الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
58. بَابُ : ذِكْرِ الأَشْرِبَةِ الْمُبَاحَةِ
58. باب: مباح اور جائز مشروب کا بیان۔
Chapter: Mentioning the Permissible Drinks
حدیث نمبر: 5759
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سويد , قال: انبانا عبد الله , عن ابن عون , عن محمد بن سيرين , عن عبيدة , قال:" احدث الناس اشربة ما ادري ما هي , وما لي شراب منذ عشرين سنة إلا الماء واللبن والعسل".
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ , عَنْ ابْنِ عَوْنٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ , عَنْ عَبِيدَةَ , قَالَ:" أَحْدَثَ النَّاسُ أَشْرِبَةً مَا أَدْرِي مَا هِيَ , وَمَا لِي شَرَابٌ مُنْذُ عِشْرِينَ سَنَةً إِلَّا الْمَاءُ وَاللَّبَنُ وَالْعَسَلُ".
عبیدہ سلمانی کہتے ہیں کہ لوگوں نے بہت سارے مشروبات ایجاد کر لیے، مجھے نہیں معلوم وہ کیا کیا ہیں، لیکن میرا تو بیس سال سے سوائے پانی، دودھ اور شہد کے کوئی مشروب نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 19000) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5759  
´مباح اور جائز مشروب کا بیان۔`
عبیدہ سلمانی کہتے ہیں کہ لوگوں نے بہت سارے مشروبات ایجاد کر لیے، مجھے نہیں معلوم وہ کیا کیا ہیں، لیکن میرا تو بیس سال سے سوائے پانی، دودھ اور شہد کے کوئی مشروب نہیں ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5759]
اردو حاشہ:
کوئی بعید نہیں کہ دونوں بزرگوں نے اپنا اپنا معمول بتلایا ہو کہ ہم نے کبھی کوئی مشکوک مشروب پیا ہی نہیں اور ممکن ہے کہ امام صاحب کا مقصود روایات ذکر کرنے سے یہ ہو کہ بعض راویوں نے اسے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول بتلایا ہے اور بعض نے حضرت عبیدہ رحمہ اللہ کا۔ «والله أعلم»
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5759   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.