الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
197. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍ
197. باب: مسجد قباء میں نماز کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1412
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا حاتم بن إسماعيل ، وعيسى بن يونس ، قالا: حدثنا محمد بن سليمان الكرماني ، قال: سمعت ابا امامة بن سهل بن حنيف ، يقول: قال سهل بن حنيف : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من تطهر في بيته، ثم اتى مسجد قباء، فصلى فيه صلاة كان له كاجر عمرة".
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، وَعِيسَى بْنُ يُونُسَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْكَرْمَانِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ ، يَقُولَ: قَالَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ تَطَهَّرَ فِي بَيْتِهِ، ثُمَّ أَتَى مَسْجِدَ قُبَاءَ، فَصَلَّى فِيهِ صَلَاةً كَانَ لَهُ كَأَجْرِ عُمْرَةٍ".
سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے گھر میں وضو کرے، پھر مسجد قباء آئے اور اس میں نماز پڑھے، تو اسے ایک عمرہ کا ثواب ملے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/المساجد 9 (700)، (تحفة الأشراف: 4657)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/487) (صحیح)» ‏‏‏‏

(Sahl) bin Hunaif said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever purifies himself in his house, then comes to the Quba’ Mosque and offers one prayer therein, will have a reward like that for ‘Umrah.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   سنن النسائى الصغرى700سهل بن حنيفمن خرج حتى يأتي هذا المسجد مسجد قباء فصلى فيه كان له عدل عمرة
   سنن ابن ماجه1412سهل بن حنيفمن تطهر في بيته ثم أتى مسجد قباء فصلى فيه صلاة كان له كأجر عمرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 700  
´مسجد قباء اور اس میں نماز کی فضیلت کا بیان۔`
سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص (اپنے گھر سے) نکلے یہاں تک کہ وہ اس مسجد یعنی مسجد قباء میں آ کر اس میں نماز پڑھے تو اس کے لیے عمرہ کے برابر ثواب ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب المساجد/حدیث: 700]
700 ۔ اردو حاشیہ: دور دراز سے تقرب اور تبرک کا قصد کر کے مسجد قباء میں جانا درست نہیں کیونکہ یہ خصوصیت مساجد ثلاثہ (بیت اللہ، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ) ہی کو حاصل ہے، البتہ قرب و جوار سے مسجد قباء میں آنا فضیلت کا باعث ہے، یعنی جو شخص مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کی نیت سے حاضر ہوا ہو یا مدینہ منورہ کا باسی ہو، وہ مسجد قباء کو جائے تاکہ یہ فضیلت حاصل کر سکے۔ اس طرح سب احادیث پر عمل ہو جائے گا۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 700   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.