الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book on Salat (Prayer)
130. باب مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍ
130. باب: مسجد قباء میں نماز کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 324
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن العلاء ابو كريب، وسفيان بن وكيع، قالا: حدثنا ابو اسامة، عن عبد الحميد بن جعفر، قال: حدثنا ابو الابرد مولى بني خطمة، انه سمع اسيد بن ظهير الانصاري، وكان من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " الصلاة في مسجد قباء كعمرة ". قال: وفي الباب عن سهل بن حنيف، قال ابو عيسى: حديث اسيد حديث حسن غريب، ولا نعرف لاسيد بن ظهير شيئا يصح غير هذا الحديث، ولا نعرفه إلا من حديث ابي اسامة، عن عبد الحميد بن جعفر، وابو الابرد اسمه: زياد مديني.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ أَبُو كُرَيْبٍ، وَسُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَبْرَدِ مَوْلَى بَنِي خَطْمَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أُسَيْدَ بْنَ ظُهَيْرٍ الْأَنْصَارِيَّ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الصَّلَاةُ فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍ كَعُمْرَةٍ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أُسَيْدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، وَلَا نَعْرِفُ لِأُسَيْدِ بْنِ ظُهَيْرٍ شَيْئًا يَصِحُّ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ، وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، وَأَبُو الْأَبْرَدِ اسْمُهُ: زِيَادٌ مَدِينِيٌّ.
اسید بن ظہیر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسجد قباء میں نماز پڑھنے کا ثواب ایک عمرہ کے برابر ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اسید کی حدیث حسن، غریب ہے،
۲- اس باب میں سہل بن حنیف رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے،
۳- ہم اسید بن ظہیر کی کوئی ایسی چیز نہیں جانتے جو صحیح ہو سوائے اس حدیث کے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الإقامة197 (1411) (تحفة الأشراف: 155) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی مسجد قباء میں ایک نماز پڑھنے کا ثواب ایک عمرہ کے ثواب کے برابر ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1411)
   جامع الترمذي324أسيد بن ظهيرالصلاة في مسجد قباء كعمرة
   سنن ابن ماجه1411أسيد بن ظهيرصلاة في مسجد قباء كعمرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1411  
´مسجد قباء میں نماز کی فضیلت۔`
اسید بن ظہیر انصاری رضی اللہ عنہ (جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے تھے) کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسجد قباء میں نماز پڑھنا ایک عمرہ کے برابر ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1411]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مسجد قباء وہ مسجد ہے۔
جو ہجرت کے بعد سب سے پہلے تعمیر ہوئی۔
نبی اکرمﷺ مدینے پہنچنے سے پہلے چند روزقباء میں تشریف فرما رہے اوروہاں مسجد کی بنیاد رکھی۔
نبی اکرم ﷺ ہفتے میں ایک بار وہاں جا کر نماز پڑھا کرتے تھے۔ (صحیح بخاري، فضل الصلاۃ فی مسجد مکة والمدینة، باب من اتی مسجد قباء کل سبت، حدیث: 1193)

(2)
مدینہ میں قیام کے دوران میں مسجد قباء کی زیارت کے لئے جانا چاہیے۔
تاکہ عمرے کا ثواب حاصل ہو۔
اور نبی اکرمﷺ کی اتباع کا ثواب مل جائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1411   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 324  
´مسجد قباء میں نماز کی فضیلت کا بیان۔`
اسید بن ظہیر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسجد قباء میں نماز پڑھنے کا ثواب ایک عمرہ کے برابر ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 324]
اردو حاشہ:
1؎:
یعنی مسجد قباء میں ایک نماز پڑھنے کا ثواب ایک عمرہ کے ثواب کے برابر ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 324   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.