الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
37. بَابُ : النَّهْىِ عَنِ الإِشَارَةِ، بِأُصْبُعَيْنِ وَبِأَىِّ أُصْبُعٍ يُشِيرُ
37. باب: دو انگلیوں سے اشارہ کرنے کی ممانعت اور کس انگلی سے اشارہ کرے؟
Chapter: The prohibition of pointing with two fingers and with which finger one should point
حدیث نمبر: 1273
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن بشار، قال: حدثنا صفوان بن عيسى، قال: حدثنا ابن عجلان، عن القعقاع، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، ان رجلا كان يدعو باصبعيه , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" احد احد".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا كَانَ يَدْعُو بِأُصْبُعَيْهِ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَحِّدْ أَحِّدْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی اپنی دو انگلیوں سے اشارہ کر رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک سے (اشارہ) کرو ایک سے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الدعوات 105 (3557)، (تحفة الأشراف: 12865)، مسند احمد 2/420، 520 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، ترمذي (3557) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 330
   سنن النسائى الصغرى1273عبد الرحمن بن صخررجلا كان يدعو بأصبعيه فقال رسول الله أحد أحد
   جامع الترمذي3557عبد الرحمن بن صخررجلا كان يدعو بإصبعيه فقال رسول الله أحد أحد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1273  
´دو انگلیوں سے اشارہ کرنے کی ممانعت اور کس انگلی سے اشارہ کرے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی اپنی دو انگلیوں سے اشارہ کر رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک سے (اشارہ) کرو ایک سے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1273]
1273۔ اردو حاشیہ: دو انگلیوں سے اشارہ یا تو دائیں ہاتھ ہی کی دو انگلیوں سے ہو گا اور یہ بھی ممکن ہے کہ دونوں ہاتھوں کی انگوٹھے کے ساتھ والی انگلیوں کے ساتھ ہو چونکہ یہ اشارہ توحید کا عملی اظہار ہے، لہٰذا ایک انگلی ہی سے ہونا چاہیے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1273   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3557  
´باب:۔۔۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص اپنی دو انگلیوں کے اشارے سے دعا کرتا تھا تو آپ نے اس سے کہا: ایک سے ایک سے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3557]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جیسا کہ مؤلف نے خود تشریح کر دی ہے کہ یہ تشہد (اولیٰ اور ثانیہ) میں شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنے کے بارے میں ہے،
تشہد کے شروع ہی سے ترپن کا حلقہ بنا کرشہادت کی انگلی کو بار بار اٹھا کر توحید کی شہادت برابر دی جائیگی،
نہ کہ صرف (أَشْہَدُ أَن لَّا إِلٰهَ إِلَّا اللہ) پر جیسا کہ ہندو پاک میں رائج ہو گیا ہے،
حدیث میں واضح طور پر صراحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ترپن کا حلقہ بناتے تھے اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے تھے،
یا حرکت دیتے رہتے تھے،
اس میں جگہ کی کوئی قید نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3557   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.