الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں
The Book of Manumission (of Slaves)
7. بَابُ إِذَا قَالَ رَجُلٌ لِعَبْدِهِ هُوَ لِلَّهِ. وَنَوَى الْعِتْقَ، وَالإِشْهَادُ فِي الْعِتْقِ:
7. باب: ایک شخص نے آزاد کرنے کی نیت سے اپنے غلام سے کہہ دیا کہ وہ اللہ کے لیے ہے (تو وہ آزاد ہو گیا) اور آزادی کے ثبوت کے لیے گواہ (ضروری ہیں)۔
(7) Chapter. If somebody says to his slave that he is for Allah; and by that he intends to manumit him (the slave is manumitted). And the witness for manumission.
حدیث نمبر: 2531
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبيد الله بن سعيد، حدثنا ابو اسامة، حدثنا إسماعيل، عن قيس، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال:" لما قدمت على النبي صلى الله عليه وسلم، قلت في الطريق: يا ليلة من طولها وعنائها على انها من دارة الكفر نجت"، قال: وابق مني غلام لي في الطريق، قال: فلما قدمت على النبي صلى الله عليه وسلم بايعته، فبينا انا عنده إذ طلع الغلام، فقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا ابا هريرة، هذا غلامك؟ فقلت: هو حر لوجه الله، فاعتقته". قال ابو عبد الله: لم يقل ابو كريب عن ابي اسامة حر.حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" لَمَّا قَدِمْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ فِي الطَّرِيقِ: يَا لَيْلَةً مِنْ طُولِهَا وَعَنَائِهَا عَلَى أَنَّهَا مِنْ دَارَةِ الْكُفْرِ نَجَّتِ"، قَالَ: وَأَبَقَ مِنِّي غُلَامٌ لِي فِي الطَّرِيقِ، قَالَ: فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَايَعْتُهُ، فَبَيْنَا أَنَا عِنْدَهُ إِذْ طَلَعَ الْغُلَامُ، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، هَذَا غُلَامُكَ؟ فَقُلْتُ: هُوَ حُرٌّ لِوَجْهِ اللَّهِ، فَأَعْتَقْتُهُ". قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: لَمْ يَقُلْ أَبُو كُرَيْبٍ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ حُرٌّ.
ہم سے عبیداللہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، ان سے قیس نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ جب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تھا تو آتے ہوئے راستے میں یہ شعر کہا تھا: ہے پیاری گو کٹھن ہے اور لمبی میری رات، پر دلائی اس نے دارالکفر سے مجھ کو نجات۔ انہوں نے بیان کیا کہ راستے میں میرا غلام مجھ سے بچھڑ گیا تھا۔ پھر جب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اسلام پر قائم رہنے کے لیے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کر لی۔ میں ابھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہی ہوا تھا کہ وہ غلام دکھائی دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ابوہریرہ! یہ دیکھ تیرا غلام بھی آ گیا۔ میں نے کہا، یا رسول اللہ! وہ اللہ کے لیے آزاد ہے۔ پھر میں نے اسے آزاد کر دیا۔ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابوکریب نے (اپنی روایت میں) ابواسامہ سے یہ لفظ نہیں روایت کیا کہ وہ آزاد ہے۔

Narrated Abu Huraira: On my way to the Prophet I was reciting:-- 'What a long tedious tiresome night! Nevertheless, it has saved us From the land of Kufr (disbelief).' I had a slave who ran away from me on the way. When I went to the Prophet and gave the pledge of allegiance for embracing Islam, the slave showed up while I was still with the Prophet who remarked, "O Abu Huraira! Here is your slave!" I said, "I manumit him for Allah's Sake," and so I freed him.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 46, Number 708

   صحيح البخاري4393عبد الرحمن بن صخريا أبا هريرة هذا غلامك
   صحيح البخاري2530عبد الرحمن بن صخرأقبل بعد ذلك وأبو هريرة جالس مع النبي فقال النبي يا أبا هريرة هذا غلامك قد أتاك فقال أما إني أشهدك أنه حر قال فهو حين يقول يا ليلة من طولها وعنائها
   صحيح البخاري2531عبد الرحمن بن صخرقدمت على النبي بايعته فبينا أنا عنده إذ طلع الغلام فقال لي رسول الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2531  
2531. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آتے ہوئے راستے میں یہ شعر کہا: میں رات کی درازی اور اس کی سختیوں کی شکایت کرتا ہوں، البتہ اس نے مجھے دارالکفر سے نجات دلائی ہے۔ حضرت ابوہریرۃ ؓ نے کہا کہ راستے میں میرا غلام مجھ سے جدا ہوگیا تھا۔ جب میں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر آپ کی بیعت کرلی، ابھی میں آپ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک وہ غلام بھی آگیا۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: اے ابوہریرہ ؓ! یہ تیرا غلام بھی آپہنچا ہے۔ میں نے عرض کیا: یہ اللہ کے لیے آزاد ہے۔ پھر میں نے اسے آزاد کردیا۔ ابوعبداللہ (امام [صحيح بخاري، حديث نمبر:2531]
حدیث حاشیہ:
بعض کہتے ہیں کہ یہ شعر ابوہریرہ ؓ کے غلام نے کہا تھا۔
بعض نے اسے ابومرثد غنوی کا بتلایا ہے۔
ابواسامہ کی روایت میں اتنا ہی ہے کہ وہ اللہ کے لیے ہے۔
ابو کریب والی روایت کو خود امام بخاری ؒ نے کتاب المغازی میں وصل کیا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2531   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.