الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
سنن ترمذي
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book on Salat (Prayer)
105. باب مَا جَاءَ أَنَّهُ يُخْفِي التَّشَهُّدَ
105. باب: تشہد آہستہ پڑھنے کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Him Being Brief In At-Tashah-hud
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: سنت سے یہ ہے
۱؎ کہ تشہد آہستہ پڑھا جائے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن مسعود کی حدیث حسن غریب ہے،
۲- اور اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الصلاة 185 (986)، (تحفة الأشراف: 9172) (صحیح)»
وضاحت:
۱؎: جب صحابی «من السنة كذا أو السنة كذا» کہے تو یہ جمہور کے نزدیک مرفوع کے حکم میں ہوتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (906)، صفة الصلاة // 142 //
تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 291
´تشہد آہستہ پڑھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: سنت سے یہ ہے ۱؎ کہ تشہد آہستہ پڑھا جائے۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 291]
اردو حاشہ:
1؎:
جب صحابی ((مِنَ السُّنَّةِ كَذَا أَوِ السُّنَةُ كَذَا)) کہے تو یہ جمہور کے نزدیک مرفوع کے حکم میں ہوتا ہے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 291