الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
The Book of (The Wedlock)
60. بَابُ مَنْ بَنَى بِامْرَأَةٍ وَهْيَ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ:
60. باب: جس نے نو سال کی عمر کی بیوی کے ساتھ خلوت کی (جب وہ جوان ہو گئی ہو)۔
(60) Chapter. Whoever consummated his marriage with a lady of nine years of age.
حدیث نمبر: 5158
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قبيصة بن عقبة، حدثنا سفيان، عن هشام بن عروة، عن عروة،" تزوج النبي صلى الله عليه وسلم عائشة وهي بنت ست سنين، وبنى بها وهي بنت تسع ومكثت عنده تسعا".حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ،" تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِشَةَ وَهِيَ بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ، وَبَنَى بِهَا وَهِيَ بِنْتُ تِسْعٍ وَمَكَثَتْ عِنْدَهُ تِسْعًا".
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے اور ان سے عروہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو ان کی عمر چھ سال کی تھی اور جب ان کے ساتھ خلوت کی تو ان کی عمر نو سال کی تھی اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نو سال تک رہیں۔

Narrated 'Urwa: The Prophet wrote the (marriage contract) with `Aisha while she was six years old and consummated his marriage with her while she was nine years old and she remained with him for nine years (i.e. till his death).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 62, Number 88

   صحيح البخاري5158موضع إرسالتزوج النبي عائشة وهي بنت ست سنين بنى بها وهي بنت تسع مكثت عنده تسعا
   صحيح البخاري3896موضع إرسالتوفيت خديجة قبل مخرج النبي إلى المدينة بثلاث سنين فلبث سنتين أو قريبا من ذلك نكح عائشة وهي بنت ست سنين بنى بها وهي بنت تسع سنين
   صحيح البخاري5081موضع إرسالخطب عائشة إلى أبي بكر فقال له أبو بكر إنما أنا أخوك فقال أنت أخي في دين الله وكتابه وهي لي حلال

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5158  
5158. سیدنا عروہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا جبکہ وہ چھ برس کی تھیں اور آپ نے ان سے خلوت فرمائی جبکہ وہ نوبرس کی تھیں اور آپ ﷺ کے ساتھ نو برس تھ رہیں [صحيح بخاري، حديث نمبر:5158]
حدیث حاشیہ:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر اٹھارہ سال کی تھی۔
عرب جیسے گرم ملک میں عورتیں عموماً نو سال کی عمر میں بالغ ہو جایا کرتی تھیں۔
ابتدائے بلوغ کا تعلق موسم اور آب و ہوا کے ساتھ بھی بہت حد تک ہے۔
بہت زیادہ گرم خطوں میں عورتیں اور مرد جلد بالغ ہو جاتے ہیں، اس کے برعکس بہت زیادہ سرد خطوں میں اوسطاً اٹھارہ بیس سال میں ہوتا ہے لہٰذا یہ کوئی بعید از عقل نہیں ہے۔
اس بارے میں بعض علماء نے بہت سے تکلّفات کئے ہیں مگر ظاہر حقیقت یہی ہے جو روایت میں مذکور ہے تکلف کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
عرب میں نو سال کی لڑکیوں کا بالغ ہو جانا بعید از عقل بات نہیں تھی اس کے مطابق ہی یہاں ہوا۔
واللہ أعلم با لصواب۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5158   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5158  
5158. سیدنا عروہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا جبکہ وہ چھ برس کی تھیں اور آپ نے ان سے خلوت فرمائی جبکہ وہ نوبرس کی تھیں اور آپ ﷺ کے ساتھ نو برس تھ رہیں [صحيح بخاري، حديث نمبر:5158]
حدیث حاشیہ:
(1)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما کی عمر اٹھارہ برس تھی۔
(2)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رخصتی کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما کی عمر نوبرس تھی اور آپ بالغ ہو چکی تھیں۔
دراصل بلوغ کا تعلق موسم اور آب و ہوا کے ساتھ بہت گہرا ہے۔
گرم خطوں میں بلوغ جلدی آ جاتا ہے جبکہ سرد علاقوں میں اس میں دیر ہو جاتی ہے۔
پھر انسانی صحت کا بھی اس میں بہت عمل دخل ہے۔
کمزور اور نحیف عورت جلدی بالغ ہو جاتی ہے جبکہ صحت مند عورتوں کو دیر سے بلوغ آتا ہے۔
بعض اہل علم نے اس مقام پر بہت تکلفات سے کام لیا ہے، حالانکہ عرب جیسے علاقوں میں نو برس کی عمر میں لڑکی کا بالغ ہونا بعید از عقل بات نہیں۔
ہمارا مشاہدہ ہے کہ برصغیر کے علاقے میں بھی نو برس میں کچھ بچیاں بالغ ہو جاتی ہیں۔
والله اعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5158   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.