الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
20. باب مَنَاقِبِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رضى الله عنه
20. باب: علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کے مناقب
حدیث نمبر: 3713
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن سلمة بن كهيل، قال: سمعت ابا الطفيل يحدث، عن ابي سريحة او زيد بن ارقم , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " من كنت مولاه فعلي مولاه ". قال ابو عيسى: هذا حسن صحيح غريب، وقد روى شعبة هذا الحديث، عن ميمون ابي عبد الله، عن زيد بن ارقم، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه وابو سريحة هو حذيفة بن اسيد الغفاري صاحب النبي صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، قَال: سَمِعْتُ أَبَا الطُّفَيْلِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي سَرِيحَةَ أَوْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاهُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، وَقَدْ رَوَى شُعْبَةُ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ مَيْمُونٍ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَأَبُو سَرِيحَةَ هُوَ حُذَيْفَةُ بْنُ أَسِيدٍ الْغِفَارِيُّ صَاحِبُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابوسریحہ یا زید بن ارقم رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کا میں دوست ہوں علی بھی اس کے دوست ہیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- شعبہ نے یہ حدیث میمون ابوعبداللہ سے اور میمون نے زید بن ارقم سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے، اور ابوسریحہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی حذیفہ بن اسید غفاری ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (أخرجہ النسائي في الکبری) (تحفة الأشراف: 3299)، و3667)، و مسند احمد (4/368، 372) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان: «من کنت مولاہ فعلی مولاہ» کا ایک خاص سبب ہے، کہا جاتا ہے کہ اسامہ رضی الله عنہ نے جب علی رضی الله عنہ سے یہ کہا: «لست مولای إنما مولای رسول الله صلى الله عليه وسلم» یعنی میرے مولی تم نہیں ہو بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں تو اسی موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «من کنت مولاہ فعليّ مولاہ» کہا، امام شافعی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہاں ولی سے مراد «ولاء الإسلام» یعنی اسلامی دوستی اور بھائی چارگی ہے، اس لیے شیعہ حضرات کا اس جملہ سے استدلال کرتے ہوئے یہ کہنا کہ علی رضی الله عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اصل خلافت کے حقدار تھے، صحیح نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1750)، الروض النضير (171)، المشكاة (6082)
   جامع الترمذي3713من كنت مولاه فعلي مولاه
   المعجم الصغير للطبراني8470 من كنت مولاه فعلي مولاه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3713  
´علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کے مناقب`
ابوسریحہ یا زید بن ارقم رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کا میں دوست ہوں علی بھی اس کے دوست ہیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3713]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
آپ ﷺ کے اس فرمان: (مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِیٌّ مَوْلَاہُ) کا ایک خاص سبب ہے،
کہاجاتا ہے کہ اسامہ رضی اللہ عنہ نے جب علی رضی اللہ عنہ سے یہ کہا: (لَسْتَ مَوْلَایَ إِنَّمَا مَوْلَایَ رَسُوْلُ اللہِﷺ) یعنی میرے مولی تم نہیں ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ ہیں تو اسی موقع پر آپ ﷺ نے (مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِیٌّ مَوْلَاہُ) کہا،
امام شافعی ؒ کہتے ہیں کہ یہاں ولی سے مراد (وِلَاءُ الْإسْلاَم) یعنی اسلامی دوستی اور بھائی چار گی ہے،
اس لیے شیعہ حضرات کا اس جملہ سے استدلال کرتے ہوئے یہ کہنا کہ علی رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ کے بعد اصل خلافت کے حق دار تھے۔
صحیح نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3713   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.