الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان
Prescribed Punishments (Kitab Al-Hudud)
3. باب مَا جَاءَ فِي الْمُحَارِبَةِ
3. باب: اللہ و رسول سے محاربہ (جنگ) کا بیان۔
Chapter: What has been reported concerning Al-Muharibah.
حدیث نمبر: 4369
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن صالح، حدثنا عبد الله بن وهب، اخبرني عمرو، عن سعيد بن ابي هلال، عن ابي الزناد، عن عبد الله بن عبيد الله،قال احمد هو يعني عبد الله بن عبيد الله بن عمر بن الخطاب، عن ابن عمر" ان ناسا اغاروا على إبل النبي صلى الله عليه وسلم، فاستاقوها وارتدوا عن الإسلام وقتلوا راعي رسول الله صلى الله عليه وسلم مؤمنا فبعث في آثارهم فاخذوا فقطع ايديهم وارجلهم وسمل اعينهم، قال: ونزلت فيهم آية المحاربة، وهم الذين اخبر عنهم انس بن مالك الحجاج حين ساله".
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ عَبِدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ،قَالَ أَحْمَدُ هُوَ يَعْنِي عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ" أَنَّ نَاسًا أَغَارُوا عَلَى إِبِلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَاقُوهَا وَارْتَدُّوا عَنِ الْإِسْلَامِ وَقَتَلُوا رَاعِيَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤْمِنًا فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ فَأُخِذُوا فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ، قَالَ: وَنَزَلَتْ فِيهِمْ آيَةُ الْمُحَارَبَةِ، وَهُمُ الَّذِينَ أَخْبَرَ عَنْهُمْ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ الْحَجَّاجَ حِينَ سَأَلَهُ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اونٹوں کو لوٹ کر انہیں ہنکا لے گئے، اسلام سے مرتد ہو گئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مومن چرواہے کو قتل کر دیا، تو آپ نے ان کے تعاقب میں کچھ لوگوں کو بھیجا، وہ پکڑے گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاتھ اور پیر کاٹ دیئے گئے، اور ان کی آنکھوں پر گرم سلائیاں پھیر دیں، انہیں لوگوں کے متعلق آیت محاربہ نازل ہوئی، اور انہیں لوگوں کے متعلق انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حجاج کو خبر دی تھی جس وقت اس نے آپ سے پوچھا تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/المحاربة 7 (4046)، (تحفة الأشراف: 7275، 18898) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Umar: Some people raided the camels of the Prophet ﷺ, drove them off, and apostatised. They killed the herdsman of the Messenger of Allah ﷺ who was a believer. He (the Prophet) sent (people) in pursuit of them and they were caught. He had their hands and feet cut off, and their eyes put out. The verse regarding fighting against Allah and His Prophet ﷺ was then revealed. These were the people about whom Anas ibn Malik informed al-Hajjaj when he asked him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4356


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
أخرجه النسائي (4046)
   سنن النسائى الصغرى4045عبد الله بن عمرقطع أيديهم وأرجلهم وسمل أعينهم
   سنن أبي داود4369عبد الله بن عمرأغاروا على إبل النبي فاستاقوها وارتدوا عن الإسلام وقتلوا راعي رسول الله مؤمنا فبعث في آثارهم فأخذوا فقطع أيديهم وأرجلهم وسمل أعينهم قال ونزلت فيهم آية المحاربة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4369  
´اللہ و رسول سے محاربہ (جنگ) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اونٹوں کو لوٹ کر انہیں ہنکا لے گئے، اسلام سے مرتد ہو گئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مومن چرواہے کو قتل کر دیا، تو آپ نے ان کے تعاقب میں کچھ لوگوں کو بھیجا، وہ پکڑے گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاتھ اور پیر کاٹ دیئے گئے، اور ان کی آنکھوں پر گرم سلائیاں پھیر دیں، انہیں لوگوں کے متعلق آیت محاربہ نازل ہوئی، اور انہیں لوگوں کے متعلق انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حجاج کو خبر دی تھی جس وقت اس نے آپ سے پوچھا تھا۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4369]
فوائد ومسائل:
حجاج بن یوسف تاریخ اسلام کا معروف ظالم حکمران ہو گزرا ہے، اس نے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے اس کو یہ مذکورہ واقعہ بیان کیا، اس پر حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے کہا: کاش وہ اسے یہ بیان نہ کرتے کیونکہ اسی سے اس نے اپنے لیے غلط دلیل دی۔
(صحيح البخاري، باب الدواء بألبان الإبل، حدیث:5685)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4369   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.