الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: رقبیٰ (یعنی زندگی سے مشروط ہبہ) کے احکام و مسائل
The Book of ar-Ruqba
2. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى أَبِي الزُّبَيْرِ
2. باب: اس حدیث میں ابوالزبیر (راوی) پر رواۃ اختلاف کا ذکر۔
Chapter: Mentioning The Differences Reported From Abu Az-Zubair
حدیث نمبر: 3742
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا احمد بن سليمان، قال: حدثنا يعلى، قال: حدثنا سفيان، عن ابي الزبير، عن طاوس، عن ابن عباس، قال:" لا تحل الرقبى، ولا العمرى فمن اعمر شيئا فهو له ومن ارقب شيئا فهو له".
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" لَا تَحِلُّ الرُّقْبَى، وَلَا الْعُمْرَى فَمَنْ أُعْمِرَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ وَمَنْ أُرْقِبَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ".
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رقبیٰ اور عمریٰ جائز نہیں ہیں ۱؎ لیکن اگر کسی نے کوئی چیز عمریٰ کسی کو دی تو وہ اسی کی ہو جائے گی جسے عمریٰ میں دی گئی ہے، اور جس نے کسی کو کوئی چیز رقبیٰ کی تو وہ چیز اس کی ہو جائے گی جسے اس نے رقبیٰ کی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 3739 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی ایسا کرنا مصلحتا کسی کے لیے مناسب نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3742  
´اس حدیث میں ابوالزبیر (راوی) پر رواۃ اختلاف کا ذکر۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رقبیٰ اور عمریٰ جائز نہیں ہیں ۱؎ لیکن اگر کسی نے کوئی چیز عمریٰ کسی کو دی تو وہ اسی کی ہو جائے گی جسے عمریٰ میں دی گئی ہے، اور جس نے کسی کو کوئی چیز رقبیٰ کی تو وہ چیز اس کی ہو جائے گی جسے اس نے رقبیٰ کی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الرقبى/حدیث: 3742]
اردو حاشہ:
حلال نہیں۔ یعنی رائج صورت میں۔ ویسے بھی عطیہ کی کوئی اچھی صورتیں نہیں۔ دیکھیے‘ حدیث: 3738۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3742   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.