الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب
Chapter: The virtues of the Companions of the Messenger of Allah (saws)
15. بَابُ : فَضْلِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
15. باب: علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
حدیث نمبر: 114
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، وابو معاوية ، وعبد الله بن نمير ، عن الاعمش ، عن عدي بن ثابت ، عن زر بن حبيش ، عن علي رضي الله عنه، قال: عهد إلي النبي الامي صلى الله عليه وسلم:" انه لا يحبني، إلا مؤمن، ولا يبغضني إلا منافق".
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، وعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ ، عَن عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: عَهِدَ إِلَيَّ النَّبِيُّ الْأُمِّيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّهُ لَا يُحِبُّنِي، إِلَّا مُؤْمِنٌ، وَلَا يُبْغِضُنِي إِلَّا مُنَافِقٌ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی امّی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: مجھ سے صرف مومن ہی محبت کرے گا، مجھ سے صرف منافق ہی بغض رکھے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الإیمان 33 (78)، سنن الترمذی/ المنا قب 21 (3736)، سنن النسائی/الایمان 19 (5021)، (تحفة الأشراف: 10092)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/84، 95، 128) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that 'Ali said: "The Unlettered Prophet informed me (saying) that none but a believer would love me and none but a hypocrite would hate me."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح مسلم240علي بن أبي طالبلا يحبني إلا مؤمن ولا يبغضني إلا منافق
   جامع الترمذي3736علي بن أبي طالبلا يحبك إلا مؤمن ولا يبغضك إلا منافق
   سنن ابن ماجه114علي بن أبي طالبلا يحبني إلا مؤمن ولا يبغضني إلا منافق
   سنن النسائى الصغرى5021علي بن أبي طالبلا يحبك إلا مؤمن ولا يبغضك إلا منافق
   سنن النسائى الصغرى5025علي بن أبي طالبلا يحبني إلا مؤمن ولا يبغضني إلا منافق
   مسندالحميدي58علي بن أبي طالبلقد عهد إلي النبي صلى الله عليه وسلم الأمي أنه لا يحبك إلا مؤمن، ولا يبغضك إلا منافق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث114  
´علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی امّی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: مجھ سے صرف مومن ہی محبت کرے گا، مجھ سے صرف منافق ہی بغض رکھے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 114]
اردو حاشہ:
(1)
کبار صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے اسلام کی خدمت اور دفاع میں بے مثال کارنامے انجام دیے ہیں، اس لیے اسلام سے محبت رکھنے والے ہر شخص کے دل میں ان کی محبت اور قدرومنزلت ہے۔
اور اسلام کے دشمنوں کے لیے ان کا وجود سوہان روح تھا۔
ایسے ہی عظیم افراد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی ہیں، اس لیے ان سے محبت، ایمان کی علامت اور ان سے دشمنی منافقت کی علامت ہے۔

(2)
محبت سے مراد وہ غلو نہیں جو بعض اہل بدعت میں پایا جاتا ہے، مثلا:
بعض نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبیوں کی طرح معصوم قرار دے دیا۔
بعض نے ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما سے افضل قرار دے دیا۔
بعض ان میں خدائی صفات کے قائل ہوئے اور بعض نے انہیں خود خدا ہی قرار دے دیا جو انسانی صورت میں زمین پر اتر آیا۔
اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام کی نذرونیاز یا مصائب و مشکلات میں انہیں پکارنا، یا علی، یا علی مدد کے نعرے لگانا اور ناد علی وغیرہ کے اذکار پڑھنا، ہاتھ کے ایک پنجے کی شکل بنا کر اسے علی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ قرار دیتے ہوئے حل مشکلات کا باعث سمجھنا، سب شرکیہ اعمال ہیں جن کا حضرت علی رضی اللہ نے حکم دیا ہے نہ وہ ان سے راضی ہیں۔
ان امور کا اس محبت سے کوئی تعلق نہیں جو ایمان کی علامت ہے۔

(3)
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم میں جو اختلافات ہوئے وہ اجتہادی اختلافات تھے، اگرچہ ان میں سے بعض کا نتیجہ، منافقین کی سازشوں کی وجہ سے، جنگ و جدال کی صورت میں بھی ظاہر ہوا۔
ان مشاجرات کی وجہ سے کسی صحابی کو منافق قرار دینا بہت بڑی جسارت ہے اور یہ اہل بدعت کی علامت ہے۔
اہل سنت کے نزدیک ان مشاجرات کے بارے میں کف لسان (خاموش رہنا اور ایک دوسرے کو خطا کار قرار نہ دینا)
بہتر ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 114   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3736  
´باب`
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم سے صرف مومن ہی محبت کرتا ہے اور منافق ہی بغض رکھتا ہے ۱؎۔ عدی بن ثابت کہتے ہیں: میں اس طبقے کے لوگوں میں سے ہوں، جن کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3736]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس سے شرعی محبت اور عداوت مراد ہے،
مثلاً ایک آدمی علیؓ سے تو محبت رکھتا ہے مگر ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما سے بغض رکھتا ہے تو اس کی محبت ایمان کی علامت نہیں ہو گی،
اور جہاں تک بغض کا معاملہ ہے،
تو صرف علیؓ سے بھی بغض ایمان کی نفی کے لیے کافی ہے،
خواہ وہ ابوبکر و عمر و عثمان رضی اللہ عنہم سے محبت ہی کیوں نہ رکھتا ہو۔

2؎:
یعنی: ارشاد نبویﷺ اے اللہ تو اس سے محبت رکھ جو علی سے محبت رکھتا ہے،
کے مصداق میں اس دعائے نبویﷺ کے افراد میں شامل ہوں کیونکہ میں علی رضی اللہ عنہ سے محبت رکھتا ہوں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3736   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.