الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
6. باب جَوَازِ جَعْلِ الإِذْنِ رَفْعَ حِجَابٍ أَوْ نَحْوَهُ مِنَ الْعَلاَمَاتِ:
6. باب: یہ بھی اجازت مانگنے کی ایک شکل ہے کہ پردہ اٹھائے۔
Chapter: It Is Permissible To Give Permission To Enter By Raising The Curtain Or Giving Some Other Sign
حدیث نمبر: 5666
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كامل الجحدري ، وقتيبة بن سعيد كلاهما، عن عبد الواحد ، واللفظ لقتيبة، حدثنا عبد الواحد بن زياد ، حدثنا الحسن بن عبيد الله ، حدثنا إبراهيم بن سويد ، قال: سمعت عبد الرحمن بن يزيد ، قال: سمعت ابن مسعود ، يقول: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذنك علي ان يرفع الحجاب وان تستمع سوادي حتى انهاك ".حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ كلاهما، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ ، وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُوَيْدٍ ، قال: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ ، قال: سَمِعْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ ، يقول: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذْنُكَ عَلَيَّ أَنْ يُرْفَعَ الْحِجَابُ وَأَنْ تَسْتَمِعَ سِوَادِي حَتَّى أَنْهَاكَ ".
عبد الوحد بن زیاد نے کہا: ہمیں حسن بن عبید اللہ نے حدیث بیان کی۔کہا: ہمیں ابرا ہیم بن سوید نے حدیث سنائی کہا: میں نے عبد الرحمٰن بن یزید سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: "تمھا رے لیے میرے پاس آنے کی یہی اجازت ہے کہ حجاب اٹھا دیا جا ئے اور تم میرے راز کی بات سن لو، (یہ اجازت اس وقت تک ہے) حتی کہ میں تمھیں روک دوں"
حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: تیرے لیے میری یہی اجازت ہے کہ پردہ اٹھا دیا جائے اور تم میری سرگوشی سن لو، حتی کہ میں تمہیں روک دوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2169
   صحيح مسلم5666عبد الله بن مسعودإذنك علي أن يرفع الحجاب وأن تستمع سوادي حتى أنهاك
   سنن ابن ماجه139عبد الله بن مسعودإذنك علي أن ترفع الحجاب وأن تسمع سوادي حتى أنهاك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث139  
´عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں میرے گھر آنے کی اجازت یہی ہے کہ تم پردہ اٹھاؤ، اور یہ کہ میری آواز سن لو، الا یہ کہ میں تمہیں خود منع کر دوں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 139]
اردو حاشہ:
(1)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اکثر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر رہتے تھے۔
کام کاج کے لیے اکثر حاضر ہونا پڑتا تھا، چنانچہ ان کے لیے اِستیذان کے حکم میں نرمی کر دی گئی۔
قرآن مجید میں غلاموں اور لونڈیوں کو بھی تین اوقات کے علاوہ باقی کسی بھی وقت آنے جانے کے لیے بار بار اجازت مانگنے سے معاف رکھا گیا ہے۔ (سورہ نور: 58)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 139   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5666  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
تستمع سوادي:
تم میری سرگوشی اور رازدارانہ گفتگو سن لو اور تمھیں میری موجودگی کا علم ہوجائے۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
کسی کو اجازت دینے کے لیے کوئی علامت یا نشانی مقرر کی جا سکتی ہے،
اسی علامت کے طور پر آپ نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو یہ فرمایا،
تیری آمد پر اگر پردہ اٹھا دیا جائے اور گھر میں میری موجودگی کا تمہیں یقین ہو جائے تو تم بلا روک ٹوک آ سکتے ہو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5666   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.