الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
33. بَابُ : ذِكْرِ الْبَعْثِ
33. باب: حشر کا بیان۔
Chapter: The Resurrection
حدیث نمبر: 4276
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا ابو خالد الاحمر , عن حاتم بن ابي صغيرة , عن ابن ابي مليكة , عن القاسم , قال: قالت عائشة , قلت: يا رسول الله , كيف يحشر الناس يوم القيامة؟ قال:" حفاة عراة" , قلت: والنساء؟ قال:" والنساء" , قلت: يا رسول الله , فما يستحيا , قال:" يا عائشة , الامر اشد من ان ينظر بعضهم إلى بعض".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ , عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ , عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ , عَنْ الْقَاسِمِ , قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ , قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , كَيْفَ يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ قَالَ:" حُفَاةً عُرَاةً" , قُلْتُ: وَالنِّسَاءُ؟ قَالَ:" وَالنِّسَاءُ" , قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , فَمَا يُسْتَحْيَا , قَالَ:" يَا عَائِشَةُ , الْأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يَنْظُرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! لوگ قیامت کے دن کیسے اٹھائے جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ننگے پاؤں، ننگے بدن، میں نے کہا: عورتیں بھی اسی طرح؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتیں بھی، میں نے کہا: اللہ کے رسول! پھر شرم نہیں آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! معاملہ اتنا سخت ہو گا کہ (کوئی) ایک دوسرے کی طرف نہ دیکھے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الرقاق 45 (6527)، صحیح مسلم/الجنة 14 (2859)، سنن النسائی/الجنائز 118 (2086)، (تحفة الأشراف: 17461)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/53، 90) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اپنی جان بچانے کی فکر ہو گی ایسے وقت میں بدنظری کیسی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
   صحيح البخاري6527عائشة بنت عبد اللهتحشرون حفاة عراة غرلا قالت عائشة فقلت يا رسول الله الرجال والنساء ينظر بعضهم إلى بعض فقال الأمر أشد من أن يهمهم ذاك
   صحيح مسلم7198عائشة بنت عبد اللهيحشر الناس يوم القيامة حفاة عراة غرلا قلت يا رسول الله النساء والرجال جميعا ينظر بعضهم إلى بعض قال يا عائشة الأمر أشد من أن ينظر بعضهم إلى بعض
   سنن النسائى الصغرى2086عائشة بنت عبد اللهتحشرون حفاة عراة قلت الرجال والنساء ينظر بعضهم إلى بعض قال إن الأمر أشد من أن يهمهم ذلك
   سنن النسائى الصغرى2085عائشة بنت عبد اللهيبعث الناس يوم القيامة حفاة عراة غرلا كيف بالعورات قال لكل امرئ منهم يومئذ شأن يغنيه
   سنن ابن ماجه4276عائشة بنت عبد اللهحفاة عراة قلت والنساء قال والنساء قلت يا رسول الله فما يستحيا قال يا عائشة الأمر أشد من أن ينظر بعضهم إلى بعض

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4276  
´حشر کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! لوگ قیامت کے دن کیسے اٹھائے جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ننگے پاؤں، ننگے بدن، میں نے کہا: عورتیں بھی اسی طرح؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتیں بھی، میں نے کہا: اللہ کے رسول! پھر شرم نہیں آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! معاملہ اتنا سخت ہو گا کہ (کوئی) ایک دوسرے کی طرف نہ دیکھے گا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4276]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
لوگ جب قبروں سے نکلیں گے اس وقت ننگے پاؤں اور بے لباس ہوں گے بعد میں انھیں اپنے اپنے درجے کے مطابق لباس مل جائے گا۔

(2)
قیامت کے معاملات بہت سخت ہیں۔
بعض مراحل ایسے ہیں جن میں کسی کو کسی کا ہوش نہ ہوگا۔
البتہ بعض مراحل میں ایک دوسرے سے بات چیت ہوگی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4276   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.