الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
The Book of Paradise, its Description, its Bounties and its Inhabitants
13. باب النَّارُ يَدْخُلُهَا الْجَبَّارُونَ وَالْجَنَّةُ يَدْخُلُهَا الضُّعَفَاءُ:
13. باب: اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم و متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور و مسکین داخل ہوں گے۔
Chapter: The Arrogant Will Enter The Fire, And The Humble Will Enter Paradise
حدیث نمبر: 7189
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن معبد بن خالد ، قال: سمعت حارثة بن وهب الخزاعي ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا اخبركم باهل الجنة؟ كل ضعيف متضعف لو اقسم على الله لابره، الا اخبركم باهل النار؟ كل جواظ زنيم متكبر ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ الْخُزَاعِيَّ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ؟ كُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَعِّفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ، أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ النَّارِ؟ كُلُّ جَوَّاظٍ زَنِيمٍ مُتَكَبِّرٍ ".
سفیان نے ہمیں معبد بن خالد سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت حارثہ بن وہب خزاعی رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا میں تمھیں اہل جنت کی خبر نہ دوں؟ہر کمزور جسے کمزور اور لاچار سمجھا جاتا ہے۔ (لیکن ایساکہ) اگر اللہ پر (اعتماد کرتے ہوئے) قسم کھالے تو وہ اسے پوری کردے۔کیا میں تمھیں اہل جہنم کے بارے میں خبر نہ دوں؟ہر مال سمیٹنے والا اور اسے خرچ نہ کرنے والا، بد اصل، متکبر۔"
حضرت حارثہ بن وہب خزاعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کیا میں تمھیں اہل جنت کے بارے میں خبر نہ دوں؟ہر کم حیثیت،جس کو حقیر خیال کیا جاتا ہے،،اگر وہ اللہ کے بھروسہ پر قسم اٹھادے تو اللہ اس کو پورا کردے،کیا میں تمھیں،اہل دوزخ کے بارے میں نہ بتاؤں؟ ہر بسیار خور،بداصل اور متکبر۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2853
   صحيح البخاري6657حارثة بن وهبألا أدلكم على أهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره وأهل النار كل جواظ عتل مستكبر
   صحيح البخاري4918حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ألا أخبركم بأهل النار كل عتل جواظ مستكبر
   صحيح مسلم7189حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ألا أخبركم بأهل النار كل جواظ زنيم متكبر
   صحيح مسلم7189حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة قالوا بلى قال كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ثم قال ألا أخبركم بأهل النار قالوا بلى قال كل عتل جواظ مستكبر
   جامع الترمذي2605حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ألا أخبركم بأهل النار كل عتل جواظ متكبر
   سنن أبي داود4801حارثة بن وهبلا يدخل الجنة الجواظ ولا الجعظري
   سنن ابن ماجه4116حارثة بن وهبألا أنبئكم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف ألا أنبئكم بأهل النار كل عتل جواظ مستكبر
   صحيح البخاري6657حارثة بن وهبألا أدلكم على أهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره وأهل النار كل جواظ عتل مستكبر
   صحيح البخاري4918حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ألا أخبركم بأهل النار كل عتل جواظ مستكبر
   صحيح مسلم7189حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ألا أخبركم بأهل النار كل جواظ زنيم متكبر
   صحيح مسلم7189حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة قالوا بلى قال كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ثم قال ألا أخبركم بأهل النار قالوا بلى قال كل عتل جواظ مستكبر
   جامع الترمذي2605حارثة بن وهبألا أخبركم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف لو أقسم على الله لأبره ألا أخبركم بأهل النار كل عتل جواظ متكبر
   سنن أبي داود4801حارثة بن وهبلا يدخل الجنة الجواظ ولا الجعظري
   سنن ابن ماجه4116حارثة بن وهبألا أنبئكم بأهل الجنة كل ضعيف متضعف ألا أنبئكم بأهل النار كل عتل جواظ مستكبر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4116  
´جس کی لوگ پرواہ نہ کریں اس کا بیان۔`
حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں اہل جنت کے بارے میں نہ بتاؤں؟ ہر وہ کمزور اور بے حال شخص جس کو لوگ کمزور سمجھیں، کیا میں تمہیں اہل جہنم کے بارے میں نہ بتاؤں؟ ہر وہ سخت مزاج، پیسہ جوڑ جوڑ کر رکھنے، اور تکبر کرنے والا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4116]
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:

(1)
کمزور سمجھنے والا سے مراد شریف النفس آدمی ہےجو کسی پر ظلم نہیں کرتا بلکہ اگر کوئی زیادتی کرے تو اسے معاف کردیتا ہے۔
لوگ اسے کمزور سمجھتے ہیں اس سے کسی قسم کا کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتے اور نه اس کے شر وغیرہ ہی کا کوئی خوف ہوتا ہے۔

(2)
افرادی معاملات میں نرمی اور درگزر کا چلن عام ہوجائے تو معاشرہ امن کا گہوارہ بن جاتا ہے۔
فساد ہمیشہ اس وقت پیدا ہوتا ہے کہ جب کوئی اپنی مالی جسمانی یا خاندانی اور افرادی طاقت پر گھمنڈ کرکے دوسروں پر ظلم کرتا ہے۔
اگر وہ کسی پر زیادتی نہ کرے خواہ اسے کمزور سمجھا جائے تو یہ اعلی اخلاق کا نمونہ ہے۔
جس کا ثواب جنت ہے۔

