الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
6. بَابُ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَنَرِثُهُ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا} :
6. باب: آیت کی تفسیر ”اور اس کی کہی ہوئی باتوں کے ہم ہی وارث ہیں اور وہ ہمارے پاس تنہا آئے گا“۔
(6) Chapter. “And We shall inherit from him (at his death) all that he talks of (i.e., wealthand children which Allah has bestowed upon him in this world), and he shall come to Us alone.” (V.19:80)
حدیث نمبر: Q4735
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقال ابن عباس: الجبال هدا: هدما.وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: الْجِبَالُ هَدًّا: هَدْمًا.
‏‏‏‏ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ آیت میں لفظ «الجبال هدا» کا مطلب یہ ہے کہ پہاڑ ریزہ ریزہ ہو کر گر جائیں گے۔

حدیث نمبر: 4735
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا يحيى، حدثنا وكيع، عن الاعمش، عن ابي الضحى، عن مسروق، عن خباب، قال:" كنت رجلا قينا، وكان لي على العاص بن وائل دين، فاتيته اتقاضاه، فقال لي: لا اقضيك حتى تكفر بمحمد، قال: قلت: لن اكفر به حتى تموت، ثم تبعث، قال: وإني لمبعوث من بعد الموت، فسوف اقضيك إذا رجعت إلى مال وولد، قال: فنزلت افرايت الذي كفر بآياتنا وقال لاوتين مالا وولدا {77} اطلع الغيب ام اتخذ عند الرحمن عهدا {78} كلا سنكتب ما يقول ونمد له من العذاب مدا {79} ونرثه ما يقول وياتينا فردا {80} سورة مريم آية 77-80".حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ خَبَّابٍ، قَالَ:" كُنْتُ رَجُلًا قَيْنًا، وَكَانَ لِي عَلَى الْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ دَيْنٌ، فَأَتَيْتُهُ أَتَقَاضَاهُ، فَقَالَ لِي: لَا أَقْضِيكَ حَتَّى تَكْفُرَ بِمُحَمَّدٍ، قَالَ: قُلْتُ: لَنْ أَكْفُرَ بِهِ حَتَّى تَمُوتَ، ثُمَّ تُبْعَثَ، قَالَ: وَإِنِّي لَمَبْعُوثٌ مِنْ بَعْدِ الْمَوْتِ، فَسَوْفَ أَقْضِيكَ إِذَا رَجَعْتُ إِلَى مَالٍ وَوَلَدٍ، قَالَ: فَنَزَلَتْ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لأُوتَيَنَّ مَالا وَوَلَدًا {77} أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا {78} كَلَّا سَنَكْتُبُ مَا يَقُولُ وَنَمُدُّ لَهُ مِنَ الْعَذَابِ مَدًّا {79} وَنَرِثُهُ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا {80} سورة مريم آية 77-80".
ہم سے یحییٰ بن موسیٰ بلخی نے بیان کیا، کہا ہم سے وکیع نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابوالضحیٰ نے، ان سے مسروق نے اور ان سے خباب بن ارت نے بیان کیا کہ میں پہلے لوہار تھا اور عاص بن وائل پر میرا قرض چاہئے تھا۔ میں اس کے پاس تقاضا کرنے گیا تو کہنے لگا کہ جب تک تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ پھر جاؤ گے تمہارا قرض نہیں دوں گا، میں نے کہا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے ہرگز نہیں پھروں گا۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تجھے مار دے اور پھر زندہ کر دے۔ اس نے کہا کیا موت کے بعد میں دوبارہ زندہ کیا جاؤں گا پھر تو مجھے مال و اولاد بھی مل جائیں گے اور اسی وقت تمہارا قرض بھی ادا کر دوں گا۔ راوی نے بیان کیا کہ اس کے متعلق آیت نازل ہوئی «أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا * أطلع الغيب أم اتخذ عند الرحمن عهدا * كلا سنكتب ما يقول ونمد له من العذاب مدا * ونرثه ما يقول ويأتينا فردا‏» کہ بھلا تم نے اس شخص کو بھی دیکھا جو ہماری آیتوں کا انکار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے تو مال اور اولاد مل کر رہیں گے، تو کیا یہ غیب پر آگاہ ہو گیا ہے۔ یا اس نے خدائے رحمن سے کوئی عہد کر لیا ہے؟ ہرگز نہیں، البتہ ہم اس کا کہا ہوا بھی لکھ لیتے ہیں اور اس کے لیے عذاب بڑھاتے ہی چلے جائیں گے اور اس کی کہی ہوئی کے ہم ہی مالک ہوں گے اور وہ ہمارے پاس اکیلا آئے گا۔

