنت أبي بكرالمتشبع بما لم ينل كلابس ثوبي زور

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4997  
´ایسی چیزوں کے پاس میں ہونے کا بیان جو آدمی کے پاس نہ ہو جھوٹ کا لبادہ اوڑھنا ہے۔`
اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک عورت نے کہا: اللہ کے رسول! میری ایک پڑوسن یعنی سوکن ہے، تو کیا مجھ پر گناہ ہو گا اگر میں اسے جلانے کے لیے کہوں کہ میرے شوہر نے مجھے یہ یہ چیزیں دی ہیں جو اس نے نہیں دی ہیں، آپ نے فرمایا: جلانے کے لیے ایسی چیزوں کا ذکر کرنے والا جو اسے نہیں دی گئیں اسی طرح ہے جیسے کسی نے جھوٹ کے دو لبادے پہن لیے ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4997]
فوائد ومسائل:
کسی مسلمان کو دھوکا دینا یا مانگے تانگے کی چیز پر اترنا کسی صاحب ایمان کو زیب نہیں دیتا ہے۔
اسی طرح سوکنوں کا آپس میں ایسی کیفیت پیدا کرنا کہ دوسری کڑھنے لگے جائز نہیں۔
یا کوئی اپنے آپ کو دکھلاوے کے طور پر زاہد ظاہرکرے، حالانکہ حقیقت اس کے خلاف ہو۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4997   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.