الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
219. باب إِذَا وَافَقَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ يَوْمَ عِيدٍ
219. باب: جمعہ اور عید ایک دن پڑے تو کیا کرنا چاہئے؟
Chapter: If ’Eid Occurs On A Friday.
حدیث نمبر: 1073
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن المصفى، وعمر بن حفص الوصابي المعنى، قالا: حدثنا بقية، حدثنا شعبة، عن المغيرة الضبي، عن عبد العزيز بن رفيع، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال:" قد اجتمع في يومكم هذا عيدان، فمن شاء اجزاه من الجمعة، وإنا مجمعون". قال عمر: عن شعبة.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى، وَعُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الْوَصَّابِيُّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْمُغِيرَةِ الضَّبِّيِّ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" قَدِ اجْتَمَعَ فِي يَوْمِكُمْ هَذَا عِيدَانِ، فَمَنْ شَاءَ أَجْزَأَهُ مِنَ الْجُمُعَةِ، وَإِنَّا مُجَمِّعُونَ". قَالَ عُمَرُ: عَنْ شُعْبَةَ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے آج کے اس دن میں دو عیدیں اکٹھا ہو گئی ہیں، لہٰذا رخصت ہے، جو چاہے عید اسے جمعہ سے کافی ہو گی اور ہم تو جمعہ پڑھیں گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 166 (1311)، (تحفة الأشراف: 12827) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: Two festivals ('Id and Friday) have synchronised on this day. If anyone does not want to offer the Friday prayer, the Eid prayer is sufficient for him. But we shall offer the Friday prayer. This tradition has been narrated by Umar from Shubah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1068


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
ابن ماجه (1311)
مغيرة بن مقسم مدلس(طبقات المدلسين: 3/107) وعنعن
والحديث السابق (الأصل: 1070) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 49
   سنن أبي داود1073عبد الرحمن بن صخراجتمع في يومكم هذا عيدان فمن شاء أجزأه من الجمعة وإنا مجمعون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1073  
´جمعہ اور عید ایک دن پڑے تو کیا کرنا چاہئے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے آج کے اس دن میں دو عیدیں اکٹھا ہو گئی ہیں، لہٰذا رخصت ہے، جو چاہے عید اسے جمعہ سے کافی ہو گی اور ہم تو جمعہ پڑھیں گے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1073]
1073. اردو حاشیہ:
یہ روایت شیخ البانی رحمہ اللہ کے نزدیک صحیح ہے۔ سنن ابی داود حدیث [1070] بھی اس کے ہم معنی ہے۔ ان احادیث کی رو سے جمعہ پڑھنا عزیمت ہے اور چھوڑنا رخصت، اس لئے دور دراز سے آنے والے اس رخصت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1073   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.