الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
The Book of ad-Dahaya (Sacrifices)
43. بَابُ : النَّهْىِ عَنْ أَكْلِ، لُحُومِ الْجَلاَّلَةِ
43. باب: «جلّالہ» (گندگی اور نجاست کھانے والے جانور) کا گوشت کھانے کی ممانعت۔
Chapter: The Prohibition Against Eating The Flesh Of Al-Jallalah
حدیث نمبر: 4452
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرني عثمان بن عبد الله، قال: حدثني سهل بن بكار، قال: حدثنا وهيب بن خالد، عن ابن طاوس، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن ابيه محمد بن عبد الله بن عمرو، قال مرة: عن ابيه، وقال مرة: عن جده، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى يوم خيبر عن لحوم الحمر الاهلية، وعن الجلالة، وعن ركوبها، وعن اكل لحمها".
أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَهْلُ بْنُ بَكَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِيهِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ مَرَّةً: عَنْ أَبِيهِ، وَقَالَ مَرَّةً: عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، وَعَنِ الْجَلَّالَةِ، وَعَنْ رُكُوبِهَا، وَعَنْ أَكْلِ لَحْمِهَا".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن پالتو گدھوں کے گوشت سے اور «جلالہ» پر سواری کرنے اور اس کا گوشت کھانے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأطعمة 34 (3811)، (تحفة الأشراف: 8726)، مسند احمد (2/219) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: عبداللہ بن عمرو یعنی اگر راوی نے «محمد» کے بعد «عن أبیہ» کہا تھا تو «عبد الله بن عمرو» کی روایت ہو گی، اور اگر «عن جدہ» کہا تھا تو «عمرو بن العاص» کی روایت ہو گی، ابوداؤد میں بغیر شک کے «عمرو بن شعیب عن أبیہ، عن جدہ» ہے، یعنی عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما، مزی نے اس کو عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما ہی کی مسند ذکر کیا ہے۔ «جلالہ»: وہ جانور جو صرف نجاست یا اکثر نجاست کھاتا ہو۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن أبي داود3811عبد الله بن عمرونهى عن لحوم الحمر الأهلية عن الجلالة عن ركوبها أكل لحمها
   سنن النسائى الصغرى4452عبد الله بن عمرونهى عن لحوم الحمر الأهلية عن الجلالة عن ركوبها عن أكل لحمها
   مسندالحميدي784عبد الله بن عمروإني لا أحلف على يمين فأرى غيرها خيرا منها، إلا أتيت الذي هو خير، وكفرت عن يميني

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4452  
´ «جلّالہ» (گندگی اور نجاست کھانے والے جانور) کا گوشت کھانے کی ممانعت۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن پالتو گدھوں کے گوشت سے اور «جلالہ» پر سواری کرنے اور اس کا گوشت کھانے سے منع فرمایا۔ [سنن نسائي/كتاب الضحايا/حدیث: 4452]
اردو حاشہ:
(1) جس جانور کی اکثر خوراک گندگی ہو، اس جانور (حیوان پا پرندے) کا گوشت کھانا ممنوع ہے۔
(2) اس حدیث سے یہ مسئلہ بھی معلوم ہوا کہ جلالۃ، یعنی گندگی کھانے پر گزارا کرنے والے جانور پر سواری کرنا ممنوع ہے۔
(3) گھریلو، یعنی پالتو گدھے کا گوشت تو مطلقاً حرام ہے، خواہ وہ گندگی کھائے یا نہ، البتہ اس پر سواری کرنا جائز ہے کیونکہ اسے پیدا ہی سواری اور باربرداری کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کا پسینہ وغیرہ پاک ہے لیکن گندگی کھانے والا جانور، خواہ کوئی بھی ہو، اگر گندگی اس قدر کھائے کہ اس کے اثرات اس کے گوشت میں محسوس ہوں، مثلاً: گوشت سے گندگی کی بدبو آئے یا ذائقہ خراب ہو یا رنگ بدل جائے تو اسے نہ صرف کھانا حرام ہے بلکہ ایسے جانور پر سواری ببھی منع ہے کیونکہ اس کے پسینے میں بھی گندگی کے اثرات ہوں گے، لہٰذا پسینہ پلید ہو گا۔ سوار کے کپڑے لازماً جانور کے پسینے سے آلودہ ہو جائیں گے۔ وہ بھی پلید ہو جائیں گے۔ کپڑے جسم کو لگتے ہیں، لہٰذا سوار کا جسم بھی پلید ہو ائے گا، اس لیے سواری بھی منع ہے۔ پسینہ تو گوشت ہی سے پیدا ہوتا ہے۔ گوشت پلید تو پسینہ بھی پلید۔ البتہ معمولی گندگی کھانے والے جانور کا یہ حکم نہیں کیونکہ جانوروں کو خالص اور پاک خوراک کا پابند نہیں کیا جا سکتا۔ معمولی گندگی کے اثرات گوشت وغیرہ تک نہیں پہنچتے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4452   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.