الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
37. باب فِي إِحْيَاءِ الْمَوَاتِ
37. باب: بنجر زمینوں کو آباد کرنے کا بیان۔
Chapter: Reviving Dead Land.
حدیث نمبر: 3076
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن عبدة الآملي، حدثنا عبد الله بن عثمان، حدثنا عبد الله بن المبارك، اخبرنا نافع بن عمر، عن ابن ابي مليكة، عن عروة، قال: اشهد ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قضى ان الارض ارض الله، والعباد عباد الله ومن احيا مواتا فهو احق به جاءنا، بهذا عن النبي صلى الله عليه وسلم الذين جاءوا بالصلوات عنه.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الْآمُلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ الأَرْضَ أَرْضُ اللَّهِ، وَالْعِبَادَ عِبَادُ اللَّهِ وَمَنْ أَحْيَا مَوَاتًا فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ جَاءَنَا، بِهَذَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِينَ جَاءُوا بِالصَّلَوَاتِ عَنْهُ.
عروہ کہتے ہیں کہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فیصلہ) فرمایا ہے کہ زمین اللہ کی ہے اور بندے بھی سب اللہ کے بندے ہیں اور جو شخص کسی بنجر زمین کو آباد کرے تو وہ اس زمین کا زیادہ حقدار ہے، یہ حدیث ہم سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطہ سے ان لوگوں نے بیان کی ہے جنہوں نے آپ سے نماز کی روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15637) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Narrated Urwah: I testify that the Messenger of Allah ﷺ decided that the land is the land of Allah, and the servants are the servants of Allah. If anyone brings barren land into cultivation, he has more right to it. This tradition has been transmitted to us from the Prophet ﷺ by those who transmitted the traditions about prayer from him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3070


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
مرسل
وحديث السابق (3073) يغني عنه (معاذ علي زئي)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 113

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3076  
´بنجر زمینوں کو آباد کرنے کا بیان۔`
عروہ کہتے ہیں کہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فیصلہ) فرمایا ہے کہ زمین اللہ کی ہے اور بندے بھی سب اللہ کے بندے ہیں اور جو شخص کسی بنجر زمین کو آباد کرے تو وہ اس زمین کا زیادہ حقدار ہے، یہ حدیث ہم سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطہ سے ان لوگوں نے بیان کی ہے جنہوں نے آپ سے نماز کی روایت کی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3076]
فوائد ومسائل:
فائدہ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے صرف عبادات ہی کے احکام نہیں بتائے۔
بلکہ معاملات اور حقوق کے مسائل بھی واضح کیے ہیں۔
جیسے کہ نماز روزے کے احکام جس طرح عبادات میں نبی کریم ﷺ کا فرمان قول فیصل ہے، اسی طرح معاملات میں بھی آپ ﷺ ہی کا فرمان حق وانصاف اور دنیا و آخرت میں باعث نجات ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3076   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.