الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
177. . بَابُ : مَا جَاءَ فِيمَنْ نَامَ عَنْ جُزْئِهِ مِنَ اللَّيْلِ
177. باب: جو کوئی رات کا مقررہ وظیفہ یا ورد پڑھے بغیر سو جائے تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 1344
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هارون بن عبد الله الحمال ، حدثنا الحسين بن علي الجعفي ، عن زائدة ، عن سليمان الاعمش ، عن حبيب بن ابي ثابت ، عن عبدة بن ابي لبابة ، عن سويد بن غفلة ، عن ابي الدرداء يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من اتى فراشه وهو ينوي ان يقوم فيصلي من الليل فغلبته عينه حتى يصبح، كتب له ما نوى وكان نومه صدقة عليه من ربه".
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ، عَنْ عَبْدَةَ بْنِ أَبِي لُبَابَةَ ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ أَتَى فِرَاشَهُ وَهُوَ يَنْوِي أَنْ يَقُومَ فَيُصَلِّيَ مِنَ اللَّيْلِ فَغَلَبَتْهُ عَيْنُهُ حَتَّى يُصْبِحَ، كُتِبَ لَهُ مَا نَوَى وَكَانَ نَوْمُهُ صَدَقَةً عَلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ".
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے بستر پہ آئے، اور ارادہ رکھتا ہو کہ رات میں اٹھ کر نماز پڑھے گا، پھر اسے ایسی نیند آئی کہ صبح ہو گئی، تو اس کا ثواب اس کی نیت کے مطابق لکھا جائے گا، اور اس کا سونا اس کے رب کی طرف سے اس پر صدقہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/قیام اللیل 54 (1788)، (تحفة الأشراف: 10937) (صحیح)» ‏‏‏‏ (ملاحظہ ہو: الإرواء: 454)

It was narrated that Abu Darda’ conveyed that the Prophet (ﷺ) said: “Whoever goes to bed intending to wake up and pray during the night, but is overwhelmed by sleep until morning comes, what he intended will be recorded for him, and his sleep is a charity given to him by his Lord.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   سنن ابن ماجه1344عويمر بن مالكمن أتى فراشه وهو ينوي أن يقوم فيصلي من الليل فغلبته عينه حتى يصبح كتب له ما نوى وكان نومه صدقة عليه من ربه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1344  
´جو کوئی رات کا مقررہ وظیفہ یا ورد پڑھے بغیر سو جائے تو کیا کرے؟`
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے بستر پہ آئے، اور ارادہ رکھتا ہو کہ رات میں اٹھ کر نماز پڑھے گا، پھر اسے ایسی نیند آئی کہ صبح ہو گئی، تو اس کا ثواب اس کی نیت کے مطابق لکھا جائے گا، اور اس کا سونا اس کے رب کی طرف سے اس پر صدقہ ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1344]
اردو حاشہ:
نیت دل کے ارادے کا نام ہے۔
یعنی سوتے وقت پورا پختہ ارادہ ہونا چاہیے۔
کہ آج رات کو جاگنا ضرور ہے۔
تاکہ تہجد ادا کی جائے۔
یہ نہیں کہ دل میں عزم تو نہ ہو۔
صرف زبان سے یہ اظہار کرکے سمجھے کہ نیند بھی پوری کرلیں گے۔
اور ثواب بھی مل جائے گا۔
اس قسم کاارادہ حقیقی نیت ہے ہی نہیں۔
لہذا اس پر مذکورہ ثواب نہیں ملےگا۔ 2۔
خلوص نیت کی یہ برکت ہے۔
کہ عمل نہ ہوسکنے پر بھی ثواب مل جاتاہے۔
بشرط یہ کہ جان بوجھ کر سستی اور کوتاہی نہ کی جائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1344   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.