Narrated Khabbab: I was a blacksmith and Al-Asi Bin Wail owed me a debt, so I went to him to demand it. He said to me. "I will not pay you your debt till you disbelieve in Muhammad." I said, "I will not disbelieve in Muhammad till you die and then be resurrected." He said, "Will I be resurrected after my death? If so, I shall pay you (there) if I should find wealth and children." So there was revealed:-- 'Have you seen him who disbelieved in Our Signs, and yet says: I shall certainly be given wealth and children? Has he, known to the unseen or has he taken a covenant from (Allah) the Beneficent? Nay ! We shall record what he says, and we shall add and add to his punishment. And We shall inherit from him all that he talks of, and he shall appear before Us alone.' (19.77-80)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 259

   صحيح البخاري4732خباب بن الأرتجئت العاص بن وائل السهمي أتقاضاه حقا لي عنده فقال لا أعطيك حتى تكفر بمحمد فقلت لا حتى تموت ثم تبعث قال وإني لميت ثم مبعوث قلت نعم قال إن لي هناك مالا وولدا فأقضيكه فنزلت هذه الآية أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا
   صحيح البخاري4733خباب بن الأرتعملت للعاص بن وائل السهمي سيفا فجئت أتقاضاه فقال لا أعطيك حتى تكفر بمحمد قلت لا أكفر بمحمد حتى يميتك الله ثم يحييك قال إذا أماتني الله ثم بعثني ولي مال وولد فأنزل الله أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا
   صحيح البخاري4734خباب بن الأرتلا أعطيك حتى تكفر بمحمد فقال والله لا أكفر حتى يميتك الله ثم يبعثك قال فذرني حتى أموت ثم أبعث فسوف أوتى مالا وولدا فأقضيك فنزلت هذه الآية أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا
   صحيح البخاري4735خباب بن الأرتلي على العاص بن وائل دين فأتيته أتقاضاه فقال لي لا أقضيك حتى تكفر بمحمد قال قلت لن أكفر به حتى تموت ثم تبعث قال وإني لمبعوث من بعد الموت فسوف أقضيك إذا رجعت إلى مال وولد قال فنزلت أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا
   صحيح مسلم7062خباب بن الأرتلي على العاص بن وائل دين فأتيته أتقاضاه فقال لي لن أقضيك حتى تكفر بمحمد قال فقلت له إني لن أكفر بمحمد حتى تموت ثم تبعث قال وإني لمبعوث من بعد الموت فسوف أقضيك إذا رجعت إلى مال وولد قال وكيع كذا قال الأعمش قال فنزلت هذه الآية أفرأيت الذي كفر بآياتنا
   جامع الترمذي3162خباب بن الأرتجئت العاصي بن وائل السهمي أتقاضاه حقا لي عنده فقال لا أعطيك حتى تكفر بمحمد فقلت لا حتى تموت ثم تبعث قال وإني لميت ثم مبعوث فقلت نعم فقال إن لي هناك مالا وولدا فأقضيك فنزلت أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3162  
´سورۃ مریم سے بعض آیات کی تفسیر۔`
مسروق کہتے ہیں کہ میں نے خباب بن ارت رضی الله عنہ کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ میں عاص بن وائل سہمی (کافر) کے پاس اس سے اپنا ایک حق لینے کے لیے گیا، اس نے کہا: جب تک تم محمد (صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت) کا انکار نہیں کر دیتے میں تمہیں دے نہیں سکتا۔ میں نے کہا: نہیں، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت کا انکار نہیں کر سکتا۔ چاہے تم یہ کہتے کہتے مر جاؤ۔ پھر زندہ ہو پھر یہی کہو۔ اس نے پوچھا کیا: میں مروں گا؟ پھر زندہ کر کے اٹھایا جاؤں گا؟ میں نے کہا: ہاں، اس نے کہا: وہاں بھی میرے پاس مال ہو گا، اولاد ہو گی، اس وقت میں تمہارا حق ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3162]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کیا آپ نے دیکھا اس شخص کو جس نے ہماری آیات کا انکار کیا اور کہا میں مال واولاد سے بھی نوازا جاؤں گا۔
(مریم: 77)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3162   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4735  
