الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: عیدین (عیدالفطر اور عیدالاضحی) کی نماز کے احکام و مسائل
The Book of the Prayer for the Two 'Eids
11. بَابُ : عَدَدِ صَلاَةِ الْعِيدَيْنِ
11. باب: عیدین کی نماز کی رکعات کا بیان۔
حدیث نمبر: 1567
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا عمران بن موسى، قال: حدثنا يزيد بن زريع، قال: حدثنا سفيان بن سعيد، عن زبيد الايامي، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ذكره، عن عمر بن الخطاب رضي الله عنه، قال:" صلاة الاضحى ركعتان , وصلاة الفطر ركعتان , وصلاة المسافر ركعتان , وصلاة الجمعة ركعتان , تمام ليس بقصر على لسان النبي صلى الله عليه وسلم".
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى، قال: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ زُبَيْدٍ الْأَيَامِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ذَكَرَهُ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قال:" صَلَاةُ الْأَضْحَى رَكْعَتَانِ , وَصَلَاةُ الْفِطْرِ رَكْعَتَانِ , وَصَلَاةُ الْمُسَافِرِ رَكْعَتَانِ , وَصَلَاةُ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَانِ , تَمَامٌ لَيْسَ بِقَصْرٍ عَلَى لِسَانِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عید الاضحی کی نماز دو رکعت ہے، عید الفطر کی نماز دو رکعت ہے، مسافر کی نماز دو رکعت ہے، اور جمعہ کی نماز دو رکعت ہے۔ اور یہ سب (دو دو رکعت ہونے کے باوجود) بزبان نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکمل ہیں، ان میں کوئی کمی نہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1421 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   سنن النسائى الصغرى1421عمر بن الخطابصلاة الجمعة ركعتان صلاة الفطر ركعتان وصلاة الأضحى ركعتان صلاة السفر ركعتان تمام غير قصر
   سنن النسائى الصغرى1441عمر بن الخطابصلاة الجمعة ركعتان الفطر ركعتان والنحر ركعتان السفر ركعتان
   سنن النسائى الصغرى1567عمر بن الخطابصلاة الأضحى ركعتان وصلاة الفطر ركعتان صلاة المسافر ركعتان صلاة الجمعة ركعتان تمام ليس بقصر
   سنن ابن ماجه1064عمر بن الخطابصلاة السفر ركعتان صلاة الجمعة ركعتان الفطر والأضحى ركعتان تمام غير قصر
   سنن ابن ماجه1063عمر بن الخطابصلاة السفر ركعتان الجمعة ركعتان العيد ركعتان تمام غير قصر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1567  
´عیدین کی نماز کی رکعات کا بیان۔`
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عید الاضحی کی نماز دو رکعت ہے، عید الفطر کی نماز دو رکعت ہے، مسافر کی نماز دو رکعت ہے، اور جمعہ کی نماز دو رکعت ہے۔ اور یہ سب (دو دو رکعت ہونے کے باوجود) بزبان نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکمل ہیں، ان میں کوئی کمی نہیں۔ [سنن نسائي/كتاب صلاة العيدين/حدیث: 1567]
1567۔ اردو حاشیہ: یہ مسئلہ بھی متفق علیہ ہے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں، البتہ جمہور علماء آثار صحابہ کی روشنی میں فرماتے ہیں کہ مسافر چاہے تو پوری نماز، یعنی چار رکعت پڑھ سکتا ہے۔ تاہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کی نماز ہمیشہ دو رکعت ہی پڑھی ہے، اس لیے افضل قصر ہی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1567   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1063  
´سفر میں نماز قصر کرنے کا بیان۔`
عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سفر کی نماز دو رکعت ہے، جمعہ اور عید بھی دو رکعت ہیں، بہ زبان محمد صلی اللہ علیہ وسلم یہ کامل ہیں ناقص نہیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1063]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ظہر، عصر اور عشاء کی نماز میں چار رکعت فرض ہیں لیکن سفر میں تخفیف کردی گئی ہے۔
اب سفر میں چار کے بجائے صرف دو رکعت پڑھ لینا کافی ہے۔

(2)
نماز قصر ادا کرنے سے ثواب میں کمی نہیں ہوتی۔
بلکہ چار رکعت کا ثواب ملتا ہے۔

(3)
جمعے کی نماز ظہر کے وقت ادا کی جاتی ہے۔
لیکن اس میں چار رکعت کی بجائے دو رکعت ہی فرض ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1063   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.