حدثنا مسدد، حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزيز، قال: قيل لانس: ما سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول في الثوم، فقال: من اكل فلا يقربن مسجدنا".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ: قِيلَ لِأَنَسٍ: مَا سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الثُّومِ، فَقَالَ: مَنْ أَكَلَ فَلَا يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، ان سے عبدالعزیز نے بیان کیا کہ انس رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو لہسن کے بارے میں کچھ کہتے نہیں سنا۔ البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص (لہسن) کھائے تو وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔
Narrated `Abdul `Aziz: It was said to Anas "What did you hear the Prophet saying about garlic?" Anas replied, "Whoever has eaten (garlic) should not approach our mosque."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 362
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5451
5451. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے ان سے سوال ہوا کہ آپ نے لہسن کے متعلق نبی ﷺ سے کیا فرمان سنا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو لہسن کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:5451]
حدیث حاشیہ: یعنی ہمارے ساتھ نماز میں شریک نہ ہو کیونکہ ان کی بو سے فرشتوں کو اور نمازیوں کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔ ہاں اگر خوب صاف کر کے یا کچھ کھا کر بو دور کی جا سکے تو امر دیگر ہے۔ آج کل بیڑی سگریٹ پینے والوں کے لیے بھی منہ کی صفائی کا یہی حکم ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5451