الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
Chapters: Dry Ablution
106. . بَابُ : تَحْتَ كُلِّ شَعَرَةٍ جَنَابَةٌ
106. باب: ہر بال کے نیچے جنابت ہے۔
Chapter: Under every hair there is a state of sexual impurity
حدیث نمبر: 599
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا الاسود بن عامر ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن عطاء بن السائب ، عن زاذان ، عن علي بن ابي طالب ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من ترك موضع شعرة من جسده من جنابة لم يغسلها فعل به كذا وكذا من النار"، قال علي: فمن ثم عاديت شعري وكان يجزه.
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ تَرَكَ مَوْضِعَ شَعَرَةٍ مِنْ جَسَدِهِ مِنْ جَنَابَةٍ لَمْ يَغْسِلْهَا فُعِلَ بِهِ كَذَا وَكَذَا مِنَ النَّارِ"، قَالَ عَلِيٌّ: فَمِنْ ثَمَّ عَادَيْتُ شَعَرِي وَكَانَ يَجُزُّهُ.
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے غسل جنابت کے وقت اپنے جسم سے ایک بال کی مقدار بھی چھوڑ دیا اور اسے نہ دھویا، تو اس کے ساتھ آگ سے ایسا اور ایسا کیا جائے گا۔ علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اسی وجہ سے میں نے اپنے بالوں سے دشمنی کر لی، وہ اپنے بال خوب کاٹ ڈالتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الطہارة 98 (249)، (تحفة الأشراف: 10090)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/94، 101، 133)، سنن الدارمی/الطہارة 69 (778) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں عطاء بن سائب ضعیف ہیں)

وضاحت:
۱؎: کیونکہ جب بال بڑے ہوں تو اکثر احتمال رہ جاتا ہے کہ شاید سارا سر نہ بھیگا ہو، کوئی مقام سوکھا رہ گیا ہو، علی رضی اللہ عنہ بالوں کو کترتے تھے، بال کاٹنا سارے سر کے منڈانے سے افضل ہے، مگر حج میں پورے بال منڈانا افضل ہے۔

It was narrated from 'Ali bin Abu Talib that: The Prophet said: "Whoever leaves an area the size of a hair on his body and does not cleanse it from sexual impurity, such and such will be done to him in the Fire." 'Ali said: "Because of that I am hostile towards my hair," and he used to shave his head.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   المعجم الصغير للطبراني141علي بن أبي طالبمن ترك شعرة من جسده لم يغسلها في غسل الجنابة فعل بها كذا وكذا في النار
   سنن أبي داود249علي بن أبي طالبمن ترك موضع شعرة من جنابة لم يغسلها فعل به كذا وكذا من النار
   سنن ابن ماجه599علي بن أبي طالبمن ترك موضع شعرة من جسده من جنابة لم يغسلها فعل به كذا وكذا من النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 249  
´غسل جنابت کے طریقے کا بیان`
«. . . عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ تَرَكَ مَوْضِعَ شَعْرَةٍ مِنْ جَنَابَةٍ لَمْ يَغْسِلْهَا، فُعِلَ بِهِ كَذَا وَكَذَا مِنَ النَّارِ . . . .»
. . . علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے غسل جنابت میں ایک بال برابر جگہ دھوئے بغیر چھوڑ دی، تو اسے آگ کا ایسا ایسا عذاب ہو گا . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/باب الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ: 249]
فوائد و مسائل:
➊ مذکورہ روایات کے مجموعے سے واضح ہے کہ انسان غسل جنابت میں اہتمام و احتیاط سے اپنے پورے جسم کے تمام حصوں تک پانی پہنچائے، کسی بال برابر جگہ کا خشک رہ جانا بھی باعث عذاب ہے البتہ عورتوں کو اپنی مینڈھیاں نہ کھولنے کی شرعاً رعایت ہے، جیسے کہ آگے آ رہا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 249   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث599  
´ہر بال کے نیچے جنابت ہے۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے غسل جنابت کے وقت اپنے جسم سے ایک بال کی مقدار بھی چھوڑ دیا اور اسے نہ دھویا، تو اس کے ساتھ آگ سے ایسا اور ایسا کیا جائے گا۔‏‏‏‏ علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اسی وجہ سے میں نے اپنے بالوں سے دشمنی کر لی، وہ اپنے بال خوب کاٹ ڈالتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 599]
اردو حاشہ:
سر کے بال رکھنا اگرچہ افضل ہے بشرطیکہ انگریزی طریقے سے نہ ہوں بلکہ پٹے بال ہوں، تاہم بال منڈا دینے بھی جائز ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 599   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.