الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
41. بَابُ : النَّهْيِ أَنْ يُسْبَقَ الإِمَامُ بِالرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ
41. باب: امام سے پہلے رکوع یا سجدہ میں جانا منع ہے۔
حدیث نمبر: 960
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا محمد بن عبيد ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم يعلمنا ان لا نبادر الإمام بالركوع والسجود، وإذا كبر فكبروا، وإذا سجد فاسجدوا".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا أَنْ لَا نُبَادِرَ الْإِمَامَ بِالرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، وَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں سکھاتے کہ ہم رکوع اور سجدے میں امام سے پہل نہ کریں اور (فرماتے) جب امام «اللہ اکبر» کہے تو تم بھی «اللہ اکبر» کہو، اور جب سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12447) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ مقتدی کو ہر ایک رکن امام کے بعد کرنا چاہئے، امام کے ساتھ ساتھ یا امام سے پہلے یا امام کے بعد زیادہ دیر سے کرنا درست نہیں ہے۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Prophet (ﷺ) used to teach us not to bow or prostrate before the Imam; when he says the Takbir then say the Takbir, and when he prostrates, you should prostrate.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   صحيح مسلم932عبد الرحمن بن صخرلا تبادروا الإمام إذا كبر فكبروا وإذا قال ولا الضالين
   سنن ابن ماجه960عبد الرحمن بن صخرلا نبادر الإمام بالركوع والسجود وإذا كبر فكبروا وإذا سجد فاسجدوا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث960  
´امام سے پہلے رکوع یا سجدہ میں جانا منع ہے۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں سکھاتے کہ ہم رکوع اور سجدے میں امام سے پہل نہ کریں اور (فرماتے) جب امام «اللہ اکبر» کہے تو تم بھی «اللہ اکبر» کہو، اور جب سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 960]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نمازشروع کرتے وقت اور ایک حالت سے دوسری حالت میں منتقل ہوتے وقت امام سے پہلے حرکت کرنا سخت منع ہے۔

(2)
صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین ایک حالت سے دوسری حالت میں منقتل ہوتے وقت رسول اللہ ﷺ سے اس قدر پیچھے رہتے تھے۔
کہ رسول اللہ ﷺ جب اللہ اکبر کہہ کر سجدے میں جاتے تھے۔
تو جب تک آپﷺ زمین پر سر مبارک نہ رکھ دیتے۔
صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین قومے ہی میں کھڑے رہتے سجدے کے لئے نہ جھکتے تھے۔
دیکھئے:(صحیح البخاري، الأذان، باب متی یسجد من خلف الإمام؟، حدیث 690، وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب متابعة الإمام والعمل بعدہ، حدیث: 474)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 960   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.