الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
3. بَابُ قَوْلِهِ: {أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لأُوتَيَنَّ مَالاً وَوَلَدًا} :
3. باب: آیت کی تفسیر ”بھلا تم نے اس شخص کو بھی دیکھا جو ہماری آیتوں سے کفر کرتا ہے“۔
(3) Chapter. The Statement of Allah: “Have you seen him who disbelieved in Our Ayat (this Quran and Muhammad ) and said: ’I shall certainly be given wealth and children?’ " (V.19:77)
حدیث نمبر: 4732
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، عن الاعمش، عن ابي الضحى، عن مسروق، قال: سمعت خبابا، قال:" جئت العاص بن وائل السهمي اتقاضاه حقا لي عنده، فقال: لا اعطيك حتى تكفر بمحمد صلى الله عليه وسلم، فقلت: لا، حتى تموت، ثم تبعث، قال: وإني لميت، ثم مبعوث، قلت: نعم، قال: إن لي هناك مالا وولدا، فاقضيكه، فنزلت هذه الآية افرايت الذي كفر بآياتنا وقال لاوتين مالا وولدا سورة مريم آية 77".رواه الثوري، وشعبة، وحفص، وابو معاوية، ووكيع، عن الاعمش.حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: سَمِعْتُ خَبَّابًا، قَالَ:" جِئْتُ الْعَاصَ بْنَ وَائِلٍ السَّهْمِيَّ أَتَقَاضَاهُ حَقًّا لِي عِنْدَهُ، فَقَالَ: لَا أُعْطِيكَ حَتَّى تَكْفُرَ بِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: لَا، حَتَّى تَمُوتَ، ثُمَّ تُبْعَثَ، قَالَ: وَإِنِّي لَمَيِّتٌ، ثُمَّ مَبْعُوثٌ، قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: إِنَّ لِي هُنَاكَ مَالًا وَوَلَدًا، فَأَقْضِيكَهُ، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لأُوتَيَنَّ مَالا وَوَلَدًا سورة مريم آية 77".رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ، وَشُعْبَةُ، وَحَفْصٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ.
ہم سے عبداللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابوالضحیٰ (مسلم بن صبیح) نے، ان سے مسروق بن اجدع نے بیان کیا کہ میں نے خباب بن ارت رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا کہ میں عاص بن وائل سہمی کے پاس اپنا حق مانگنے گیا تو وہ کہنے لگا کہ جب تک تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے کفر نہیں کرو گے میں تمہیں مزدوری نہیں دوں گا۔ میں نے اس پر کہا کہ یہ کبھی نہیں کر سکتا۔ یہاں تک کہ تم مرنے کے بعد پھر زندہ کئے جاؤ۔ اس پر وہ بولا، کیا مرنے کے بعد پھر مجھے زندہ کیا جائے گا؟ میں نے کہا ہاں، ضرور، کہنے لگا کہ پھر وہاں بھی میرے پاس مال اولاد ہو گی اور میں وہیں تمہاری مزدوری بھی دے دوں گا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی «أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا‏» کہ بھلا آپ نے اس شخص کو بھی دیکھا جو ہماری نشانیوں سے کفر کرتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے مال اور اولاد مل کر رہیں گے۔ اس حدیث کو سفیان ثوری اور شعبہ اور حفص اور ابومعاویہ اور وکیع نے بھی اعمش سے روایت کیا ہے۔

Narrated Khabbab: I came to Al-`Asi bin Wail As-Sahmi and demanded something which he owed me. He said, "I will not give you (your money) till you disbelieve in Muhammad." I said, "No, I shall not disbelieve in Muhammad till you die and then be resurrected." He said, "Will I die and then be resurrected?" I said, 'Yes'. He said', "Then I will have wealth and children there, and I will pay you (there)." So this Verse was revealed:-- 'Have you then seen him who disbelieved in Our Signs and (yet) says: I shall certainly be given wealth and children? (19.77)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 256

