الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
The Book of Hajj
119. بَابُ نَحْرِ الْبُدْنِ قَائِمَةً:
119. باب: اونٹوں کو کھڑا کر کے نحر کرنا۔
(119) Chapter. To slaughter the Budn (camels for sacrifice) while they are standing.
حدیث نمبر: Q1714
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقال ابن عمر رضي الله عنهما: سنة محمد صلى الله عليه وسلم، وقال ابن عباس رضي الله عنهما: صواف قياما.وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: سُنَّةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: صَوَافَّ قِيَامًا.
‏‏‏‏ اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی یہی سنت ہے، ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ (سورۃ الحج میں) جو آیا ہے «فاذكروا اسم الله عليها صواف» کے معنی یہی ہیں کہ وہ کھڑے ہوں صفیں باندھ کر۔

حدیث نمبر: 1714
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا سهل بن بكار، حدثنا وهيب، عن ايوب، عن ابي قلابة، عن انس رضي الله عنه، قال:" صلى النبي صلى الله عليه وسلم الظهر بالمدينة اربعا، والعصر بذي الحليفة ركعتين فبات بها، فلما اصبح ركب راحلته فجعل يهلل ويسبح، فلما علا على البيداء لبى بهما جميعا، فلما دخل مكة امرهم ان يحلوا، ونحر النبي صلى الله عليه وسلم بيده سبع بدن قياما، وضحى بالمدينة كبشين املحين اقرنين".حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ بَكَّارٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَالْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ فَبَاتَ بِهَا، فَلَمَّا أَصْبَحَ رَكِبَ رَاحِلَتَهُ فَجَعَلَ يُهَلِّلُ وَيُسَبِّحُ، فَلَمَّا عَلَا عَلَى الْبَيْدَاءِ لَبَّى بِهِمَا جَمِيعًا، فَلَمَّا دَخَلَ مَكَّةَ أَمَرَهُمْ أَنْ يَحِلُّوا، وَنَحَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ سَبْعَ بُدْنٍ قِيَامًا، وَضَحَّى بِالْمَدِينَةِ كَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ أَقْرَنَيْنِ".
ہم سے سہل بن بکار نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا، ان سے ایوب نے، ان سے ابوقلابہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز مدینہ میں چار رکعت پڑھی اور عصر کی ذو الحلیفہ میں دو رکعات۔ رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہیں گزاری، پھر جب صبح ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر تہلیل و تسبیح کرنے لگے۔ جب بیداء پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں (حج و عمرہ) کے لیے ایک ساتھ تلبیہ کہا، جب مکہ پہنچے (اور عمرہ ادا کر لیا) تو صحابہ رضی اللہ عنہم کو حکم دیا کہ حلال ہو جائیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنے ہاتھ سے سات اونٹ کھڑے کر کے نحر کئے اور مدینہ میں دو چتکبرے سینگوں والے مینڈھے ذبح کئے۔

Narrated Anas: The Prophet offered four rak`at of Zuhr prayer at Medina; and two rak`at of `Asr prayer at Dhil- Hulaifa and spent the night there and when (the day) dawned, he mounted his Mount and started saying, "None has the right to be worshipped but Allah, and Glorified be Allah." When he reached Al- Baida' he recited Talbiya for both Hajj and `Umra. And when he arrived at Mecca, he ordered them (his companions) to finish their Ihram. The Prophet slaughtered seven Budn (camel) with his own hands while the camels were standing He also sacrificed two horned rams (black and white in color) at Medina.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 772

   صحيح البخاري1548أنس بن مالكصلى النبي بالمدينة الظهر أربعا والعصر بذي الحليفة ركعتين سمعتهم يصرخون بهما جميعا
   صحيح البخاري1715أنس بن مالكصلى النبي الظهر بالمدينة أربعا والعصر بذي الحليفة ركعتين ثم بات حتى أصبح فصلى الصبح ركب راحلته حتى إذا استوت به البيداء أهل بعمرة وحجة
   صحيح البخاري1714أنس بن مالكصلى النبي الظهر بالمدينة أربعا والعصر بذي الحليفة ركعتين بات بها فلما أصبح ركب راحلته فجعل يهلل ويسبح لما علا على البيداء لبى بهما جميعا لما دخل مكة أمرهم أن يحلوا نحر النبي بيده سبع بدن قياما ضحى بالمدينة كبشين
   صحيح البخاري1551أنس بن مالكصلى رسول الله ونحن معه بالمدينة الظهر أربعا والعصر بذي الحليفة ركعتين بات بها حتى أصبح ركب حتى استوت به على البيداء حمد الله وسبح وكبر ثم أهل بحج وعمرة وأهل الناس بهما لما قدمنا أمر الناس فحلوا حتى كان يوم التروية أهلوا بالحج
   سنن أبي داود1773أنس بن مالكصلى رسول الله الظهر بالمدينة أربعا وصلى العصر بذي الحليفة ركعتين ثم بات بذي الحليفة حتى أصبح لما ركب راحلته استوت به أهل
   سنن أبي داود1774أنس بن مالكصلى الظهر ثم ركب راحلته لما علا على جبل البيداء أهل
   المعجم الصغير للطبراني454أنس بن مالكلبى من مسجد ذي الحليفة
   سنن النسائى الصغرى2663أنس بن مالكصلى الظهر بالبيداء ثم ركب وصعد جبل البيداء أهل بالحج والعمرة حين صلى الظهر
   سنن النسائى الصغرى2756أنس بن مالكصلى الظهر بالبيداء ثم ركب وصعد جبل البيداء أهل بالحج والعمرة حين صلى الظهر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1773  
´احرام کے وقت کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر چار رکعت اور ذی الحلیفہ میں عصر دو رکعت ادا کی، پھر ذی الحلیفہ میں رات گزاری یہاں تک کہ صبح ہو گئی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر بیٹھے اور وہ آپ کو لے کر سیدھی ہو گئی تو آپ نے تلبیہ پڑھا۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1773]
1773. اردو حاشیہ: قصر نماز سفر شروع ہونے کے بعد ہی پڑھی جاتی ہے اور ذوالحلیفہ آپ کے سفرکی پہلی منزل تھی اور یہی اہل مدینہ کی میقات احرام ہے اور نبی ﷺ نے یہیں دوسرے دن ظہر کی نماز کے بعد احرام باندھا اور تلبیہ پکارنا شروع کیا۔ اس حدیث سے واضح ہے کہ نبی ﷺ نے احرام کی دورکعتیں نہیں پڑھیں۔اگلی روایت میں اس کی مزید وضاحت ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1773   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1714  
1714. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے مدینہ طیبہ میں ظہر کی نماز چار رکعت ادا کی اور ذوالحلیفہ میں عصر کی نماز دو رکعت پڑھی اور وہیں رات بسر کی۔ جب صبح ہوئی تو اپنی سواری پر سوار ہوئے اور تہلیل و تسبیح کرنے لگے۔ پھر جب مقام بیداء پر تشریف فرما ہوئے تو حج اور عمرہ دونوں کا تلبیہ کہا۔ مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو لوگوں کو حکم دیا کہ وہ احرام کھول دیں۔ اس دوران میں نبی ﷺ نےاپنے دست مبارک سے سات اونٹ کھڑےکر کے نحر فرمائے جبکہ مدینہ طیبہ میں (عید کے موقع پر)دو چتکبرے سینگوں والے مینڈھےذبح کیے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1714]
حدیث حاشیہ:
یہی حدیث مختصراً ابھی پہلے گزر چکی ہے حدیث اور باب میں مطابقت ظاہر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1714   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.