الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
78. باب وَمِنْ سُورَةِ الْفَجْرِ
78. باب: سورۃ الفجر سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3342
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو حفص عمرو بن علي، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، وابو داود، قالا: حدثنا همام، عن قتادة، عن عمران بن عصام، عن رجل من اهل البصرة، عن عمران بن حصين، ان النبي صلى الله عليه وسلم سئل عن الشفع والوتر؟ فقال: " هي الصلاة بعضها شفع وبعضها وتر ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، لا نعرفه إلا من حديث قتادة، وقد رواه خالد بن قيس الحداني، عن قتادة ايضا.حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، وَأَبُو دَاوُدَ، قَالَا: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ عِصَامٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنِ الشَّفْعِ وَالْوَتْرِ؟ فَقَالَ: " هِيَ الصَّلَاةُ بَعْضُهَا شَفْعٌ وَبَعْضُهَا وِتْرٌ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ قَتَادَةَ، وَقَدْ رَوَاهُ خَالِدُ بْنُ قَيْسٍ الْحُدَّانِيُّ، عَنْ قَتَادَةَ أَيْضًا.
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے «شفع» اور «وتر» کے بارے میں پوچھا گیا کہ «شفع» (جفت) اور «الوتر» (طاق) سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا: اس سے مراد نماز ہے، بعض نمازیں «شفع» (جفت) ہیں اور بعض نمازیں «وتر» (طاق) ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- ہم اسے صرف قتادہ کی روایت سے جانتے ہیں،
۳- خالد بن قیس حدانی نے بھی اسے قتادہ سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 1089) (ضعیف الإسناد) (سند میں ایک مبہم راوی ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: (3342) إسناده ضعيف
قتادة عنعن (تقدم:30) ورجل من أهل البصرة مجهول
   جامع الترمذي3342عمران بن الحصينبعضها شفع وبعضها وتر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3342  
´سورۃ الفجر سے بعض آیات کی تفسیر۔`
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے «شفع» اور «وتر» کے بارے میں پوچھا گیا کہ «شفع» (جفت) اور «الوتر» (طاق) سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا: اس سے مراد نماز ہے، بعض نمازیں «شفع» (جفت) ہیں اور بعض نمازیں «وتر» (طاق) ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3342]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ایک مبہم راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3342   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.