الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: بیع سلم کے بیان میں
The Book of As-Salam
6. بَابُ الرَّهْنِ فِي السَّلَمِ:
6. باب: بیع سلم میں گروی رکھنا۔
(6) Chapter. Mortgaging in As-Salam.
حدیث نمبر: 2252
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني محمد بن محبوب، حدثنا عبد الواحد، حدثنا الاعمش، قال: تذاكرنا عند إبراهيم، الرهن في السلف، فقال: حدثني الاسود، عن عائشة رضي الله عنها، ان النبي صلى الله عليه وسلم" اشترى من يهودي طعاما إلى اجل معلوم، وارتهن منه درعا من حديد".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، قَالَ: تَذَاكَرْنَا عِنْدَ إِبْرَاهِيمَ، الرَّهْنَ فِي السَّلَفِ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي الْأَسْوَدُ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" اشْتَرَى مِنْ يَهُودِيٍّ طَعَامًا إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ، وَارْتَهَنَ مِنْهُ دِرْعًا مِنْ حَدِيدٍ".
ہم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم نے ابراہیم نخعی کے سامنے بیع سلم میں گروی رکھنے کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا ہم سے اسود نے بیان کیا، اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے ایک مقررہ مدت کے لیے غلہ خریدا اور اس کے پاس اپنی لوہے کی زرہ گروی رکھ دی تھی۔

Narrated Al-A`mash: We argued at Ibrahim's dwelling place about mortgaging in Salam. He said, "Aisha said, 'The Prophet bought some foodstuff from a Jew on credit and the payment was to be made by a definite period, and he mortgaged his iron armor to him."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 35, Number 454

   صحيح البخاري2200عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل فرهنه درعه
   صحيح البخاري2252عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل معلوم وارتهن منه درعا من حديد
   صحيح البخاري2509عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه
   صحيح البخاري2251عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله طعاما من يهودي بنسيئة ورهنه درعا له من حديد
   صحيح البخاري2386عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل ورهنه درعا من حديد
   صحيح البخاري2916عائشة بنت عبد اللهتوفي رسول الله ودرعه مرهونة عند يهودي بثلاثين صاعا من شعير
   صحيح البخاري2513عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما ورهنه درعه
   صحيح البخاري4467عائشة بنت عبد اللهتوفي النبي ودرعه مرهونة عند يهودي بثلاثين
   صحيح البخاري2096عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة ورهنه درعه
   صحيح البخاري2068عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل ورهنه درعا من حديد
   صحيح مسلم4115عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما ورهنه درعا من حديد
   صحيح مسلم4114عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة فأعطاه درعا له رهنا
   صحيح مسلم4116عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعا له من حديد
   سنن النسائى الصغرى4654عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة وأعطاه درعا له رهنا
   سنن النسائى الصغرى4613عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه
   سنن ابن ماجه2436عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2252  
2252. حضرت ا عمش سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ہم نے ابراہیم نخعی کے سامنے بیع سلم میں گروی رکھنے کا ذکر کیا تو انھوں نے کہا: مجھے اسود نے حضرت عائشہ ؓ سے حدیث بیان کی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک یہودی سےمعین مدت تک ادائیگی پر کچھ غلہ خریدا اور اسکے پاس لوہے کی زرہ گروی رکھ دی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2252]
حدیث حاشیہ:
یہ مسئلہ تو قرآن شریف سے ثابت ہے ﴿إِذَا تَدَايَنْتُمْ بِدَيْنٍ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى فَاكْتُبُوهُ﴾ (البقرة: 283)
آخر تک۔
پھر فرمایا فرہانا مقبوضة (البقرة: 283)
یعنی جب کسی مقررہ وقت کے لیے قرض لو تو کوئی چیز بطور ضمانت گروی رکھ لو۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2252   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2252  
2252. حضرت ا عمش سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ہم نے ابراہیم نخعی کے سامنے بیع سلم میں گروی رکھنے کا ذکر کیا تو انھوں نے کہا: مجھے اسود نے حضرت عائشہ ؓ سے حدیث بیان کی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک یہودی سےمعین مدت تک ادائیگی پر کچھ غلہ خریدا اور اسکے پاس لوہے کی زرہ گروی رکھ دی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2252]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس عنوان اور حدیث سے امام بخاری ؒ نے ان حضرات کی تردید فرمائی ہے جو کہتے ہیں کہ بیع سلم میں رہن جائز نہیں۔
(2)
علامہ اسماعیلی نے ایک روایت بیان کی ہے کہ ایک شخص نے حضرات ابراہیم نخعی سے کہا کہ حضرت سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ سلم میں رہن رکھنا سود ہے۔
حضرت ابراہیم نخعی نے مذکورہ حدیث بیان کرکے اس کی تردید کی، یعنی جب قیمت وصول کرنے کےلیے رہن رکھی جاسکتی ہے تو خرید کردہ چیز وصول کرنے کےلیے گروی کیوں نہیں رکھی جاسکتی۔
دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
(فتح الباري: 547/4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2252   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.