الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان
The Book of The Obligations of Khumus
5. بَابُ مَا ذُكِرَ مِنْ دِرْعِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَصَاهُ وَسَيْفِهِ وَقَدَحِهِ وَخَاتَمِهِ:
5. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زرہ، عصاء مبارک، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار، پیالہ اور انگوٹھی کا بیان۔
(5) Chapter. What has been said regarding the armour of the Prophet (p.b.u.h), his staff, sword, cup and ring.
حدیث نمبر: 3108
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني محمد بن بشار، حدثنا عبد الوهاب، حدثنا ايوب، عن حميد بن هلال، عن ابي بردة، قال: اخرجت إلينا عائشة رضي الله عنها كساء ملبدا، وقالت: في هذا نزع روح النبي صلى الله عليه وسلم، وزاد سليمان، عن حميد، عن ابي بردة، قال: اخرجت إلينا عائشة إزارا غليظا مما يصنع باليمن وكساء من هذه التي يدعونها الملبدة".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ: أَخْرَجَتْ إِلَيْنَا عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كِسَاءً مُلَبَّدًا، وَقَالَتْ: فِي هَذَا نُزِعَ رُوحُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَزَادَ سُلَيْمَانُ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ: أَخْرَجَتْ إِلَيْنَا عَائِشَةُ إِزَارًا غَلِيظًا مِمَّا يُصْنَعُ بِالْيَمَنِ وَكِسَاءً مِنْ هَذِهِ الَّتِي يَدْعُونَهَا الْمُلَبَّدَةَ".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ایوب سختیانی نے بیان کیا ‘ ان سے حمید بن ہلال نے اور ان سے ابوبردہ بن ابوموسیٰ نے بیان کیا کہا عائشہ رضی اللہ عنہا نے ہمیں ایک پیوند لگی ہوئی چادر نکال کر دکھائی اور بتلایا کہ اسی کپڑے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی روح قبض ہوئی تھی۔ اور سلیمان بن مغیرہ نے حمید سے بیان کیا ‘ انہوں نے ابوبردہ سے اتنا زیادہ بیان کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے یمن کی بنی ہوئی ایک موٹی ازار (تہمد) اور ایک کمبل انہیں کمبلوں میں سے جن کو تم ملبہ (اور موٹا پیوند دار کہتے ہو) ہمیں نکال کر دکھائی۔

Narrated Abu Burda: `Aisha brought out to us a patched wool Len garment, and she said, "(It chanced that) the soul of Allah's Apostle was taken away while he was wearing this." Abu-Burda added, "Aisha brought out to us a thick waist sheet like the ones made by the Yemenites, and also a garment of the type called Al- Mulabbada."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 53, Number 340

   صحيح البخاري3108عائشة بنت عبد اللهكساء ملبدا وقالت في هذا نزع روح النبي قال أخرجت إلينا عائشة إزارا غليظا مما يصنع باليمن وكساء من هذه التي يدعونها الملبدة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3108  
3108. حضرت ابو بردہ ؓسے روایت، انھوں نے کہاکہ حضرت عائشہ ؓنے ایک پیوند لگی ہوئی چادر نکال کر ہمیں دکھائی اور فرمایا: اس میں (اس کو اوڑھے ہوئے) نبی کریم ﷺ کی روح قبض کی گئی تھی۔ ایک روایت کے مطابق راوی حدیث ابو بردہ کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ ؓنے ایک موٹا تہبند نکال کر ہمیں دکھایا جو یمن میں بنتا تھا اور ایک چادر جس کو تم ملبدہ (موٹی یا پیوند لگی) کہتے ہو۔ (فرمایا کہ یہ رسول اللہ ﷺ کی ہیں۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:3108]
حدیث حاشیہ:
قسطلانی نے کہا شاید آپ نے بنظر تواضع یا اتفاقاً اس کملی کو اوڑھ لیا ہوگا نہ یہ کہ آپ قصداً پیوند کی ہوئی کملی اوڑھا کرتے‘ کیونکہ عادت شریفہ یہ تھی کہ جو کپڑا میسر آتا اس کو پہنتے کپڑے بہت صاف شفاف‘ ستھرے اجلے پہنتے۔
مگر بناؤ سنگار سے پرہیز فرمایا کرتے تھے۔
آپ ﷺ کے جوتے‘ آپ کا پیالہ‘ آپ کی انگوٹھی ان سب کو بطور یادگار محفوظ رکھا گیا‘ مگر تقسیم نہیں کیا گیا۔
جس سے ثابت ہواکہ صحابہ وخلفائے عظام نے آپ ﷺ کے ارشاد نَحنُ معشرُ الأنبیاءِ لا نُورثُ کو پورے پورے طور پر ملحوظ نظر رکھا ﷺ۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3108   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3108  
3108. حضرت ابو بردہ ؓسے روایت، انھوں نے کہاکہ حضرت عائشہ ؓنے ایک پیوند لگی ہوئی چادر نکال کر ہمیں دکھائی اور فرمایا: اس میں (اس کو اوڑھے ہوئے) نبی کریم ﷺ کی روح قبض کی گئی تھی۔ ایک روایت کے مطابق راوی حدیث ابو بردہ کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ ؓنے ایک موٹا تہبند نکال کر ہمیں دکھایا جو یمن میں بنتا تھا اور ایک چادر جس کو تم ملبدہ (موٹی یا پیوند لگی) کہتے ہو۔ (فرمایا کہ یہ رسول اللہ ﷺ کی ہیں۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:3108]
حدیث حاشیہ:

رسول اللہ ﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ جو کپڑا میسر آتا اسے زیب تین فرماتے، البتہ آپ کا لباس صاف ستھرا، اجلا اور شفاف ہوتا تھا، لیکن بناؤسنگار سے پرہیز کیا کر تے تھے۔
پیوند لگی چادر کبھی بہ نظر تواضع یا اتفاقاً پہنی ہوگی، خوامخواہ پھٹا پرانا لباس پہننا آپ کی شان کے شایان نہ تھا، بہرحال آپ کے لباس کو بطور یاد گار محفوظ کیا گیا، اسے تقسیم کرکے اس میں وراثت کا اصول جاری نہیں کیاگیا، آخرکار وہ بھی وقت کے ساتھ ختم ہوگیا۔

ان آثار شریفہ کے فقدان کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ جس خوش قسمت انسان کے پاس آپ کی کوئی نشانی تھی، اس نے وصیت کردی تھی کہ مرنے کے بعد قبر میں اسے اس کے ساتھ ہی فن کردیا جائے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ کے لیے ایک عورت نے اپنے ہاتھ سے چادر کی اور آپ کو بطور تحفہ پیش کی۔
آپ نے اسے قبو ل کرتے ہوئے زیب تن فرمایا۔
حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ نے اس خواہش کے پیش نظر کہ وہ ان کا کفن ہو رسول اللہ ﷺ سے وہ چادر مانگ لی۔
بالآخر وہی چادر ان کا کفن بنی۔
(صحیح البخاري، الجنائز، حدیث: 1277)
اسی طرح رسول اللہ ﷺ کا ایک قمیص رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی کو پہنایاگیا، اسے بھی بطورکفن قبر میں دفن کردیا گیا۔
(صحیح البخاري، الجنائز، حدیث: 1270)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3108   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.