الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
42. بَابُ : الرُّخْصَةِ فِي خَاتَمِ الذَّهَبِ لِلرِّجَالِ
42. باب: مردوں کو سونے کی انگوٹھی پہننے کی اجازت کا بیان۔
Chapter: Concession for Gold Rings for Men
حدیث نمبر: 5166
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن يحيى بن محمد بن كثير الحراني، قال: حدثنا سعيد بن حفص، قال: حدثنا موسى بن اعين، عن عيسى بن يونس، عن الضحاك بن عبد الرحمن، عن عطاء الخراساني، عن سعيد بن المسيب، قال: قال عمر لصهيب:" ما لي ارى عليك خاتم الذهب؟ قال: قد رآه من هو خير منك فلم يعبه، قال: من هو؟ قال: رسول الله صلى الله عليه وسلم".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ كَثِيرٍ الْحَرَّانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ لِصُهَيْبٍ:" مَا لِي أَرَى عَلَيْكَ خَاتَمَ الذَّهَبِ؟ قَالَ: قَدْ رَآهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ فَلَمْ يَعِبْهُ، قَالَ: مَنْ هُوَ؟ قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ نے صہیب رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں سونے کی انگوٹھی پہنے دیکھتا ہوں؟ انہوں نے کہا: اسے تو انہوں نے بھی دیکھا ہے جو آپ سے بہتر تھے، لیکن اسے معیوب نہیں سمجھا۔ پوچھا: وہ کون ہیں؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 4961) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ”عطاء خراسانی‘‘ مدلس اور حافظہ کے کمزور ہیں)»

وضاحت:
۱؎: یہ حدیث منکر ہے، کیونکہ عطاء خراسانی مدلس ہیں اور عنعنہ کے ساتھ روایت کی ہے، اور ان کی یہ روایت صحیح روایات کے خلاف ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، عطاء الخراساني عنعن (وكان يدلس،انظر تقريب التهذيب: 4600 والفتح المبين فى تحقيق طبقات المدلسين ص 215 رقم 50 طبع جديد) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 362
   جامع الترمذي1770عرفجة بن أسعدأتخذ أنفا من ذهب
   سنن أبي داود4232عرفجة بن أسعداتخذ أنفا من ذهب
   سنن النسائى الصغرى5165عرفجة بن أسعديتخذ أنفا من ذهب
   سنن النسائى الصغرى5166عرفجة بن أسعديتخذه من ذهب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1770  
´دانتوں کو سونے سے باندھنے کا بیان۔`
عرفجہ بن اسعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایام جاہلیت میں کلاب ۱؎ (ایک لڑائی) کے دن میری ناک کٹ گئی، میں نے چاندی کی ایک ناک لگائی تو اس سے بدبو آنے لگی، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی ایک ناک لگانے کا حکم دیا ۲؎۔ اس سند سے بھی ابوشہب سے اسی جیسی حدیث روایت ہے، [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1770]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
عرب کے مشہور جنگوں میں سے ایک جنگ کا نام ہے۔

2؎:
اسی سے استدلال کرتے ہوئے علماء کہتے ہیں کہ اشد ضرورت کے تحت سونے کی ناک بنانا اور سونے کے تار سے دانت باندھنا صحیح ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1770   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4232  
´سونے سے دانت بندھوانے کا بیان۔`
عبدالرحمٰن بن طرفہ کہتے ہیں کہ کے دادا عرفجہ بن اسعد کی ناک جنگ کلاب ۱؎ کے دن کاٹ لی گئی، تو انہوں نے چاندی کی ایک ناک بنوائی، انہیں اس کی بدبو محسوس ہوئی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا، تو انہوں نے سونے کی ناک بنوا لی ۲؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الخاتم /حدیث: 4232]
فوائد ومسائل:
(کلاب) کاف پر پیش کے ساتھ۔
کو فہ اور بصرہ کے ما بین ایک جگہ کا نام ہے۔
دورِ جاہلیت میں یہاں دو معرکے ہو ئے تھے۔
ایک بار بنوبکر اور بنو تغلب کے درمیان اور دوسری بار بنو تمیم اور اہلِ حجر کے مابین رن پڑا تھا۔
عرفجہ اس دوسری بار میں شریک ہو ئے تھے۔
اس حدیث سے استدلال یہ ہے کہ سونے کے دانت وغیرہ بنوانا جائز ہے۔
خواہ مرد بنوائے یا عورت مگر زیور صرف عورت کے لیئے جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4232   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.