الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: بیع سلم کے بیان میں
The Book of As-Salam
2. بَابُ السَّلَمِ فِي وَزْنٍ مَعْلُومٍ:
2. باب: بیع سلم مقررہ وزن کے ساتھ جائز ہے۔
(2) Chapter. As-Salam for a known specified weight.
حدیث نمبر: Q2241
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا علي، حدثنا سفيان، قال: حدثني ابن ابي نجيح، وقال: فليسلف في كيل معلوم إلى اجل معلوم.حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ، وَقَالَ: فَليُسْلِفْ فِي كَيْلٍ مَعْلُومٍ إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ.
ہم سے علی نے بیان کیا، ان سے سفیان نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابن ابی نجیح نے بیان کیا۔ (اس روایت میں ہے کہ) آپ نے فرمایا بیع سلف مقررہ وزن میں مقررہ مدت تک کے لی کرنا چاہئے۔

Narrated Ibn Abi Najih: as above, saying, "He should pay the price in advance for a specified measure and for a specified period."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 35, Number 444


حدیث نمبر: 2241
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قتيبة، حدثنا سفيان، عن ابن ابي نجيح، عن عبد الله بن كثير، عن ابي المنهال، قال: سمعت ابن عباس رضي الله عنه، يقول: قدم النبي صلى الله عليه وسلم، وقال: في كيل معلوم ووزن معلوم إلى اجل معلوم.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: فِي كَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے بیان کیا، ان سے ابن ابی نجیح نے، ان سے عبداللہ بن کثیر نے، اور ان سے ابومنہال نے بیان کیا کہ میں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ) تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مقررہ وزن اور مقررہ مدت تک کے لیے (بیع سلم) ہونی چاہئے۔

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet came (to Medina) and he told the people (regarding the payment of money in advance that they should pay it) for a known specified measure and a known specified weight and a known specified period.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 35, Number 445


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2241  
2241. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ جب نبی کریم ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے پھر مذکورہ بالاحدیث یوں بیان فرمائی: معین ماپ، معین وزن اور معین مدت ٹھہرا کر بیع سلم کی جائے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2241]
حدیث حاشیہ:
کیل اور وزن سے ماپ اور تول مراد ہیں۔
اس میں جس چیز سے وزن کرنا ہے کلو یا قدیم سیر من۔
یہ بھی جملہ باتیں طے ہونی ضروری ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2241   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2241  
2241. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ جب نبی کریم ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے پھر مذکورہ بالاحدیث یوں بیان فرمائی: معین ماپ، معین وزن اور معین مدت ٹھہرا کر بیع سلم کی جائے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2241]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری ؒ شوافع کی تردید کرتے ہیں کیونکہ ان کے نزدیک معاملہ نقد بنقد جائز ہے بہر حال اگر معاہدہ طے ہوجائے کہ ہزار روپے کی دومن گندم آج سے پورے تین ماہ بعد تم سے وصول کروں گا اور گندم کی نوعیت اور وصف بھی طے کرلیا،پھر خریدار نے اسی وقت ہزار روپیہ فروخت کار کے حوالے کردیا تو جائز ہے۔
اب مدت پوری ہونے کے بعد معین وزن کا غلہ خریدار کو ادا کرنا ہوگا۔
(2)
کیل اور وزن سے مراد ماپ اور تول ہے۔
ان میں سے جس چیز سے بھی وزن یا پیمائش کرنی ہے، مثلاً:
کلو گرام، سیر، چھٹانک، میٹر یا فٹ وغیرہ یہ ساری باتیں طے ہونی ضروری ہیں تاکہ آئندہ کسی قسم کا جھگڑا پیدا نہ ہو۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2241   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.