الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
تقدیر کا بیان
The Book of Destiny
7. باب بَيَانِ أَنَّ الآجَالَ وَالأَرْزَاقَ وَغَيْرَهَا لاَ تَزِيدُ وَلاَ تَنْقُصُ عَمَّا سَبَقَ بِهِ الْقَدَرُ:
7. باب: عمر اور روزی اور رزق تقدیر سے زیادہ نہ بڑھتی ہے نہ گھٹتی ہے۔
Chapter: Lifespans, Provisions, Etc. Do Not Increase Or Decrease From What Has Already Been Decreed
حدیث نمبر: 6772
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، وحجاج بن الشاعر ، واللفظ لحجاج، قال إسحاق: اخبرنا، وقال حجاج: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا الثوري ، عن علقمة بن مرثد ، عن المغيرة بن عبد الله اليشكري ، عن معرور بن سويد ، عن عبد الله بن مسعود ، قال: قالت ام حبيبة: " اللهم متعني بزوجي رسول الله صلى الله عليه وسلم، وبابي ابي سفيان، وباخي معاوية، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم: إنك سالت الله لآجال مضروبة، وآثار موطوءة، وارزاق مقسومة لا يعجل شيئا منها قبل حله، ولا يؤخر منها شيئا بعد حله، ولو سالت الله ان يعافيك من عذاب في النار وعذاب في القبر، لكان خيرا لك "، قال: فقال رجل: يا رسول الله، القردة والخنازير هي مما مسخ؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إن الله عز وجل لم يهلك قوما او يعذب قوما، فيجعل لهم نسلا، وإن القردة والخنازير كانوا قبل ذلك.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، وَاللَّفْظُ لِحَجَّاجٍ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ حَجَّاجٌ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا الثَّوْرِيُّ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْيَشْكُرِيِّ ، عَنْ مَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ: " اللَّهُمَّ مَتِّعْنِي بِزَوْجِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَبِأَبِي أَبِي سُفْيَانَ، وَبِأَخِي مُعَاوِيَةَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّكِ سَأَلْتِ اللَّهَ لِآجَالٍ مَضْرُوبَةٍ، وَآثَارٍ مَوْطُوءَةٍ، وَأَرْزَاقٍ مَقْسُومَةٍ لَا يُعَجِّلُ شَيْئًا مِنْهَا قَبْلَ حِلِّهِ، وَلَا يُؤَخِّرُ مِنْهَا شَيْئًا بَعْدَ حِلِّهِ، وَلَوْ سَأَلْتِ اللَّهَ أَنْ يُعَافِيَكِ مِنْ عَذَابٍ فِي النَّارِ وَعَذَابٍ فِي الْقَبْرِ، لَكَانَ خَيْرًا لَكِ "، قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الْقِرَدَةُ وَالْخَنَازِيرُ هِيَ مِمَّا مُسِخَ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يُهْلِكْ قَوْمًا أَوْ يُعَذِّبْ قَوْمًا، فَيَجْعَلَ لَهُمْ نَسْلًا، وَإِنَّ الْقِرَدَةَ وَالْخَنَازِيرَ كَانُوا قَبْلَ ذَلِكَ.
عبدالرزاق نے کہا: ہمیں ثوری نے علقمہ بن مرثد سے خبر دی، انہوں نے مغیرہ بن عبداللہ یشکری سے، انہوں نے معرور بن سوید سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے (دعا کرتے ہوئے) کہا: اے اللہ! مجھے میرے خاوند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، میرے والد ابوسفیان اور میرے بھائی (کی درازی عمر) سے مستفید فرما! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "تم نے اللہ تعالیٰ سے ان مدتوں کا سوال کیا ہے جو مقرر کی جا چکیں اور قدموں کے ان نشانوں کا جن پر قدم رکھے جا چکے اور ایسے رزقوں کو جو تقسیم کیے جا چکے۔ نہ ان میں سے کوئی چیز اپنا وقت آنے سے پہلے آ سکتی ہے اور نہ آنے کے بعد مؤخر ہو سکتی ہے۔ اگر تم اللہ تعالیٰ سے یہ مانگتی کہ وہ تمہیں جہنم میں دیے جانے والے عذاب اور قبر میں دیے جانے والے عذاب سے بچا لے تو تمہارے لیے بہتر ہوتا۔" (عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے) کہا: ایک آدمی نے پوچھا: اللہ کے رسول! یہ بندر اور خنزیر کیا انہی میں سے ہیں جو مسخ ہو کر بنے تھے؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے کسی قوم کو ہلاک نہیں کیا یا (فرمایا:) کسی قوم کو عذاب نہیں دیا کہ پھر ان (لوگوں) کی نسل بنائے (ان کے بچے پیدا کر کے انہیں آگے چلائے۔) اور بلاشبہ بندر اور خنزیر پہلے بھی موجود تھے۔" (آگے انہی کی نسلیں چلی ہیں۔)
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، حضرت اُم حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے دعا کی، اے اللہ! مجھے اپنے خاوند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے باپ ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اپنے بھائی معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فائدہ اٹھانے کا موقعہ دےتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسےفرمایا:"تونے اللہ سے طے شدہ عمروں کا سوال کیا جو مقرر ہیں اور ان قدموں کا جو روندے ہوئے یا پامال شدہ ہیں(معین ہیں)اور ان رزقوں کا جو تقسیم شدہ ہیں، اللہ تعالیٰ کسی چیز کو اس کے وقت مقررہ سے پہلے نہیں کرتا اور نہ کسی چیز کو اس کے وقت مقرر سے مؤخر کرتا ہے،اگر تم یہ سوال کرتیں کہ اللہ تعالیٰ تمھیں آگ کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے بچائے تو تمھارے لیے بہتر اور ہوتا۔"اور ایک آدمی نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! بندراور خنزیر،مسخ شدہ لوگوں کی نسل ہیں؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ عزوجل نے کوئی قوم ہلاک نہیں کی،یا کسی قوم کو عذاب نہیں دیا کہ پھر ان کی نسل چلائی ہو،بندر اور خنزیر اس سے پہلے بھی موجود تھے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2663


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.