الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
35. بَابُ رُقْيَةِ الْعَيْنِ:
35. باب: نظر بد لگ جانے کی صورت میں دم کرنا۔
(35) Chapter. Ruqya for an evil eye.
حدیث نمبر: 5739
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثني محمد بن خالد، حدثنا محمد بن وهب بن عطية الدمشقي، حدثنا محمد بن حرب، حدثنا محمد بن الوليد الزبيدي، اخبرنا الزهري، عن عروة بن الزبير، عن زينب ابنة ابي سلمة، عن ام سلمة رضي الله عنها" ان النبي صلى الله عليه وسلم راى في بيتها جارية في وجهها سفعة، فقال: استرقوا لها فإن بها النظرة"، تابعه عبد الله بن سالم، عن الزبيدي، وقال عقيل، عن الزهري، اخبرني عروة، عن النبي صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبِ بْنِ عَطِيَّةَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِيُّ، أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي بَيْتِهَا جَارِيَةً فِي وَجْهِهَا سَفْعَةٌ، فَقَالَ: اسْتَرْقُوا لَهَا فَإِنَّ بِهَا النَّظْرَةَ"، تَابَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَالِمٍ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، وَقَالَ عُقَيْلٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے محمد بن خالد نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن وہب بن عطیہ دمشقی نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن ولید زبیدی نے بیان کیا، کہا ہم کو زہری نے خبر دی، انہیں عروہ بن زبیر نے، انہیں زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا نے اور ان سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر میں ایک لڑکی دیکھی جس کے چہرے پر (نظر بد لگنے کی وجہ سے) کالے دھبے پڑ گئے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر دم کرا دو کیونکہ اسے نظر بد لگ گئی ہے۔ اور عقیل نے کہا ان سے زہری نے، انہیں عروہ نے خبر دی اور انہوں نے اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کیا ہے۔ محمد بن حرب کے ساتھ اس حدیث کو عبداللہ بن سالم نے بھی زبیدی سے روایت کیا ہے۔

Narrated Um Salama: that the Prophet saw in her house a girl whose face had a black spot. He said. "She is under the effect of an evil eye; so treat her with a Ruqya."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 635

   صحيح البخاري5739زينب بنت عبد اللهاسترقوا لها فإن بها النظرة
   صحيح مسلم5725زينب بنت عبد اللهبها نظرة فاسترقوا لها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5739  
5739. سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے گھر میں ایک لڑکی دیکھی جس کی چہرے پر سیاہ دھبے تھے تو آپ نے فرمایا: اسے دم کراؤ کیونکہ اسے نظر بد لگ گئی ہے عقیل نے کہا کہ ان سے زہری نے بیان کیا۔ انہیں عروہ نے خبر دی انہوں نے اسے نبی ﷺ سے (مرسل طور پر) بیان کیا عبداللہ بن سالم نے زبیدی سے روایت کرنے میں محمد بن حرب کی متابعت کی ہے [صحيح بخاري، حديث نمبر:5739]
حدیث حاشیہ:
اسے ذہلی نے زہریات میں وصل کیا ہے۔
معلوم ہوا کہ نظر بد کا لگ جانا حق ہے جیسے کہ دوسری حدیث میں وارد ہے۔
مولانا وحیدا لزماں لکھتے ہیں کہ نظر بد والے پر آیت ﴿وان یکاد الذین کفروا لیزلقونک بابصارھم لما سمعوا الذکر ویقولون انہ لمجنون﴾ (القلم: 51)
پڑھ کر پھونکے یہ عمل مجرب ہے۔
شرکیہ دم جھاڑ کرنا قطعاً حرام بلکہ شرک ہے، اعوذنا اللہ عنھم آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5739   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5739  
5739. سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے گھر میں ایک لڑکی دیکھی جس کی چہرے پر سیاہ دھبے تھے تو آپ نے فرمایا: اسے دم کراؤ کیونکہ اسے نظر بد لگ گئی ہے عقیل نے کہا کہ ان سے زہری نے بیان کیا۔ انہیں عروہ نے خبر دی انہوں نے اسے نبی ﷺ سے (مرسل طور پر) بیان کیا عبداللہ بن سالم نے زبیدی سے روایت کرنے میں محمد بن حرب کی متابعت کی ہے [صحيح بخاري، حديث نمبر:5739]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نظربد سے دم کرنا مشروع ہے جیسا کہ حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے عرض کی:
اللہ کے رسول! حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کے بچوں کو نظربد بہت جلد لگ جاتی ہے، کیا ہمیں اس کے لیے دم کرانے کی اجازت ہے؟ آپ نے فرمایا:
"ہاں" تم دم کرا سکتے ہوں۔
(جامع الترمذی، الطب، حدیث: 2059)
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمایا:
"جعفر کے بچے کمزور کیوں ہیں۔
انہوں نے کہا:
انہیں نظربد لگ جاتی ہے۔
آپ نے فرمایا:
انہیں دم کر دیا کرو۔
میں نے ایک دم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کیا تو آپ نے فرمایا:
ہاں! اس سے دم کر لیا کرو۔
(صحیح مسلم، السلام، حدیث: 5726 (2198)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5739   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.