الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6312
6312. حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺ جب بستر پر تشریف لے جاتے تو کہتے: ”تیرے ہی نام کے ساتھ میں سوتا اور جاگتا ہوں“ اور جب بیدار ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: ”تمام تعریفیں اسی اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف اٹھ کر جانا ہے۔“ ننشرھا کے معنیٰ ہیں تم اسے نکال کر اٹھاتے ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6312]
حدیث حاشیہ:
(1)
بدن سے روح کا تعلق ختم ہونے کا نام موت ہے۔
یہ انقطاع کبھی صرف ظاہری طور پر ہوتا ہے جیسا کہ نیند کی حالت، اسی مناسبت کی وجہ سے نیند کوموت کا ساتھی کہا جاتا ہے اور کبھی یہ انقطاع ظاہری اور باطنی دونوں طرح سے ہوتا ہے، یہ معروف موت ہے۔
مذکورہ حدیث میں موت کا اطلاق نیند کی حالت پر کیا گیا ہے۔
(فتح الباري: 137/11) (2)
حدیث کے آخر میں امام بخاری رحمہ اللہ نے نشور کی مناسبت سے قرآن کریم کے ایک لفظ کی لغوی تشریح کی ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6312