الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
27. بَابُ سُؤَالِ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُرِيَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آيَةً فَأَرَاهُمُ انْشِقَاقَ الْقَمَرِ:
27. باب: مشرکین کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی نشانی چاہنا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ شق القمر دکھانا۔
(27) Chapter. The demand of Al-Mushrikun to the Prophet (p.b.u.h) to show them a miracle. The Prophet (p.b.u.h) showed them the splitting of the moon.
حدیث نمبر: 3636
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا صدقة بن الفضل، اخبرنا ابن عيينة، عن ابن ابي نجيح، عن مجاهد، عن ابي معمر، عن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه، قال: انشق القمر على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم شقتين، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" اشهدوا".حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: انْشَقَّ الْقَمَرُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شِقَّتَيْنِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اشْهَدُوا".
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبر دی، انہیں ابن ابی نجیح نے، انہیں مجاہد نے، انہیں ابومعمر نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چاند کے پھٹ کر دو ٹکڑے ہو گئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ لوگو اس پر گواہ رہنا۔

Narrated `Abdullah bin Masud: During the lifetime of the Prophet the moon was split into two parts and on that the Prophet said, "Bear witness (to thus).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 830

   صحيح البخاري3869عبد الله بن مسعودانشق القمر ونحن مع النبي بمنى فقال اشهدوا وذهبت فرقة نحو الجبل
   صحيح البخاري3871عبد الله بن مسعودانشق القمر
   صحيح البخاري4864عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله فرقتين فرقة فوق الجبل وفرقة دونه فقال رسول الله اشهدوا
   صحيح البخاري4865عبد الله بن مسعودانشق القمر ونحن مع النبي فصار فرقتين فقال لنا اشهدوا اشهدوا
   صحيح البخاري3636عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله شقتين فقال النبي اشهدوا
   صحيح مسلم7071عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله بشقتين فقال رسول الله اشهدوا
   صحيح مسلم7072عبد الله بن مسعودبينما نحن مع رسول الله بمنى إذا انفلق القمر فلقتين فكانت فلقة وراء الجبل وفلقة دونه فقال لنا رسول الله اشهدوا
   جامع الترمذي3287عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله فقال لنا النبي اشهدوا
   جامع الترمذي3285عبد الله بن مسعوداشهدوا يعني اقتربت الساعة وانشق القمر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3285  
´سورۃ القمر سے بعض آیات کی تفسیر۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ اس دوران کہ ہم منیٰ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، چاند دو ٹکڑے ہو گیا، ایک ٹکڑا (اس جانب) پہاڑ کے پیچھے اور دوسرا ٹکڑا اس جانب (پہاڑ کے آگے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: گواہ رہو، یعنی اس بات کے گواہ رہو کہ «اقتربت الساعة وانشق القمر» یعنی: قیامت قریب ہے اور چاند کے دو ٹکڑے ہو چکے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3285]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
قیامت قریب آ چکی ہے اور چاند کے دو ٹکڑے ہو چکے ہیں (القمر: 1)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3285   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3636  
3636. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: کہ نبی ﷺ کے زمانے میں چاند کے دو ٹکڑے ہوئے تو نبی ﷺ نے فرمایا: تم گواہ رہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3636]
حدیث حاشیہ:
چاند کا دوٹکڑے ہونا ایک ایسا معجزہ ہے جو آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیا گیا۔
اگرچہ یہ قیامت کی ایک نشانی بھی ہے جو واقع ہو چکی ہے اس معجزے کے متعلق منکرین کے کئی ایک اعتراض ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
قرآن کریم میں ہے۔
جب قیامت قریب آجائے گی اور چاند پھٹ جائے گا۔
(القمر: 1/54)
مستقبل میں ایسا ہو گا جیسا کہ نظام شمسی کے متعلق دیگر مقامات پر وضاحت ہے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ کافروں کا چاند کے پھٹنے کو جادو کہنا ہی اس بات کی دلیل ہے کہ یہ ایک حسی معجزہ تھا جو وقوع پذیر ہو چکا ہے۔
اگر واقعہ ہوا تھا تو لوگوں کی کثیر تعداد کو اس کا علم ہونا چاہیے تھا۔
اس کا جواب یہ ہے کہ واقعہ رات کا ہے دن کا نہیں رات کے وقت اکثر لوگ سوئے ہوتے ہیں پھر اس وقت آدھی دنیا میں تو ویسے ہی دن نکلا ہوا تھا باقی آدھی دنیا میں بھی صرف ان مقامات پر نظر آسکتا تھا جو منیٰ سے مشرق میں تھے۔
اس کے علاوہ یہ انشقاق قمر صرف ایک لمحے کے لیے ہوااسے کون دیکھتا اس کے باوجود آس پاس کے لوگوں نے شہادت دی تھی۔
یہ تاریخ کا اہم واقعہ ہے اسے کہیں ذکر ہونا چاہیے تھا۔
اس کا جواب یہ ہے کہ ہمارے نزدیک مستند تاریخ کتب حدیث ہی سے دستیاب ہو سکتی ہے اور تمام کتب حدیث میں یہ واقعہ موجود ہے پھر تاریخ اس واقعے کے اندراج سے یکسر خالی نہیں ہے۔
تاریخ فرشتہ میں مذکورہے کہ مالا بار کے مہاراجہ نے یہ واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھا اور یہی واقعہ اس کے اسلام لانے کا سبب بنا تھا۔
چاند اگر مدار بدل لیتا یا مدار سے ہٹ کر چلنے لگتا تو یہ باتیں اس قبل تھیں کہ ہئیت دان اس کا ذکر کرتے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ جب کوئی چیز واقع نہیں ہوئی بلکہ ایک لمحے میں وہ دو لخت ہوا اور فوراً اپنی اصلی حالت میں آگیا ایسے حالات ہئیت دان کیا ذکر کریں۔
آج کل چاند پر جانے والوں نے مشاہد کیا ہے کہ وہاں ایک گہری دراڑموجود ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ وہی دراڑ ہے جو معجزہ شق قمر میں چاند پر واقع ہوئی ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3636   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.