الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
توبہ کا بیان
The Book of Repentance
4. باب فِي سَعَةِ رَحْمَةِ اللَّهِ تَعَالَى وَأَنَّهَا سَبَقَتْ غَضَبَهُ:
4. باب: اللہ تعالیٰ کی رحمت اس کے غضب پر غالب ہے۔
حدیث نمبر: 6985
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه يحيى بن حبيب الحارثي ، حدثنا معتمر بن سليمان ، قال: قال لي ابي ، حدثنا قتادة . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا الحسن بن موسى ، حدثنا شيبان بن عبد الرحمن . ح وحدثنا ابن المثنى ، حدثنا ابو الوليد ، حدثنا ابو عوانة كلاهما، عن قتادة ذكروا جميعا بإسناد شعبة نحو حديثه، وفي حديث شيبان، وابي عوانة، ان رجلا من الناس رغسه الله مالا وولدا، وفي حديث التيمي، فإنه لم يبتئر عند الله خيرا، قال: فسرها قتادة لم يدخر عند الله خيرا، وفي حديث شيبان، فإنه والله ما ابتار عند الله خيرا وفي حديث ابي عوانة، ما امتار بالميم.وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: قَالَ لِي أَبِي ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ كِلَاهُمَا، عَنْ قَتَادَةَ ذَكَرُوا جَمِيعًا بِإِسْنَادِ شُعْبَةَ نَحْوَ حَدِيثِهِ، وَفِي حَدِيثِ شَيْبَانَ، وَأَبِي عَوَانَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنَ النَّاسِ رَغَسَهُ اللَّهُ مَالًا وَوَلَدًا، وَفِي حَدِيثِ التَّيْمِيِّ، فَإِنَّهُ لَمْ يَبْتَئِرْ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا، قَالَ: فَسَّرَهَا قَتَادَةُ لَمْ يَدَّخِرْ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا، وَفِي حَدِيثِ شَيْبَانَ، فَإِنَّهُ وَاللَّهِ مَا ابْتَأَرَ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا وَفِي حَدِيثِ أَبِي عَوَانَةَ، مَا امْتَأَرَ بِالْمِيمِ.
سلیمان، شیبان بن عبدالرحمٰن اور ابوعوانہ سب نے قتادہ سے شعبہ کی سند کے ساتھ اسی کی حدیث کے مانند بیان کیا۔ شیبان اور ابوعوانہ کی حدیث میں یہ الفاظ ہیں: "لوگوں میں سے ایک آدمی کو اللہ تعالیٰ نے بہت مال اور اولاد سے نوازا۔" اور تمیمی کی حدیث میں ہے: "اس نے اللہ کے پاس کوئی اچھائی جمع نہ کرائی" کہا کہ قتادہ نے اس کی یہ تشریح کی: اس نے اللہ کے پاس کوئی اچھائی ذخیرہ نہ کی۔ اور شیبان کی حدیث میں ہے: "بےشک اس نے، اللہ کی قسم! اللہ کے ہاں کوئی نیکی محفوظ نہ کرائی۔" اور ابوعوانہ کی حدیث میں ہے: "اس نے کچھ جمع نہ کیا" امتار میم کے ساتھ (یہ سب بولنے میں بھی ملتے جلتے الفاظ ہیں اور معنی میں بھی۔)
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے بیان کرتے ہیں، شیبان اور ابو عوانہ کی روایت ہے، "لوگوں میں سے ایک آدمی کو اللہ نے بہت مال اور اولاد دی۔"اور تیمی کی حدیث ہے۔" کیونکہ اس نے اللہ کے ہاں کوئی نیکی ذخیرہ نہیں کی۔"قتادہ نے "لم يبتثر" کی تفسیر"لَم يَدَخِر" کی ہے یعنی جمع نہیں کیا اور شیبان کی حدیث ہے۔" کیونکہ اس نے اللہ کی قسم! اللہ کے ہاں کوئی نیکی جمع نہیں کی۔"اور ابو عوانہ کی روایت میں "ماابتَارَ"کی جگہ ہے۔" "وماامتَاَرَ" یعنی باقی جگہ میم ہے معنی ہر صورت میں ایک ہی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2757

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6985  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
رغسه الله:
اللہ نے اس کو کھلایا اور وافر دیا،
یعنی مال اور اولاد دونوں بہت دئیے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6985   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.