الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
77. بَابُ : النَّهْىِ عَنْ لُبْسِ، خَاتَمِ الذَّهَبِ
77. باب: سونے کی انگوٹھی پہننے کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: Prohibition on Wearing Gold Rings
حدیث نمبر: 5268
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن الوليد، قال: حدثنا محمد، قال: حدثنا شعبة، عن ابي بكر بن حفص، عن عبد الله بن حنين، عن ابن عباس قال:" نهيت عن الثوب الاحمر، وخاتم الذهب، وان اقرا وانا راكع".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَفْصٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:" نُهِيتُ عَنِ الثَّوْبِ الْأَحْمَرِ، وَخَاتَمِ الذَّهَبِ، وَأَنْ أَقْرَأَ وَأَنَا رَاكِعٌ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے لال کپڑے، سونے کی انگوٹھی اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة41(482)، (تحفة الأشراف: 5786) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سند میں علی رضی اللہ عنہ کا ذکر نہیں ہے، جب کہ اکثر روایات میں اس حدیث کو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے جیسا کہ متعدد سن دوں سے گزرا، نیز دیکھئیے اگلی حدیث۔ اسی لیے امام مزی نے ابن عباس کی علی سے روایت کو محفوظ کہا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   سنن أبي داود4055عبد الله بن عباسالثوب المصمت من الحرير فأما العلم من الحرير وسدى الثوب فلا بأس به
   سنن النسائى الصغرى5268عبد الله بن عباسنهيت عن الثوب الأحمر خاتم الذهب أقرأ وأنا راكع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5268  
´سونے کی انگوٹھی پہننے کی ممانعت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے لال کپڑے، سونے کی انگوٹھی اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5268]
اردو حاشہ:
سرخ کپڑا بعض محققین کا قول ہے کہ مرد کے لیے خالص سرخ کپڑا پہننا منع ہے۔ صرف سرخ دھاریاں ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ یا مطلق سرخ مراد نہیں بلکہ معصفر اور مزعفر مراد ہیں جن کی حرمت کا ذکر دوسری احادیث میں ہے۔ سرخ کی باقی اقسام جائز ہیں۔ واللہ أعلم۔ (باقی تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث: 5175)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5268   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4055  
´کپڑے پر ریشمی بیل بوٹوں اور ریشمی دھاگوں کا استعمال جائز ہے۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کپڑے سے جو خالص ریشمی ہو منع فرمایا ہے، رہا ریشمی بوٹا اور ریشمی کپڑے کا تانا تو کوئی مضائقہ نہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4055]
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے، اس لئے اس کے آخری حصے ریشمی دھاگے سے کڑھائی ہوئی ہو یہ ثابت ہونے والا استثنا صحیح نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4055   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.