الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
Fasting (Kitab Al-Siyam)
23. باب الْفِطْرِ قَبْلَ غُرُوبِ الشَّمْسِ
23. باب: سورج ڈوبنے سے پہلے افطار کر لے اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: Breaking The Fast Before Sunset.
حدیث نمبر: 2359
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا هارون بن عبد الله، ومحمد بن العلاء المعنى، قالا: حدثنا ابو اسامة، حدثنا هشام بن عروة، عن فاطمة بنت المنذر، عن اسماء بنت ابي بكر، قالت: افطرنا يوما في رمضان في غيم في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم طلعت الشمس، قال ابو اسامة: قلت لهشام:" امروا بالقضاء؟ قال: وبد من ذلك".
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ: أَفْطَرْنَا يَوْمًا فِي رَمَضَانَ فِي غَيْمٍ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ، قَالَ أَبُو أُسَامَةَ: قُلْتُ لِهِشَامٍ:" أُمِرُوا بِالْقَضَاءِ؟ قَالَ: وَبُدٌّ مِنْ ذَلِكَ".
اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ماہ رمضان میں ایک دن ہم نے بدلی میں روزہ کھول لیا اس کے بعد سورج نمودار ہو گیا۔ راوی ابواسامہ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام بن عروہ سے سوال کیا کہ پھر تو لوگوں کو روزے کی قضاء کا حکم دیا گیا ہو گا؟ کہنے لگے: کیا اس کے بغیر بھی چارہ ہے؟۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الصوم 46 (1959)، سنن ابن ماجہ/الصیام 15 (1674)، (تحفة الأشراف: 15749)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/346) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Asma daughter of Abu Bakr: We broke the fast one during Ramadan when it was cloudy in the lifetime of the Messenger of Allah ﷺ ; then the sun rose. Abu Usamah said: I said to Hisham: Were they commanded to atone for it ? He replied: That was inevitable.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2352


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1959)
   سنن ابن ماجه1674أسماء بنت أبي بكرأفطرنا على عهد رسول الله في يوم غيم ثم طلعت الشمس
   صحيح البخاري1959أسماء بنت أبي بكرأفطرنا على عهد النبي يوم غيم ثم طلعت الشمس
   سنن أبي داود2359أسماء بنت أبي بكرأفطرنا يوما في رمضان في غيم في عهد رسول الله ثم طلعت الشمس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2359  
´سورج ڈوبنے سے پہلے افطار کر لے اس کے حکم کا بیان۔`
اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ماہ رمضان میں ایک دن ہم نے بدلی میں روزہ کھول لیا اس کے بعد سورج نمودار ہو گیا۔ راوی ابواسامہ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام بن عروہ سے سوال کیا کہ پھر تو لوگوں کو روزے کی قضاء کا حکم دیا گیا ہو گا؟ کہنے لگے: کیا اس کے بغیر بھی چارہ ہے؟۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2359]
فوائد ومسائل:
ایسے روزے کی قضا کی بابت علماء میں اختلاف ہے، تاہم جمہور علماء کے نزدیک ایسی صورت میں افطار کیے ہوئے روزے کی قضاء واجب ہے۔
(تفصیل کے لیے دیکھئے: فتح الباری: 4/255)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2359   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.