الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
22. بَابُ : مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ
22. باب: جو اپنا مال بچانے میں مارا جائے۔
Chapter: The One Who is Killed Defending His Wealth
حدیث نمبر: 4098
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: حدثنا سفيان، عن علقمة، عن ابي جعفر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من قتل دون مظلمته فهو شهيد". قال ابو عبد الرحمن: حديث المؤمل خطا , والصواب حديث عبد الرحمن.
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ قُتِلَ دُونَ مَظْلَمَتِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: حَدِيثُ الْمُؤَمَّلِ خَطَأٌ , وَالصَّوَابُ حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ.
ابو جعفر الباقر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ظلم سے بچنے میں مارا جائے تو وہ شہید ہے۔ ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں: مؤمل کی حدیث غلط ہے، صحیح عبدالرحمٰن کی حدیث ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح) (یہ مرسل روایت ہے، مگر سعید بن زید رضی الله عنہ کی روایت سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے)»

وضاحت:
۱؎: مومل کی حدیث سے مطلب حدیث رقم ۴۰۹۷ ہے جو مرفوع ہے، اور عبدالرحمٰن کی حدیث سے مطلب یہ مرسل روایت ہے، یعنی اس روایت کا مرسل ہونا ہی صحیح ہے، بہرحال سعید بن زید رضی اللہ عنہ کی روایت سے یہ حدیث صحیح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4098  
´جو اپنا مال بچانے میں مارا جائے۔`
ابو جعفر الباقر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ظلم سے بچنے میں مارا جائے تو وہ شہید ہے۔‏‏‏‏ ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں: مؤمل کی حدیث غلط ہے، صحیح عبدالرحمٰن کی حدیث ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب تحريم الدم/حدیث: 4098]
اردو حاشہ:
مؤمل متکلم فیہ راوی ہے جبکہ عبدالرحمن بن مہدی ثقہ اور متقن ہیں۔ عبدالرحمن نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے اور مؤمل نے اسے موصولاً بیان کیا ہے۔ یقینا مؤمل کی روایت کے مقابلے میں عبدالرحمن کی مرسل روایت محفوظ ٹھہرتی ہے۔ گویا اس روایت کا مؤمل کی سند سے متصل ہونا درست نہیں۔ ویسے (ابو جعفر کی) یہ روایت (4098) صحیح ہے اور موصولاً بھی ثابت ہے اور آگے (4101 میں) آ رہی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4098   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.