الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
The Book of As-Saum (The Fasting).
24. بَابُ الْقُبْلَةِ لِلصَّائِمِ:
24. باب: روزہ دار کا روزہ کی حالت میں اپنی بیوی کا بوسہ لینا۔
(24) Chapter. What is said regarding kissing by a fasting person.
حدیث نمبر: 1929
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن هشام بن ابي عبد الله، حدثنا يحيى بن ابي كثير، عن ابي سلمة، عن زينب ابنة ام سلمة، عن امها رضي الله عنه، قالت:" بينما انا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في الخميلة، إذ حضت، فانسللت، فاخذت ثياب حيضتي، فقال: ما لك، انفست؟ قلت: نعم، فدخلت معه في الخميلة، وكانت هي ورسول الله صلى الله عليه وسلم يغتسلان من إناء واحد، وكان يقبلها وهو صائم".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَتْ:" بَيْنَمَا أَنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَمِيلَةِ، إِذْ حِضْتُ، فَانْسَلَلْتُ، فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حِيضَتِي، فَقَالَ: مَا لَكِ، أَنَفِسْتِ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، فَدَخَلْتُ مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ، وَكَانَتْ هِيَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْتَسِلَانِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، وَكَانَ يُقَبِّلُهَا وَهُوَ صَائِمٌ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعیدقطان نے بیان کیا، ان سے ہشام بن ابی عبداللہ نے، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے، ان سے ابوسلمہ نے، ان سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی بیٹی زینب نے اور ان سے ان کی والدہ (ام سلمہ رضی اللہ عنہا) نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک چادر میں (لیٹی ہوئی) تھی کہ مجھے حیض آ گیا۔ اس لیے میں چپکے سے نکل آئی اور اپنا حیض کا کپڑا پہن لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا بات ہوئی؟ کیا حیض آ گیا ہے؟ میں نے کہا ہاں، پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اسی چادر میں چلی گئی اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل (جنابت) کیا کرتے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہونے کے باوجود ان کا بوسہ لیتے تھے۔

Narrated Zainab: (daughter of Um Salama) that her mother said, "While I was (lying) with Allah's Apostle underneath a woolen sheet, I got the menstruation, and then slipped away and put on the clothes (which I used to wear) in menses. He asked, "What is the matter? Did you get your menses?" I replied in the affirmative and then entered underneath that woolen sheet. I and Allah's Apostle used to take a bath from one water pot and he used to kiss me while he was fasting."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 31, Number 151

   صحيح البخاري322زينب بنت عبد اللهأنفست قلت نعم فدعاني فأدخلني معه في الخميلة يقبلها وهو صائم أغتسل أنا والنبي من إناء واحد من الجنابة
   صحيح البخاري1929زينب بنت عبد اللهيغتسلان من إناء واحد يقبلها وهو صائم
   صحيح مسلم683زينب بنت عبد اللهأنفست قلت نعم فدعاني فاضطجعت معه في الخميلة هي ورسول الله يغتسلان في الإناء الواحد من الجنابة
   صحيح مسلم735زينب بنت عبد اللهيغتسلان في الإناء الواحد من الجنابة
   سنن ابن ماجه380زينب بنت عبد اللهيغتسلان من إناء واحد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1929  
1929. حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک منقش چادر میں تھی کہ مجھے حیض آنے لگا۔ میں جلدی سے نکل گئی اور حیض کے کپڑے پہن لیے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمھیں کیا ہوگیا ہے؟کیا تمھیں حیض آنے لگا ہے؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں، پھر میں آپ کے ساتھ چادر میں داخل ہوگئی، نیز وہ اوررسول اللہ ﷺ ایک ہی برتن میں غسل کرلیتے۔ اور آپ ان کو بوسہ دیتے حالانکہ آپ روزے سے ہوتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1929]
حدیث حاشیہ:
شریعت ایک آسان جامع قانون کا نام ہے جس کا زندگی کے ہر ہر گوشے سے تعلق ضروری ہے، میاں بیوی کا تعلق جو بھی ہے ظاہر ہے اس لیے حالت روزہ میں اپنی بیوی کے ساتھ بوس و کنار کو جائز رکھا گیا بشرطیکہ بوسہ لینے والوں کو اپنی طبیعت پر پورا قابو حاصل ہو، اسی لیے جوانوں کے واسطے بوس و کنار کی اجازت نہیں۔
ان کا نفس غالب رہتا ہے ہاں یہ خوف نہ ہو تو جائز ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1929   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1929  
1929. حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک منقش چادر میں تھی کہ مجھے حیض آنے لگا۔ میں جلدی سے نکل گئی اور حیض کے کپڑے پہن لیے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمھیں کیا ہوگیا ہے؟کیا تمھیں حیض آنے لگا ہے؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں، پھر میں آپ کے ساتھ چادر میں داخل ہوگئی، نیز وہ اوررسول اللہ ﷺ ایک ہی برتن میں غسل کرلیتے۔ اور آپ ان کو بوسہ دیتے حالانکہ آپ روزے سے ہوتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1929]
حدیث حاشیہ:
(1)
روزہ دار کے لیے اپنی بیوی کو بوسہ دینے کے متعلق مختلف آراء ہیں:
بعض نے جوان اور بوڑھے ہونے کا فرق بیان کیا ہے اور بعض حضرات نے اپنے آپ پر کنٹرول کرنے کو مدار قرار دیا ہے۔
امام نووی ؒ فرماتے ہیں کہ بحالت روزہ بیوی کو بوسہ دینا حرام نہیں بشرطیکہ اس سے شہوت میں کوئی تحریک پیدا نہ ہو، تاہم بہتر ہے کہ اجتناب کیا جائے۔
اور جس انسان میں بوسہ دینے سے تحریک پیدا ہو سکتی ہے اس کے لیے یہ کام حرام ہے۔
اور اگر بوس و کنار کرتے وقت انزال ہو جائے تو اس کا روزہ باطل ہے، اسے بعد میں اس کی قضا دینی ہو گی۔
(فتح الباري: 195/4)
حضرت عمر بن ابی سلمہ ؓ نے ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہ روزے دار اپنی بیوی کو بوسہ دے سکتا ہے؟ تو آپ نے حضرت ام سلمہ ؓ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا:
اس سے پوچھ لو۔
انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ساتھ ایسا کر لیتے ہیں۔
اس نے عرض کی:
اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے آپ کے تمام گزشتہ اور پیوستہ گناہ کو معاف کر دیے ہیں۔
آپ نے فرمایا:
میں تمہاری نسبت اللہ سے زیادہ ڈرنے والا ہوں۔
(صحیح مسلم، الصیام، حدیث: 2288(1108) (2)
اس روایت سے معلوم ہوا کہ روزے کی حالت میں بیوی سے بوس و کنار کرنا رسول اللہ ﷺ کی خصوصیت نہیں، صرف خود پر کنٹرول کرنا ضروری ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1929   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.