   صحيح البخاري4732خباب بن الأرتجئت العاص بن وائل السهمي أتقاضاه حقا لي عنده فقال لا أعطيك حتى تكفر بمحمد فقلت لا حتى تموت ثم تبعث قال وإني لميت ثم مبعوث قلت نعم قال إن لي هناك مالا وولدا فأقضيكه فنزلت هذه الآية أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا
   صحيح البخاري4733خباب بن الأرتعملت للعاص بن وائل السهمي سيفا فجئت أتقاضاه فقال لا أعطيك حتى تكفر بمحمد قلت لا أكفر بمحمد حتى يميتك الله ثم يحييك قال إذا أماتني الله ثم بعثني ولي مال وولد فأنزل الله أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا
   صحيح البخاري4734خباب بن الأرتلا أعطيك حتى تكفر بمحمد فقال والله لا أكفر حتى يميتك الله ثم يبعثك قال فذرني حتى أموت ثم أبعث فسوف أوتى مالا وولدا فأقضيك فنزلت هذه الآية أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا
   صحيح البخاري4735خباب بن الأرتلي على العاص بن وائل دين فأتيته أتقاضاه فقال لي لا أقضيك حتى تكفر بمحمد قال قلت لن أكفر به حتى تموت ثم تبعث قال وإني لمبعوث من بعد الموت فسوف أقضيك إذا رجعت إلى مال وولد قال فنزلت أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا
   صحيح مسلم7062خباب بن الأرتلي على العاص بن وائل دين فأتيته أتقاضاه فقال لي لن أقضيك حتى تكفر بمحمد قال فقلت له إني لن أكفر بمحمد حتى تموت ثم تبعث قال وإني لمبعوث من بعد الموت فسوف أقضيك إذا رجعت إلى مال وولد قال وكيع كذا قال الأعمش قال فنزلت هذه الآية أفرأيت الذي كفر بآياتنا
   جامع الترمذي3162خباب بن الأرتجئت العاصي بن وائل السهمي أتقاضاه حقا لي عنده فقال لا أعطيك حتى تكفر بمحمد فقلت لا حتى تموت ثم تبعث قال وإني لميت ثم مبعوث فقلت نعم فقال إن لي هناك مالا وولدا فأقضيك فنزلت أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3162  
´سورۃ مریم سے بعض آیات کی تفسیر۔`
مسروق کہتے ہیں کہ میں نے خباب بن ارت رضی الله عنہ کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ میں عاص بن وائل سہمی (کافر) کے پاس اس سے اپنا ایک حق لینے کے لیے گیا، اس نے کہا: جب تک تم محمد (صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت) کا انکار نہیں کر دیتے میں تمہیں دے نہیں سکتا۔ میں نے کہا: نہیں، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت کا انکار نہیں کر سکتا۔ چاہے تم یہ کہتے کہتے مر جاؤ۔ پھر زندہ ہو پھر یہی کہو۔ اس نے پوچھا کیا: میں مروں گا؟ پھر زندہ کر کے اٹھایا جاؤں گا؟ میں نے کہا: ہاں، اس نے کہا: وہاں بھی میرے پاس مال ہو گا، اولاد ہو گی، اس وقت میں تمہارا حق ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3162]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کیا آپ نے دیکھا اس شخص کو جس نے ہماری آیات کا انکار کیا اور کہا میں مال واولاد سے بھی نوازا جاؤں گا۔
(مریم: 77)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3162   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4732  
4732. حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں عاص بن وائل سہمی کے پاس اپنا حق لینے کے لیے گیا جو اس کے ذمے تھا تو اس نے کہا: جب تک تم محمد ﷺ سے کفر نہیں کرو گے میں تجھے تیرا حق نہیں دوں گا۔ میں نے کہا: تو مر کر دوبارہ زندہ ہو جائے تب بھی یہ نہیں ہو سکتا۔ اس نے کہا: کیا مرنے کے بعد مجھے دوبارہ زندہ کیا جائے گا؟ میں نے کہا: ہاں ضرور۔ اس نے کہا: میرے لیے وہاں مال و اولاد ہو گی اور میں تمہارا حق بھی وہیں ادا کر دوں گا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جو ہماری آیت کا انکار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھے مال و اولاد مل کر رہے گا۔ اس حدیث کو سفیان ثوری، شعبہ، حفص، ابو معاویہ اور وکیع نے بھی حضرت اعمش سے بیان کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4732]
حدیث حاشیہ:
خباب لوہاری کا کام کیا کرتے تھے اور عاص بن وائل کافر نے ان سے ایک تلوار بنوائی تھی اس کی مزدوری باقی تھی وہی مانگنے گئے تھے۔
عمرو بن عاص مشہور صحابی اس کافر کے لڑکے ہیں۔
یہ واقعہ مکہ کا ہے۔
ایسے کفار نا ہنجار آج بھی بکثرت موجود ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4732   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4732  
4732. حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں عاص بن وائل سہمی کے پاس اپنا حق لینے کے لیے گیا جو اس کے ذمے تھا تو اس نے کہا: جب تک تم محمد ﷺ سے کفر نہیں کرو گے میں تجھے تیرا حق نہیں دوں گا۔ میں نے کہا: تو مر کر دوبارہ زندہ ہو جائے تب بھی یہ نہیں ہو سکتا۔ اس نے کہا: کیا مرنے کے بعد مجھے دوبارہ زندہ کیا جائے گا؟ میں نے کہا: ہاں ضرور۔ اس نے کہا: میرے لیے وہاں مال و اولاد ہو گی اور میں تمہارا حق بھی وہیں ادا کر دوں گا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جو ہماری آیت کا انکار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھے مال و اولاد مل کر رہے گا۔ اس حدیث کو سفیان ثوری، شعبہ، حفص، ابو معاویہ اور وکیع نے بھی حضرت اعمش سے بیان کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4732]
حدیث حاشیہ:

حضرت خباب بن ارت رضی اللہ تعالیٰ عنہ لوہار تھے۔
عاص بن وائل سہمی نے ان سے تلوار بنوائی تھی جس کی اجرت اس کے ذمے تھی۔
اس اجرت کا مطالبہ کرنے کے لیے حضرت خباب عاص بن وائل کے پاس گئے جس پر عاص نے یہ بات کہی پھر اس بات کے پس منظر میں ان آیات کا نزول ہوا۔

یہ عاص بن وائل جناب عمرو بن عاص کا باپ ہے یہ عاص کافر اور معزز سردار سمجھا جاتا تھا جب عمرو بن عاص مسلمان نہیں ہوئے تھے تو حبشہ کی طرف ہجرت کرنے والے مسلمانوں کی واپسی کا مطالبہ کرنے والے قریشی وفد کے نمائندہ تھے پھر جب مسلمان ہوئے تو اسلام کے لیے بہت زیادہ خدمات سر انجام دیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4732   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.