(3)
درشت خو سے مراد بات چیت کے انداز میں اور برتاؤ میں سختی اختیار کرنے والا ہے۔
اس قسم کے بد اخلاق آدمی سے ہر کسی کا جھگڑا ہوتا ہے جس سے فساد جنم لیتا اور بڑھتا ہے۔

(4)
جواظ كا مطلب الجموع المنوع بیان کیا گیا ہے یعنی ایسا حریص آدمی جو مال جمع کرتا رہتا ہے لیکن بخیل بھی ہے خرچ نہیں کرتا۔
مومن میں حرص اور بخل کی عادات نہیں ہوتیں۔
بلکہ یہ منافقوں اور کافروں میں ہوتی ہیں۔
جن کی وجہ سے وہ جہنم کے مستحق ہوجاتے ہیں۔

(5)
تکبر سے مراد دوسرے کو حقیر سمجھنا اور حق واضح ہوجانے کے باوجود تسلیم نہ کرنا۔
یہ برتری کا احساس بہت سی اخلاقی اور معاشرتی خرابیوں کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4116   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4116  
´جس کی لوگ پرواہ نہ کریں اس کا بیان۔`
حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں اہل جنت کے بارے میں نہ بتاؤں؟ ہر وہ کمزور اور بے حال شخص جس کو لوگ کمزور سمجھیں، کیا میں تمہیں اہل جہنم کے بارے میں نہ بتاؤں؟ ہر وہ سخت مزاج، پیسہ جوڑ جوڑ کر رکھنے، اور تکبر کرنے والا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4116]
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:

(1)
کمزور سمجھنے والا سے مراد شریف النفس آدمی ہےجو کسی پر ظلم نہیں کرتا بلکہ اگر کوئی زیادتی کرے تو اسے معاف کردیتا ہے۔
لوگ اسے کمزور سمجھتے ہیں اس سے کسی قسم کا کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتے اور نه اس کے شر وغیرہ ہی کا کوئی خوف ہوتا ہے۔

(2)
افرادی معاملات میں نرمی اور درگزر کا چلن عام ہوجائے تو معاشرہ امن کا گہوارہ بن جاتا ہے۔
فساد ہمیشہ اس وقت پیدا ہوتا ہے کہ جب کوئی اپنی مالی جسمانی یا خاندانی اور افرادی طاقت پر گھمنڈ کرکے دوسروں پر ظلم کرتا ہے۔
اگر وہ کسی پر زیادتی نہ کرے خواہ اسے کمزور سمجھا جائے تو یہ اعلی اخلاق کا نمونہ ہے۔
جس کا ثواب جنت ہے۔

(3)
درشت خو سے مراد بات چیت کے انداز میں اور برتاؤ میں سختی اختیار کرنے والا ہے۔
اس قسم کے بد اخلاق آدمی سے ہر کسی کا جھگڑا ہوتا ہے جس سے فساد جنم لیتا اور بڑھتا ہے۔

(4)
جواظ كا مطلب الجموع المنوع بیان کیا گیا ہے یعنی ایسا حریص آدمی جو مال جمع کرتا رہتا ہے لیکن بخیل بھی ہے خرچ نہیں کرتا۔
مومن میں حرص اور بخل کی عادات نہیں ہوتیں۔
بلکہ یہ منافقوں اور کافروں میں ہوتی ہیں۔
جن کی وجہ سے وہ جہنم کے مستحق ہوجاتے ہیں۔

(5)
تکبر سے مراد دوسرے کو حقیر سمجھنا اور حق واضح ہوجانے کے باوجود تسلیم نہ کرنا۔
یہ برتری کا احساس بہت سی اخلاقی اور معاشرتی خرابیوں کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4116   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4801  
´خوش اخلاقی کا بیان۔`
حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «جواظ» جنت میں نہ داخل ہو گا اور نہ «جعظری» جنت میں داخل ہو گا ۱؎۔ راوی کہتے ہیں «جواظ» کے معنی بدخلق اور سخت دل کے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4801]
فوائد ومسائل:
لفظ (جَعُظُرِی) کے کئی معنی آتے ہیں، مثلاََ موٹا، تکبرانہ چال چلنے والا، پیٹو، جسے سر درد نہ ہوتا ہو، خود آراء، پلے کچھ نہ ہو، مگر باتیں بہت بنائے اور پستہ قد ہو۔
واللہ أعلم۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4801   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4801  
´خوش اخلاقی کا بیان۔`
حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «جواظ» جنت میں نہ داخل ہو گا اور نہ «جعظری» جنت میں داخل ہو گا ۱؎۔ راوی کہتے ہیں «جواظ» کے معنی بدخلق اور سخت دل کے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4801]
فوائد ومسائل:
لفظ (جَعُظُرِی) کے کئی معنی آتے ہیں، مثلاََ موٹا، تکبرانہ چال چلنے والا، پیٹو، جسے سر درد نہ ہوتا ہو، خود آراء، پلے کچھ نہ ہو، مگر باتیں بہت بنائے اور پستہ قد ہو۔
واللہ أعلم۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4801   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7189  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
زنيم:
کمینہ،
لئیم،
بداصل،
دوسرے خاندان میں اپنے آپ کو داخل کرنے والا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7189   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.