الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4292
4292. ابن ابی لیلیٰ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ام ہانی ؓ کے علاوہ ہمیں کسی نے یہ خبر نہیں دی کہ اس نے نبی ﷺ کو چاشت کی نماز پڑھتے دیکھا ہے، ام ہانی نے بتایا کہ جب مکہ فتح ہوا تو آپ ﷺ نے ان کے گھر غسل فرمایا، پھر آٹھ رکعات ادا کیں۔ انہوں نے کہا: میں نے آپ ﷺ کو اتنی ہلکی پھلکی نماز پڑھتے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا، البتہ آپ رکوع اور سجود پوری طرح کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4292]
حدیث حاشیہ:
1۔
ام ہانی ؓ کانام فاختہ ہے۔
اور یہ حضرت علی ؓ کی حقیقی بہن ہیں۔
رسول اللہ ﷺ کی ان سے قریبی رشتے داری تھی، اس لیے آپ نے ان کے گھر میں غسل فرمایا اورنماز چاشت پڑھی۔
(عمدة القاري: 274/12۔
)
2۔
رسول اللہ ﷺ کا مستقل قیام توخیف بنوکنانہ میں تھا جہاں کفار قریش نے کفرپر جمے رہنے کی قسمیں اٹھائی تھیں اور وہ شعب ابی طالب کے سامنے تھا جہاں مسلمانوں کو کافی مدت تک بائیکاٹ کے نتیجے میں محبوس ہوناپڑا۔
حضرت ام ہانی ؓ کے گھر میں رسول اکرم ﷺ کامستقل قیام نہیں تھا، وہاں آپ ﷺ نے صرف غسل کیا اور اشراق پڑھی، پھرخیف کی طرف واپس چلے گئے جہاں آپ کے لیے خیمہ نصب تھا۔
اسے وادی محصب بھی کہتے ہیں۔
(فتح الباري: 25/8۔
)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4292