الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: بیع سلم کے بیان میں
The Book of As-Salam
5. بَابُ الْكَفِيلِ فِي السَّلَمِ:
5. باب: سلم یا قرض میں ضمانت دینا۔
(5) Chapter. The guarantor in As-Salam.
حدیث نمبر: 2251
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن سلام، حدثنا يعلى، حدثنا الاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" اشترى رسول الله صلى الله عليه وسلم طعاما من يهودي بنسيئة، ورهنه درعا له من حديد".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَّامٍ، حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتِ:" اشْتَرَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا مِنْ يَهُودِيٍّ بِنَسِيئَةٍ، وَرَهَنَهُ دِرْعًا لَهُ مِنْ حَدِيدٍ".
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یعلیٰ بن عبیداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، ان سے ابراہیم نے، ان سے اسود نے بیان کیا ان سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے ادھار غلہ خریدا اور اپنی ایک لوہے کی زرہ اس کے پاس گروی رکھی۔

Narrated `Aisha: Allah's Apostle bought some foodstuff (barley) from a Jew on credit and mortgaged his iron armor to him (the armor stands for a guarantor).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 35, Number 453

   صحيح البخاري2200عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل فرهنه درعه
   صحيح البخاري2252عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل معلوم وارتهن منه درعا من حديد
   صحيح البخاري2509عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه
   صحيح البخاري2251عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله طعاما من يهودي بنسيئة ورهنه درعا له من حديد
   صحيح البخاري2386عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل ورهنه درعا من حديد
   صحيح البخاري2916عائشة بنت عبد اللهتوفي رسول الله ودرعه مرهونة عند يهودي بثلاثين صاعا من شعير
   صحيح البخاري2513عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما ورهنه درعه
   صحيح البخاري4467عائشة بنت عبد اللهتوفي النبي ودرعه مرهونة عند يهودي بثلاثين
   صحيح البخاري2096عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة ورهنه درعه
   صحيح البخاري2068عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل ورهنه درعا من حديد
   صحيح مسلم4115عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما ورهنه درعا من حديد
   صحيح مسلم4114عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة فأعطاه درعا له رهنا
   صحيح مسلم4116عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعا له من حديد
   سنن النسائى الصغرى4654عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة وأعطاه درعا له رهنا
   سنن النسائى الصغرى4613عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه
   سنن ابن ماجه2436عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2251  
2251. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک یہودی سے ادھار پر غلہ خریدا اور اس کے پاس اپنی لوہے کی زرہ گروی رکھ دی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2251]
حدیث حاشیہ:
تو وہ زرہ بطور ضمانت یہودی کے پاس رہی، معلوم ہوا کہ سلم یا قرض میں اگر دوسرا کوئی شخص سلم والے یا قرض دار کا ضامن ہو تو یہ درست ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2251   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2251  
2251. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک یہودی سے ادھار پر غلہ خریدا اور اس کے پاس اپنی لوہے کی زرہ گروی رکھ دی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2251]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری ؒ نے رہن رکھنے سے کفالت کا مسئلہ ثابت کیا ہے کیونکہ گروی رکھنے سے مقصود بھی کفالت ہی ہوتا ہے، لہٰذا کسی کی کفالت پر بھی کوئی معاملہ کیا جاسکتا ہے۔
(2)
دراصل امام بخاری ؒ کی عادت ہے کہ وہ بعض اوقات عنوان سے کسی حدیث کی طرف اشارہ کردیتے ہیں،چنانچہ انھوں نے خود کتاب الرہن میں ایک روایت ذکر کی ہے کہ حضرت ابراہیم نخعی کے پاس رہن اور بیع سلم میں کفیل کا ذکر کیا گیا تو انھوں نے اس کے ثبوت کے لیے مذکورہ حدیث عائشہ پیش کردی۔
(صحیح البخاري، الرھن، حدیث: 2509)
گویا ابراہیم نخعی نے بیع سلم میں خرید کردہ چیز موقع پر دینے کے لیے اس حدیث سے کفالت کو ثابت کیا ہے۔
امام بخاری ؒ کا بھی یہی مقصود ہے، لہٰذا یہ کہنا صحیح نہیں کہ مذکورہ حدیث پیش کردہ عنوان پر دلالت نہیں کرتی۔
والله أعلم.
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2251   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.