الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
The Book of Hajj
60. بَابُ تَقْبِيلِ الْحَجَرِ:
60. باب: حجر اسود کو بوسہ دینا۔
(60) Chapter. To kiss the Black Stone.
حدیث نمبر: 1610
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن سنان , حدثنا يزيد بن هارون، اخبرنا ورقاء، اخبرنا زيد بن اسلم، عن ابيه، قال: رايت عمر بن الخطاب رضي الله عنه قبل الحجر، وقال:" لولا اني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم قبلك ما قبلتك".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ , حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا وَرْقَاءُ، أَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قال: رَأَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَبَّلَ الْحَجَرَ، وَقَالَ:" لَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَكَ مَا قَبَّلْتُكَ".
ہم سے احمد بن سنان نے بیان کیا، ان سے یزید بن ہارون نے بیان کیا، انہیں ورقاء نے خبر دی، انہیں زید بن اسلم نے خبر دی، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ میں نے دیکھا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے حجر اسود کو بوسہ دیا اور پھر فرمایا کہ اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے نہ دیکھتا تو میں کبھی تجھے بوسہ نہ دیتا۔

Narrated Zaid bin Aslam that his father said: "I saw `Umar bin Al-Khattab kissing the Black Stone and he then said, (to it) 'Had I not seen Allah's Apostle kissing you, (stone) I would not have kissed you.' "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 679


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1610  
1610. حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے حجراسود کو بوسہ دیا اور فرمایا: اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں بھی تجھے بوسہ نہ دیتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1610]
حدیث حاشیہ:
(1)
حجراسود جنت کا ایک پتھر ہے۔
اسے بوسہ دینے میں یہ حکمت ہے کہ اس سے جنت کی چیز دیکھ کر خوشی کا اظہار مقصود ہے۔
قبل ازیں یہ روایت تفصیل سے گزر چکی ہے کہ حضرت عمر ؓ نے حجراسود سے مخاطب ہو کر فرمایا تھا کہ تو ایک پتھر ہے، کسی کو ذاتی طور پر نفع یا نقصان پہنچانا تیرے بس میں نہیں ہے۔
(صحیح البخاري، الحج، حدیث: 1597) (2)
مشروعات کا استعمال نفع دیتا ہے، تاہم حضرت عمر ؓ کا مقصد تھا کہ حجراسود کی ذاتی طور پر کوئی خصوصیت نہیں جو کسی کے لیے نفع یا نقصان کا باعث ہو، البتہ رسول اللہ ﷺ کے بوسہ دینے کی وجہ سے یہ پتھر دوسرے پتھروں سے ممتاز ہو گیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1610   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.