4735. حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں پہلے لوہار تھا اور عاص بن وائل کے ذمے میرا کچھ قرض تھا۔ میں اس کا تقاضا کرنے کے لیے اس کے پاس گیا تو وہ کہنے لگا: جب تک تم محمد ﷺ سے کفر نہیں کرتے تو تمہارا قرض ادا نہیں کروں گا۔ میں نے کہا: میں تو کسی صورت میں ان کا انکار نہیں کروں گا تا آنکہ اللہ تعالٰی تجھے مار دے، پھر زندہ کر دے۔ اس نے کہا: کیا میں مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا جاؤں گا؟ پھر تو مجھے وہاں مال و اولاد بھی ملے گا، اس وقت میں تمہارا قرض بھی ادا کروں گا۔ تب یہ آیات نازل ہوئی: (أَفَرَءَيْتَ ٱلَّذِى كَفَرَ بِـَٔايَـٰتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا ﴿٧٧﴾ أَطَّلَعَ ٱلْغَيْبَ أَمِ ٱتَّخَذَ عِندَ ٱلرَّحْمَـٰنِ عَهْدًا ﴿٧٨﴾ كَلَّا ۚ سَنَكْتُبُ مَا يَقُولُ وَنَمُدُّ لَهُۥ مِنَ ٱلْعَذَابِ مَدًّا ﴿٧٩﴾ وَنَرِثُهُۥ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا ﴿٨٠﴾ ) [صحيح بخاري، حديث نمبر:4735]
حدیث حاشیہ:
ترجمہ آیت:
اے پیغمبر بھلا تم نے اس شخص کو بھی دیکھا ہے جس نے ہماری آیتوں کو نہ مانا اور لگا کہنے اگر قیامت ہوگی تو وہاں بھی مجھ کو مال ملے گا اور اولاد ملے گی کیا اس کو غیب کی خبر لگ گئی ہے یا اس نے اللہ پاک سے کوئی مضبوط قول قرار لے لیاہے؟ ہرگز نہیں جو باتیں یہ بکتا ہے ہم ان کو لکھ لیں گے اور اس کا عذاب بڑھاتے جائیں گے اور دنیا کا مال اسباب اولاد یہ سب کچھ یہاں ہی چھوڑ جائے گا۔
ہم ہی اس کے وارث ہوں گے اور قیامت کے دن ہمارے سامنے اکیلا ایک بینی دو گوش لے کر حاضر کیا جائے گا۔
عاص بن وائل کافر نے ٹھٹھے کی راہ سے خباب بن ارت سے یہ گفتگو کی تھی چنانچہ اسی عاص بن وائل کے پیرو کار بعض ملحد اس زمانے میں موجود ہیں کہتے ہیں ایک ملحد کسی کا بکرا چرا کر کاٹ کر کھا گیا اور ایک شخص نے اس کو نصیحت کی کہ قیامت کے دن یہ بکرا تجھے دینا پڑے گا وہ کہنے لگا میں مکر جاؤں گا اس نے کہا مکر ے گا کیسے وہ بکرا خود گواہی دے گا۔
ملحد نے کہا پھر جھگڑا ہی کیا رہے گا میں کان پکڑ کر اسے اس کے مالک کے حوالے کردوں گا کہ لے اپنا بکرا پکڑ اور میرا پیچھا چھوڑ۔
یہ ایک ملحد کی مثال ہے ورنہ کتنے ملحد آج کے دور میں ایسی بکواس کر نے والے ملتے ہیں۔
ھداھم اللہ إلی صراط مستقیم۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4735   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4735  
4735. حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں پہلے لوہار تھا اور عاص بن وائل کے ذمے میرا کچھ قرض تھا۔ میں اس کا تقاضا کرنے کے لیے اس کے پاس گیا تو وہ کہنے لگا: جب تک تم محمد ﷺ سے کفر نہیں کرتے تو تمہارا قرض ادا نہیں کروں گا۔ میں نے کہا: میں تو کسی صورت میں ان کا انکار نہیں کروں گا تا آنکہ اللہ تعالٰی تجھے مار دے، پھر زندہ کر دے۔ اس نے کہا: کیا میں مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا جاؤں گا؟ پھر تو مجھے وہاں مال و اولاد بھی ملے گا، اس وقت میں تمہارا قرض بھی ادا کروں گا۔ تب یہ آیات نازل ہوئی: (أَفَرَءَيْتَ ٱلَّذِى كَفَرَ بِـَٔايَـٰتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا ﴿٧٧﴾ أَطَّلَعَ ٱلْغَيْبَ أَمِ ٱتَّخَذَ عِندَ ٱلرَّحْمَـٰنِ عَهْدًا ﴿٧٨﴾ كَلَّا ۚ سَنَكْتُبُ مَا يَقُولُ وَنَمُدُّ لَهُۥ مِنَ ٱلْعَذَابِ مَدًّا ﴿٧٩﴾ وَنَرِثُهُۥ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا ﴿٨٠﴾ ) [صحيح بخاري، حديث نمبر:4735]
حدیث حاشیہ:

عاص بن وائل کافر تھا۔
قیامت،حشر ونشر اور جزا وسزا کا منکر تھا اور اس نے بطور مذاق حضرت خباب بن ارت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ گفتگو کی تھی۔
اللہ تعالیٰ نے اس پس منظر میں ان آیات کا نزول فرمایا۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت خباب بن ارت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مذکورہ حدیث چار عنوان میں مختلف طریق سے بیان کی ہے، حالانکہ واقعہ ایک ہی ہے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ چاروں آیات ایک ہی واقعے سے متعلق ہیں۔
(فتح الباري: 548/8)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4735   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.